سروائکل کینسر سے اب ٹیکہ اندازی کے ذریعہ محفوظ رہا جاسکتا ہے
رشتوں کی حفاظت خواتین کی نوجوانی کا اہم جز ہے یا وہ خاندان میں ہو یابذات خود تحفظ بالخصوص شدید ہوجاتا ہے جبکہ سروائکل کینسر کی بات ہو، ہندوستان میں کینسر سے ہونے والی خواتین کی اموات کا پہلا سبب سروائکل کینسر ہے۔(برسیٹ کینسر سے بھی زیادہ)
سروائکل کینسر رحم کے نچلے حصہ (خم) کا کینسر ہے سروکس رحم کے داخلہ پر موجود ہوتا ہے جورحم کو انفیکشن سے بچاتا ہے۔
یہ موروثی کینسر نہیں ہے۔ یہ ایک وائرس کے انفیکشن کے سبب ہوتا ہے جو ہیوس پیپلو وائرس (HPV) ہے جو سروکس پر اثر انداز ہوتا ہے یہ ایک عام وائرس ہے اور تناسلی حصہ سے ربط کے سبب منتقل ہوتا ہے ٹیکہ اندوزی کے ذریعہ اب اس وائرل انفیکشن سے بچاجاسکتا ہے۔
نوجوان عورتیں عام طور پر HPV انفیکشن کا شکار ہوتی ہے جو مستقبل میں سروائکل کینسر میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ ہر عورت کو سروائکل کینسر کا خطرہ ہوتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ لڑکیوں کو جلد از جلد اس سے محفوظ بنالیا جائے
اڈوانس اسٹیج تک پہنچنے تک سروائکل کینسر کی عام طور پر علامتیں ظاہر نہیں ہوتی۔ Pop smear جانچ ہی سے ابتدائی مرحلہ میں سروائکل کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ یہ ٹیسٹ بھی صرف HPV انفیکشن کا پتہ لگاتا ہے جس کے بعد یہ کینسر ہوتا ہے یہ انفیکشن کو ہونے سے روک نہیں سکتا۔
نوخیز لڑکیوں کو جلداز جلد یہ ٹیکہ دیوادینے چاہیئے کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب کہ دوائی کو بہترین مدافعتی ریسپانس حاصل ہوتا ہے ۔ چونکہ ہر خاتون کو سروائکل کینسر کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سے مشورہ لیجیے کہ ٹیکہ اندوزی آپ کیلے مناسب ہے یا نہیں ۔
یہ ٹیکہ 6 ماہ کے وقفہ میں تین ڈوز میں دیئے جاتے ہیں۔ یہ ویکسن محفوظ اور قابل برداشت ہے۔ دیگر ٹیکوں کی طرح ٹیکہ اندوزی کے بعد ہلکا بخار یا سوجن آسکتی
Last Modified : 3/15/2020