অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

وزارت آیوش کی کامیابیاں

پہلا عالمی یوم یوگا تقریب کا انعقاد

  1. وزارت  آیوش کی طرف سے 21 جون، 2015 کو  راج پتھ، نئی دلّی میں پہلا بین الاقوامی یوم یوگا کامیابی سے منایا گیا۔ اس دوران دو گنیز ورلڈ رکارڈس بھی بنے، جیسا کہ سب سے بڑی یوگا کلاس جس میں 35،985 شراکت داروں نے حصہ لیا اور زیادہ سے زیادہ تعداد نے متفرّق ممالک نے (84) سنگل یوگا کلاس میں حصہ لیا۔
  2. 21 اور 22 جون 2015 کو  وگیان بھون، نئی دلّی میں " مجموعی صحت کے لئے یوگا" موضوع پر دو روزہ عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بیرون ملک کے تقریباً 1300 نمائندوں نے حصہ لیا۔
  3. مرکزی یوگا اور قدرتی علاج ریسرچ کونسل (سی سی آر وائی این) نے ملک کے تمام ضلعوں میں ایک مہینے کا یوگا کیمپ کا انعقاد کرنے اور ساتھ ہی 21 جون 2015 کو بین الاقوامی یوم یوگامنانے کے لئے ہرایک سرکاری ادارہ / غیر سرکاری تنظیم کو 1.00 لاکھ روپیے کی مالی امداد دستیاب کرائی۔ دلّی اور قومی راجدھانی علاقے میں پہلا بین الاقوامی یوم یوگا منانے کے لئے، یوگا کے ماہرین کو ساتھ جوڑتے ہوئے 21۔05۔2015 سے 21۔06۔2015 تک 100 مقامات پر مفت یوگا کیمپ لگائے گئے۔ غیر سرکاری تنظیمات / سرکاری تنظیمات کو 21۔05۔2015 سے 21۔06۔2015 تک مفت یوگا کیمپ لگانے کے لئے مالی امداد بھرپائی کی بنیاد پر دستیاب کرائی گئی۔ اداروں سے حاصل اطلاع کے مطابق، تقریباً 10 لاکھ لوگوں نے ان یوگا پروگراموں میں حصہ لیا۔
  4. وزارت خارجہ کے ذریعے وزارت آیوش اور مختلف یوگا تنظیمات کے تعاون سے ہندوستان کے باہر پہلا بین الاقوامی یوم یوگا دنیا کے تمام ممالک (جنگ میں مبتلا یمن کو چھوڑ‌کر) میں منایا گیا۔

یوگا میں کامیابیاں

  1. وزارت آیوش، یونیسکو کے تحت یوگا کو ناقابل یقین ثقافتی وراثت کی شکل میں نشان زد کرنے کے لئے وزارت  ثقافت کو تعاون کر رہی ہے۔
  2. لشکری ملازمین‎ کو یوگا کی تربیت دینے کے لئے، اس وزارت کے تحت خود مختار انجمن-مورارجی دیسی نیشنل یوگا انسٹی ٹیوٹ (ایم ڈیئ این ائی وائی) نے اپنے احاطے میں 1 جنوری 2015 سے نیم  لشکری ملازمین‎ کے لئے ساڑھے تین مہینے کی مدت کا ' یوگا سائنس میں سرٹیفکیٹ کورس شروع کیا۔
  3. وزارت آیوش نے ' پولس ملازمین‎ کے لئے یوگا پرشکشن ' نام کی ایک مرکزی اسکیم تیار کی۔ اس کو 1 اپریل، 2015 میں ملک کے تمام ضلعوں میں شروع کیا گیا۔
  4. وزارت آیوش نے مرکزی حکومت کے ملازمین‎ اور ان کی فیملی کے ممبروں کے لئے ملک بھر میں 40 ہوم ویلفیئر سینٹرمیں یوگا پرشکشن  پروگرام شروع کرنے کے لئے ڈی او پی ٹی کو تعاون عطا کیا۔ ایم ڈی این ائی وائی نے یوگا تعلیم اور تکنیکی مدد فراہم کی۔
  5. خاص طورپر رکن پارلیمان اور ان کی فیملی کے ممبروں کے لئے مورارجی دیسائی نیشنل یوگا انسٹی ٹیوٹ (ایم ڈی این ائی وائی) کے احاطے میں 27 اپریل 2015 سے 04 مئی 2015 تک یوگا پربھا بھارتی (سروس تنظیم) ٹرسٹ، ممبئی کے تعاون سے انتسابی دھیان یوگا کیمپ منعقد کیا گیا۔ کیمپ کا افتتاح لوک سبھا صدر، عزت مآب محترمہ سمترا مہاجن نے کیا۔ ۔ محترم شری شریپد نائک، وزارت آیوش کے ریاستی وزیر (آزاد ذمہ داری)، نے افتتاحی تقریب کی صدارت کی۔ کیمپ میں کئی رکن پارلیامانوں  اور ان کی فیملی کے ممبروں، بہت خاص شخصیتوں اورحکومت ہند کے سینیئر افسروں نے حصہ لیا۔
  6. وزارت آیوش کی التجا پر ہندوستان کی کوالٹی کنٹرول نے یوگا کاروباریوں کے لئے رضاکارانہ آتھنٹیکشن اسکیم تیار کی ہے۔ اس اسکیم میں اساتذہ کی شکل میں یا کسی دیگر نامزدگی کے ذریعے یوگا سبق / کلاسز دستیاب کرانے کا یوگا کاروباریوں کی صلاحیت کی تصدیق کرنے پر دھیان مرکوز کیا گیا ہے۔ استناد کے میدان عمل کو (الف) سطح-1-یوگا تربیت کار (ب) سطح-2-یوگا استاد استناد (ج) سطح-3 یوگا گرو استناد (د) سطح-4-یوگا آچاریہ استناد کی شکل میں درجہ بندی کی گئی ہے۔ سطح-1 اور سطح-2 استنادی پروگرام پہلا بین الاقوامی یوم یوگا کے بعد شروع کئے گئے ہیں۔

ریاستی صحت /  وزراء آیوش کے اجلاس

وزارت آیوش نے 20۔02۔2015 کو وگیان بھون سودھ میں آیوش محکمہ سمیت قومی آیوش مشن سمیت آیوش محکمہ کے متعلق متفرق معاملوں پر خاص طورپر دھیان مرکوز کرتے ہوئے ریاستی صحت /  وزراء آیوش کی ایک روزہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں 10 ریاستوں / وفاقی  ریاستوں کی آیوش / صحت کے انچارج وزراء نے حصہ لیا۔


محترم آیوش ریاستی وزیر (آزاد ذمہ داری) نے

  • اے ایس یو اور ایچ دواؤں کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا
  • آیوش کی ترقی، ترقی اور نگرانی پر دھیان مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا
  • تعلیم کے بہتر معیار کی ضرورت پر ز ور دیا
  • حکومت کی نئی پہلو جیسا کہ ای گورنینس اور ای-ڈیجیٹل پروگراموں میں ریاستوں کی شراکت داری پر زور دیا
  • ملک میں آیوش کے مسلسل ترقی کے لئے باقاعدہ نظام نافذ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

قومی آیوش مشن

مرکزی کابینہ نے 15۔09۔2014 کو قومی آیوش مشن (این اے ایم) کو منظوری فراہم کی، جس کو 15۔09۔2014 کو اطلاع دی گئی۔ این اے ایم کے تحت ریاستوں کی مالی پرورش دسمبر، 2014 کو حقیقی طورپر شروعات ہوئی۔ کابینہ کی اجازت کے مطابق، این اے ایم کے مشن ڈائریکٹوریٹ اور تشخیص کمیٹی کی تشکیل کی گئی۔

  • قومی آیوش مشن (این اے ایم ایک اہم موڑ ہے، کیونکہ یہ دیگر باتوں کے ساتھ-ساتھ آیوش ہسپتالوں اور دواخانوں کی تعداد بڑھانے، پرائمری صحتی مراکز (پی ایچ سی)، عوامی صحت مراکز (سی ایچ سی) اور ضلع ہسپتالوں (ڈی ایچ) میں آیوش سہولیات قائم کرنے، آیوش دواؤں اور تربیت یافتہ ملازمین‎ کی دستیابی متعین کرنے کے توسط سے آیوش خدمتوں تک بہتر پہنچ کا دعویٰ کرتا ہے۔ اعلیٰ درجے کے تعلیمی اداروں کی تعداد میں اضافہ کے ذریعے آیوش تعلیم کے معیار میں بہتری لانا، معیاری کچّے مال کی مسلسل دستیابی اور فارمیسیوں کی تعداد میں اضافہ کے ذریعے معیاری آیوروید، سدّھی، یونانی اور ہومیوپیتھی (اے ایس یو اینڈ ایچ) دواؤں کی دستیابی کو بہتر بنانا، فرمیسیوں کی تعداد بڑھانا، اے ایس یو اور ہومیوپییھی دواؤں کے نافذ کرنے کے نظام کے لئے ذمہ دار ریاستوں میں دوا تجربہ گاہ قائم کرنا بھی ا س کے مقصد میں شامل ہے۔
  • وزارت آیوش کی تشکیل کے بعد، قومی آیوش مشن کے تحت 27 ریاستوں / وفاقی ریاستوں کے ذریعے سال 2014-15 کے لئے داخل کی گئی ان کی ریاستی سالانہ کام اسکیموں (ئےس۔ اے۔ اے۔ پی۔) کے لئے 187.19 کروڑ روپیے کی رقم جاری کی گئی۔ اس کے علاوہ، سال 2015-16 کے دوران قومی آیوش مشن کی توسیع دیگر ریاستوں / وفاقی ریاستوں میں بھی کی گئی۔ مشن ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے 31۔3۔2016 تک 36 ریاستوں / وفاقی ریاستوں کی ریاستی سالانہ کام اسکیمیں (ایس۔ اے۔ اے۔ پی۔) منظور کی جا چکی ہیں اور 31 ریاستوں / وفاقی ریاستوں کو 219.11 کروڑ روپیے کی رقم جاری کی جا چکی ہے۔

بین الاقوامی تعاون

  1. 25 نومبر 2014 کو منعقد ہندوستان-امریکہ تجارتی پالیسی منچ کی 8 ویں وزارتی اجلاس  میں تجارتی پالیسی مجلس پر مشترکہ بیان جاری کیا گیا تھا، جس میں امریکہ نے دونوں ممالک کے ماہرین کے درمیان اس میدان میں رابطہ بڑھانے اور آسان بنانے پر اتفاق کیا۔ جس کے نتیجے کے طور پر امریکی سفارت خانہ کے افسروں نے 3 دسمبر 2014 کو  وزارت آیوش کا دورہ کیا۔
  2. امریکہ کے صدر کا 25 سے 27 جنوری، 2015 تک کا ہندوستان کے دورہ کے دوران جاری مشترکہ بیان-" مشترکہ کوشش-سب کی ترقی " کے آرٹیکل 33 میں روایتی دواؤں کے متعلق کہا گیا کہ وزیر اعظم اور صدر نے صلاحیت کی تعمیر کے اقدامات اور ہمعصر اور روایتی دواؤں سمیت نئے شعبوں کی پہچان کے ذریعے صحت محکمہ میں دو طرفہ تعاون کو اور زیادہ مضبوطی عطا کرنے کے لئے ہندوستان-امریکہ صحتی پہل کا دائرہ بڑھاکر اسے متعلقہ اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ صحت خدمت مکالمہ میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر اور وزیر اعظم نے امریکی صحت اور انسانی خدمت محکمہ اور ہندوستان میں روایتی دواؤں سے متعلق اس کے ہم منصب کے درمیان مکالمہ کو حوصلہ افزائی کرنے کا عہد لیا۔ دونوں رہنماؤں نے جینیرک دواؤں سمیت دواؤں کی حفاظت، اثر اور معیار متعین کرنے کے لئے دونوں ممالک کے انضباطی افسروں کے درمیان تعاون، مکالمہ اور تعاون کو مضبوط کرنے کے متعلق عزم کا اظہار کیا۔
  3. ہندوستان-کناڈا مشترکہ بیان-" نیا جوش، نئے قدم " 15 اپریل 2015 کو جاری کیا گیا تھا، جس میں سائنس، ٹکنالوجی، اختراعی اور خلائی ذیلی عنوان کے تحت کہا گیا، " عوامی صحت کے مفاد میں اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے اور سیلولر طب کے  مصنوعات سمیت طب کے  مصنوعات ساتھ ہی ساتھ روایتی دواؤں کی حفاظت، اثر اور معیار کے بارے میں جانکاری کے لین دین کے لئے وزیر اعظم نے متعلقہ وفاقی محکمہ جات کے درمیان مکالمہ قائم کرنے پر اتفاق کیا۔ "
  4. جنوبی افریقہ میں یونیورسٹی آف ویسٹرن کیپ، کیپ ٹاون میں قائم یونانی اکیڈمی بینچ کو یونیورسٹی اور جنوبی افریقہ میں ہندوستانی سفارت خانہ کی سفارش پر ایک سال کی توسیع عطا کی گئی۔
  5. سارک چوٹی کانفرنس میں حصہ لینے کے لئے ہندوستان کے محترم وزیر اعظم کا دورہ نیپال کے دوران حکومت ہند اور نیپال حکومت کے درمیان 25 نومبر 2014 کو دوا کے روایتی نظاموں کے شعبے میں تعاون کے لئے  یادگار معاہدہ  پر دستخط کئے گئے۔
  6. دوا کے روایتی نظاموں اور ہومیوپیتھی کے شعبے میں تعاون کے لئے 11مارچ، 2015 کو  وزارت آیوش، حکومت ہند اور  وزارت صحت اور زندگی کے معیار، ماریشس حکومت کے درمیان یادگار سمجھوتہ پر دستخط کئے گئے تھے۔ ماریشس کے عظیم الشان صدر کی دعوت پر محترم وزیر مملکت (آزاد ذمہ داری) کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے اپریل، 2016 میں ماریشس کا دورہ کیا کیا تھا اور ماریشس کے شہریوں کے لئے آیوش خدمتوں کی ترقی میں مدد دینے کی پیشکش کی تھی۔
  7. دوا کے روایتی نظاموں اور ہومیوپیتھی کے شعبے میں تعاون کے لئے 17 مئی، 2015 کو  وزارت آیوش، حکومت ہند اور منگولیا کی حکومت کے درمیان یادگار سمجھوتہ پر دستخط کئے گئے تھے۔
  8. مرکزی ہومیوپیتھی ریسرچ کونسل،  وزارت آیوش، حکومت ہند اور رائل لندن ہسپتال فار انٹیگریٹڈ میڈیسن (آر ایل ایچ آئی ایم)، برٹین کے درمیان 11 نومبر 2015 کو ہومیوپیتھک دوا کے شعبے میں ریسرچ اور تعلیم میں تعاون کے تعلق میں یادگار سمجھوتہ پر دستخط کئے گئے۔
  9. مرکزی آیورویدی سائنس ریسرچ کونسل (سی سی ار اے ایس) اور یونیورسٹی آف اسٹراسبرگ، فرانس کے درمیان آیوروید کے شعبے میں تعاون کے لئے 9 اپریل، 2015 مقصدی خط پر دستخط کئے گئے۔
  10. وزارت آیوش نے کسی یورپی یونیورسٹی میں پہلی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ہنگری کی ڈیبریسین یونیورسٹی میں آیوروید بینچ قائم کی ہے۔
  11. آیوروید میں اکیڈمی بینچ کے قیام کے لئے مرکزی آیورویدی سائنس ریسرچ کونسل (سی سی ار  اے ایس)  وزارت آیوش، حکومت ہند اور رانگست یونیورسٹی تھائی لینڈ کے درمیان 29 جون، 2015 کو یادگار سمجھوتہ پر دستخط ہوئے۔
  12. آیوروید میں اکیڈمی بینچ کے قیام کے لئے مرکزی آیورویدی سائنس ریسرچ کونسل (سی سی ار  اے ایس)  وزارت آیوش، حکومت ہند اور اودایانا یونیورسٹی، بالی، انڈونیشیا کے درمیان 4 نومبر، 2015 کو یادگاری سمجھوتہ پر دستخط ہوئے۔
  13. آیوروید کے مہمان استاد کے لئے مرکزی آیورویدی سائنس ریسرچ کونسل (سی سی ار اے ایس)  وزارت آیوش، حکومت ہند اور پرائمورسکا یونیورسٹی، سلووینیا حکومت کے درمیان نومبر، 2015 کو یادگاری سمجھوتہ پر دستخط ہوئے۔
  14. آیوروید بینچ کے قیام کے لئے مرکزی آیورویدی سائنس ریسرچ کونسل (سی سی ار اے ایس) اور فرینڈشپ یونیورسٹی، ماسکو، روس‌کے درمیان 24 دسمبر، 2015 کو یادگاری سمجھوتہ پر دستخط ہوئے۔
  15. وزارت آیوش نے طب کے آیوش نظاموں کے بارے میں قابل اعتماد معلومات کی تشہیر کرنے کے لئے بیجنگ، چین میں ہندوستانی سفارت خانہ میں آیوش اطلاع مرکز قائم کی۔
  16. وزارت آیوش نے طب کے آیوش نظاموں کے بارے میں قابل اعتماد معلومات کی تشہیر کرنے کے لئے اسٹاک ہوم، سویڈن میں ہندوستانی سفارت خانہ کے احاطے میں مارچ، 2015 میں آیوش اطلاع مرکز قائم کی۔
  17. وزارت آیوش نے طب کے آیوش نظاموں کے بارے میں قابل اعتماد معلومات کی تشہیر کرنے کے لئے دبئی میں ہندوستانی تجارتی سفارت خانہ کے احاطے میں آیوش اطلاع مرکز قائم کی۔ اس کا افتتاح 21 جون، 2015 کو عالمی یوم یوگا کے انعقاد کے موقع پر کیا گیا۔
  18. وزارت آیوش نے طب کے آیوش نظاموں کے بارے میں قابل اعتماد معلومات کی تشہیر کرنے کے لئے زگریب، کرویئشیا میں ہندوستانی سفارت خانہ کے احاطے میں اگست، 2015 میں آیوش اطلاع مرکز قائم کی۔
  19. آرمینیا میں ایک ہومیوپیتھک بینچ قائم کرن کے لئے سی سی آر ایچ اور  یریون اسٹیٹ میڈیکل یونیورسٹی، آرمینیا کے درمیان ایک متفقہ خط پر دستخط کئے گئے۔
  20. ہومیوپیتھی کے شعبے میں تعاون کے لئے سی سی آر ایچ اور کالج آف ہومیوپیتھی، اونٹوریو، کناڈا کے درمیان ایک متفقہ خط پر دستخط کئے گئے۔
  21. نئی دلّی واقع امریکی سفارت خانہ کے صدر سفیر کی طرف سے کیتھلین اسٹیفینس اور ان کی ٹیم کی طرف سے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو)، وارانسی کے آیوروید فیکلٹی کا دورہ کرانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔ 26 دسمبر، 2014 کو وزارت کے نمائندوں کے ساتھ امریکی ٹیم نے بی ایچ یو میں الکلوی اور درایاگنا سے متعلق سہولیات کا دورہ کیا، جس سے تعاون میں اور اضافہ ہوا۔
  22. آیوش نظاموں کو دنیا بھر میں قائم کرنے کی حکومت ہند کی حکمت عملی کے تحت ہندوستانی طبی طریقوں اور ہومیوپیتھی (آئی ایس ایم اینڈ ایچ) کے شعبے میں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے تعلق میں 09۔09۔2014 کو ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے ساتھ یادگاری سمجھوتہ (ایم او یو) دستخط کئے گئے۔ کسی بھی سارک ممالک کے ساتھ ہندوستان کی طرف سے پہلی بار ایسے معاہدہ پر دستخط کئے گئے۔ اس سمجھوتہ سے بنگلہ دیش میں ہندوستانی طبی نظاموں، خاص طورپر آیوروید اور یونانی، ساتھ ہی ساتھ ہومیوپیتھی کو بڑھاوا دینے میں مدد ملے‌گی۔
  23. نئی دلّی میں 3-4 مارچ، 2016 کو ڈی ایچ ایچ ایس، امریکی سفارت خانہ، نئی دلّی کے تعاون سے روایتی دواؤں پر دو روزہ ہندوستان-امریکہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ افتتاحی سیشن کی صدارت محترم ریاستی وزیر (آزاد ذمہ داری)، آیوش نے کی اور ہندوستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ ورما اور سفیر کولکر، معاون سکریٹری، صحت اور انسانی خدمت محکمہ (ڈی ایچ ایچ ایس) نے اس موقع کی شوبھا بڑھائی۔ امریکہ کے ڈی ایچ ایچ ایس، قومی صحت ادارہ، قومی کینسر ادارہ کے مدعو نمائندوں نے تجربات کو ساجھا کرنے اور مستقبل میں تعاون کی اسکیم تیار کرنے کے لئے کینسر ریسرچ اور دیگر ابھرتے شعبوں سے متعلق ہندوستان کے معروف و مشہور ماہرین کے ساتھ دو دن تک صلاح مشورہ کیا۔ ورکشاپ سے پہلے نمائندوں نے ہندوستان میں  ادارہ سازی  اور آیوش نظاموں کی ترقی کی جھلک پانے کے لئے بنارس ہندو یونیورسٹی، کل ہند آیوروید ادارہ، جامعہ ہمدرد، نئی دلّی اور میدانتا ہسپتال، گڑگاؤں کا دورہ کیا۔
  24. طب کے آیوش نظاموں کے بارے میں قابل اعتماد معلومات کی تشہیر کرنے کے لئے کرگستان اور ارجینٹینا میں دو آیوش اطلاع مراکز قائم کی گئی۔
  25. 9-10 اپریل 2016 کو عالمی یوم ہومیوپیتھی کے موقع پر وزارت آیوش کی مدد سے سی سی آر ایچ اور لیگا میڈکورم ہومیوپیتھی انٹرنیشنلس (ایل ایم ایچ آئی) کے ذریعے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

اطلاع، تعلیم اور ابلاغ

  1. وزارت نے 7 سے 9 نومبر 2014 کو نئی دلّی میں چھٹھا عالمی آیوروید کانگریس کا انعقاد کیا، جس میں ملک اوربیرون ملک سے تقریباً 4000 نمائندوں نے حصہ لیا۔ اس کا افتتاح عزت مآب لوک سبھا صدر محترمہ سمترا مہاجن کے ذریعے کیا گیا اور اس کی اختتامی تقریب کو عزت مآب وزیر اعظم نے خطاب کیا۔ چھٹھے عالمی آیوروید کانگریس کے موقع پر وزارت نے اپنے معاون شراکت دار عالمی آیوروید فاؤنڈیشن کے ذریعے دلّی میں قومی سطح کی صحت یاب ایکسپو (6-9 نومبر کے 2014) کا انعقاد بھی کیا۔
  2. وزارت نے دوردرشن کے ذریعے ایک انٹریکٹیو ٹی وی پروگرام " آیوشمان بھارت " کا 10 اپیسوڈ تیارکئے اور ہندی (ایک) اور علاقائی زبانوں میں اور اس کے 9 علاقائی مراکز سے اپریل سے جون 2015 تک نشریات کی گئی۔ دوردرشن کے 26 علاقائی مراکز سے ملک بھر میں اس پروگرام کو دوبارہ نشر کیا گیا۔
  3. 26 جنوری 2015 کوراج پتھ پر یوم جمہوریہ کے پریڈ میں وزارت کے ذریعے " مجموعی صحت کے لئے آیوش " موضوع پر ایک جھانکی پیش کی گئی۔
  4. وزارت نے ریاستی حکومتوں اور فکّی، آئی سی سی، سی آئی آئی، اور عالمی آیوروید فاؤنڈیشن جیسے معاون شراکت داروں کے ساتھ تعاون سے 12 قومی سطح کا صحتی میلوں کا انعقاد گواہاٹی، رائے پور، جئے پور، بھونیشور، ترووننت پورم، وارانسی، بینگلورو، رانچی، دیہرادون، پونے اور گووا میں کیا اور گاندھی نگر، پنچکلہ، چنڈی گڑھ، گووا، منی پور، میزورم، راجکوٹ، ترپورہ اور امبالہ میں ریاستی لیول کاصحت میلا کا انعقاد کیا۔
  5. 4 فروری 2015 کو عالمی یوم کینسر کے موقع پر کینسر کیئر میں آیوش کے کردار پر ایک جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔
  6. 5 جنوری 2015 کو وزارت کی ای-بک لانچ کی گئی۔

ریسرچ سے متعلق سرگرمیوں میں کامیابیاں

  1. بچّوں کی صحت کو فروغ دینے اور بچّوں کو ہونے والی عام بیماریوں کے علاج کے لئے ' صحت مند بچّے کے لئے ہومیوپیتھی ' پر ایک پائلٹ منصوبہ چھے ضلعوں یعنی گؤتم بدھ نگر (اتّر پردیش)، گورکھ پور (اتّر پردیش)، پالگڑھ (مہاراشٹر)، دلّی، کامروپ (آسام) اور کٹک (اڈیشہ) میں شروع کیا گیا۔
  2. صحت خدمت ڈائراکٹریٹ کے ذریعے 6 منتخب ضلعوں میں کینسر، ذیابیطس، امراض قلب اور اسٹروک (این پی سی ڈی سی ایس) پروگرام کی روک تھام اور قابو کے قومی پروگرام میں ہومیوپیتھی، آیوروید اور یونانی کے انٹیگریشن کو منظوری فراہم کی گئی ہے۔
  3. یوگا اور قدرتی علاج کا ایک مرکزی ریسرچ ادارہ او پی ڈی سہولیات کے ساتھ دلّی میں کام کر رہا ہے۔
  4. وزارت نے ریسرچ کونسل، قومی اداروں اور آیوروید، سدّھی، یونانی اور ہومیوپیتھی کالجوں (سی سی آئی ایم اور سی سی ایچ کے ذریعے) کے توسط پانچ قریبی گاؤوں یا شہری علاقوں میں او پی ڈی شروع کرنے اور اس کو سوچھ بھارت مشن کے ساتھ جوڑنے کے لئے صحت تحفظ پروگرام شروع کیا ہے۔
  5. 7 اکتوبر 2015 کو محترم ریاستی وزیر (آزاد ذمہ داری)، وزارت آیوش، نے ڈاکٹر ڈی پی رستوگی مرکزی ہومیوپیتھی ریسرچ ادارہ، نوئیڈا کا افتتاح کیا۔
  6. 10۔01۔2015 کو مرکزی ریسرچ ادارہ (ایچ)، کوٹّایم میں ایک پیشہ وارانہ علاج اور بازآبادکاری مرکز کا افتتاح کیا گیا۔
  7. سی سی ار اے ایس کے ذریعے آیورجنومکس پر منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
  8. 14-15 جنوری 2015 کو نئی دلّی میں سی سی ار  یو ایم نے غیر مواصلاتی بیماریوں پر ایک قومی جلسہ کا کامیاب انعقاد کیا۔
  9. جامعہ ملیہ اسلامیہ، دلّی میں لٹرری ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف یونانی میڈیسن او پی ڈی سرگرمیوں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
  10. مرکزی یونانی میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، حیدر آباد میں نئے ہسپتال بلاک کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس کی سہولت سمیت حیاتیاتی طبی تجربہ گاہ کا افتتاح کیا گیا۔
  11. سی سی ار یو ایم نے-ویٹلیگو، ڈواڈینل السر، ملیریا، فائلیریا اور متعدی ہیپیٹائٹس ہرایک بیماری کے لئے ایک ایک دوا سمیت پانچ دواؤں کے لئے آخری پیٹینٹ دائر کیا ہے۔

تعلیم

  1. سال 2014-15 میں 334 آیوروید، سدّھی اور یونانی (اے ایس یو) کالج تھے، جبکہ نومبر، 2015 میں ان کالجوں کی تعداد بڑھ‌کر 352 ہو گئی۔ اسی طرح سال 2014-15 میں 191 ہومیوپیتھک کالج تھے، جبکہ نومبر، 2015 میں ہومیوپیتھک کالجوں کی تعداد بڑھ‌کر 197 ہو گئی۔
  2. سال 2014-15 میں آیوروید، سدّھی اور یونانی (اے ایس یو) میں 17628 انڈر گریجویٹ سیٹیں تھیں، جبکہ نومبر، 2015 میں (13.07 فیصد صاف اضافہ کے ساتھ) ان سیٹوں کی تعداد بڑھ‌کر 19،933 ہو گئی۔ سال 2014-15 میں 13،138 انڈر گریجویٹ سیٹیں تھیں، جبکہ نومبر، 2015 میں (03.95 فیصد صاف اضافہ کے ساتھ) ان کی تعداد بڑھ‌کر 13،658 ہو گئی۔
  3. رش 2014-15 میں آیوروید، سدّھی اور یونانی (اے ایس یو) میں 3،366 پوسٹ گریجویٹ سیٹیں تھیں، جبکہ نومبر، 2015 میں (17۔79 فیصد صاف اضافہ کے ساتھ) ان سیٹوں کی تعداد بڑھ‌کر 3965 ہو گئی اور سال 2014-15 میں ہومیوپیتھی میں 898 پوسٹ گریجویٹ سیٹیں تھیں، نومبر 2015 میں (02.22 فیصد صاف اضافہ کے ساتھ) ان سیٹوں کی تعداد بڑھ‌کر 918 ہو گئی۔
  4. مرکزی ہندوستانی میڈیکل کونسل (سدّھ میں پوسٹ گریجوئیشن ڈپلوما کورس) قواعد و ضوابط، 2015 کو اطلاع دی گئی۔
  5. مرکزی ہندوستانی  میڈیکل کونسل (یونانی  میڈیکل میں پوسٹ گریجوئیشن ڈپلوماکورس) قواعد و ضوابط، 2015 کو اطلاع دی گئی۔
  6. ہومیوپیتھی (ڈگری نصاب) ترمیم قواعد و ضوابط، 2015 کو اطلاع دی گئی۔

دیگر سرگرمیاں / کامیابیاں

  1. سنگل دواؤں پر فارماکوپئیل مونوگراف اور میڈیکل کا آیوروید طریقہ-آیورویدی (33)، یونانی (29)، سدّھی(19) اور ہومیوپیتھی (15) کے مشترکہ ذرائع کو ترقی دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 20 مونوگراف کا ہارمونائزیشن پورا ہو چکا ہے۔
  2. وزارت کی ویب سائٹ پر آیورویدی فارماکوپیا آف انڈیا حصہ-I حصہ-IX میں 45 مونوگراف، ٹی ایل سی ایٹلس آف آیورویدک فارماکوپیا آف انڈیا حصہ-I حصہ-VIII میں 99 مونوگراف اور یونانیفارماکوپیا آف انڈیا حصہ-I حصہ-3 میں 50 مونوگراف اپلوڈ کئے گئے اور ان کو شائع کرنے کے لئے بھیجا گیا۔
  3. " ادویاتی پودوں کے تحفظ ترقی اور دائمی انتظام وانصرام کے لئے مرکزی محکمے کی اسکیم " کے تعلق میں 450.00 کروڑ روپیے کے کل مصارف والی ترمیم شدہ اسکیم، موجودہ اسکیم کے لئے  منظورکی گئی ہے۔
  4. وزارت کے ذریعے ہندوستان میں ادویاتی پودوں کی مانگ اور فراہمی کا قومی نقطہٴ نظر میں اور ساتھ ہی عالمی بازار کے تعلق میں تخمینہ کرنے کے لئے ایک تفصیلی مطالعہ-مشترکہ-سروے کمیشن کیا گیا ہے۔
  5. وزارت آیوش کو " آیوروید، یوگا اور قدرتی علاج، یونانی، سدّھی اور ہومیوپیتھی کی ترقی اور تشہیر کے لئے پالیسی تعمیر، پروگراموں کی ترقی اور تکمیل کے اہتمام " کے لئے معیاری انتظام وانصرام نظام نافذ کرنے کے لئے آئی ایس او 9001-2008 کو سند سے نوازا کیا گیا۔ یہ سند ٹی یو  وی انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے جاری کی گئی ہے۔ جرمن فرم، ٹی یو  وی نارڈ گروپ کے ہندوستانی عملیہ کو آئی ایس او 9001-2008  استناد کے لئے نوڈل تنظیم-ہندوستانی معیار کونسل کے ذریعے تقرری کی گئی ہے۔ اس استناد کی بدولت وزارت آیوش اس خاص مقام پر آ گئی ہے، جو حکومت ہند کے کچھ ہی وزارتوں / محکمہ جات کو حاصل ہے، جنہوں نے آئی ایس او 9001-2008 کی  سند حاصل کی ہے۔ آئی ایس او 9001-2008 استناد ایک عالمی معیار ہے جو انتظام وانصرام کے اچّھے طریقوں کومعين کرتا ہے۔ استناد کا مقصد معیار اور اعتماد کا ایک عالمی معیار عطا کرنا ہے۔
  6. وہ پانچ فارم جو مروجہ ہیں اور وزارت کے ذریعے دستیاب خدمتوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے جن کو آدمیوں / گروپوں / تنظیمات وغیرہ کے ذریعے کا جانا ضروری ہے، ان کو آسان بنایا گیا ہے اور ان کو گھٹاکر ایک صفحہ کا بنا دیا گیا ہے۔
  7. وزارت نے اپنے انتظامی قابو کے تحت تمام تنظیمات کو ہدایت جاری کی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے حلف نامہ کی بیخ کنی اور دستاویزات کی خود تصدیق کی منظوری کے ساتھ شہری دوستانہ طریقہ کار اپنایا جائے
  8. وزارت میں ملازمین‎ میں وقت کی پابندی متعین کرنے کے لئے آدھار-مبنی بایو-میٹرک حاضری نظام شروع کیا گیا ہے۔
  9. سبکدوش سرکاری ملازمین‎ کی پینشن سے متعلق معاملوں پر Bhavishya۔ nic۔ in پر آن لائن کاروائی کی جا رہی ہے۔
  10. وزارت کی جی ائی جی ڈبلیو کامپلائنٹ ویب سائٹ کی تعمیر کے لئے کاروائی کی جا رہی ہے۔
  11. وزارت نے 7 سے 9 نومبر 2014 کو نئی دلّی میں چھٹھی عالمی آیوروید کانگریس کا انعقاد کیا، جس میں ملک اوربیرون ملک سے تقریباً 4000 نمائندوں نے حصہ لیا۔ اس کا افتتاح عزت مآب لوک سبھا صدر محترمہ سمترا مہاجن کے ذریعے کیا گیا اور اس کی اختتامی تقریب کو محترم وزیر اعظم نے خطاب کیا۔
  12. 6 چھٹھے عالمی آیوروید کانگریس کے موقع پر وزارت نے اپنے معاون شراکت دار عالمی آیوروید فاؤنڈیشن کے ذریعے دلّی میں قومی سطح کی صحت مند ایکسپو (6-9 نومبر کے 2014) کا انعقاد بھی کیا۔


ماخذ : صحافتی اطلاعات دفتر

Last Modified : 1/11/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate