অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

صحت عامہ میں مفید دیسی ٹیکنالوجیز

حکومتِ حند کے تحت صحت اَور وزارت خاندانی فلاح و بہبود تمام ہم وطنوں خاص طور پر عام عوام  کی صحت کے لئے پرعزم ہے۔ ملک بھر میں اسپتالوں، ضلع ہسپتالوں، ابتدائی صحتی مراکز اَور ذیلی صحتی مراکز کے ذریعے عام عوام  کا علاج کیا جاتا ہے۔ کِسی بیماری کا علاج اُس کی تشخیص  پر انحصار کرتا ہے یعنی اَگر وقت پر اَور درست تشخیص  کر لی جائے، تو جہاں معالج کے ذریعے مناسب علاج کی جلد شروعات کرنا آسان ہو جاتا ہے وہیں مریض میں اُبھرنے والی سنگین پیچیدگیوں اَور اُس کے علاج پر ہونے والے خرچ سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
حکومتِ حند کے وزارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے تحت صحت تحقیقی محکمہ / ہندوستانی طبی سائنس تحقیقی کونسل (آئی سی ایم آر) کا مقصد بیماریوں کی تشخیص، علاج طریقے اَور بیماری کی روک تھام کے لئے ویکسینوں سے وابستہ تحقیق اَور اختراعات (innovations) کے ذریعے لوگوں تَک جدید صحتی ٹکنالوجی کو پہُنچانا، تحقیقی نتائج کو مصنوعات اَور عمل میں تبدیل کرنا ہے، اَور وابستہ تنظیمات کے مدد میں اِن اختراعات کو صحت عامہ کے نظام میں شامل کرانا ہے۔
حال کے سالوں میں آئی سی ایم آر / صحت تحقیقی محکمہ کے ذریعے اختراعات اَور ٹکنالوجیوں کے ذریعے درج ذیل اہم کامیابیاں حاصل کی گئیں-

جاپانی دماغ کی سوزش (JE) کے لئے تیار دیسی ویکسین


ہندوستان میں تیز التہاب دماغ سینڈروم (ایکیوٹ اینسِفیلائٹِس سنڈروم یعنی AES) ایک شنگین صحتی مسئلہ ہے۔ سب سے پہلے سال 1955 میں ویلّور، تمِل ناڈو میں پرکاش میں آیا جے اِی وائرس ملک کے 19 ریاستوں کے 171 ضلعوں میں پھَیل گیا۔ ابھی تک جے اِی کی ویکسین چین سے در آمد کی جاتی ہے۔
آئی سی ایم آر کے پونے واقع قَومی علم جراثیم ادارہ (پبلک) اَور ہندوستان بایوٹیک (پرائیویٹ) کی شراکت داری میں جینویک (JENVAC) نامی اول دیسی جاپانی ورم دماغ  ویکسین تیار کی گئی۔ قَومی علم جراثیم ادارہ، پونے کے ذریعے دیسی وائرس اسٹرین (قسم) الگ تھلگ کیا گیا اَور اُس کی خصوصیت معلوم کی گئی جِس کو ویکسین تیار کرنے کے لئے حیدر آباد واقع ہندوستان بایوٹےک کو میسّر کرایا گیا۔ آئی سی ایم آر اَور ہندوستان بایوٹےک کی شراکت داری میں تیار جینویک نامی ویکسین کو حکومتِ حند کے دوائی ناظم کے ذریعے لائسنس فراہم کیا گیا۔
قَومی صحتی پروگرام میں اِس دیسی جینویک ویکسین کے شامل ہونے سے ملک کے خصوصاً جے اِی متاثر علاقوں میں عوام کو کافی مقدار میں ویکسین میسّر کرائی جا سکے‌گی اَور خُود کَفالت حاصل کی جا سکے‌گی۔

تھیلاسیمِیا کے سالماتی تشخیص  کے لئے جانچ کِٹ

بیٹا تھیلاسیمِیا مےجر بچپن میں ہونے والی ایک سنگین موروثی بیماری ہے۔ یہ ہندوستان میں ہرایک سال بَڑی تعداد میں بچّوں کو متاثر کرتا ہے۔ تھیلاسیمِیا سے متاثر بچّہ  اکثر  6 مہینے سے 2 سال کی عمر میں پیلا پڑ جاتا ہے اَور مناسب  مقدار میں ہیموگلوبِن نہیں بن پاتا۔ ایسے بچّوں کو باقاعدہ انتقال خون کی ضرورت پڑتی ہے جِس سے اُس کے جسم میں آیرن (لوہا) کی مقدار بےشمار بڑھ جاتی ہے۔ اِس آیرن کا نکالا جانا بہت ضروری ہے جو بہت خرچیلا ہوتا ہے۔ اَگر اِس کو غیر عمل شُدہ چھوڑ دیا جائے تو یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ ہندوستان میں ہر سال  تھیلاسیمِیا میجر کے ساتھ پیدا ہونے والے 10،000 سے 12،000 بچّوں کے ساتھ تقریباً 3 سے 4 کروڑ تھیلاسیمِیا کے حامل ہیں۔ ہرایک سال 5000 سے زیادہ بچّے سِکِل سیل اینیمِیا کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ اِس خرابی کے حمالین مرض کو پہچاننا بہت اہم ہے۔ اَگر ماں باپ دونوں تھیلاسیمِیا (تھیلاسیمِیا ٹریٹ) کے حامل ہیں تو 25 فیصدی معاملات میں اُن کے بچّے میں یہ میراث خرابی ہوتی ہے۔

تھیلاسیمِیا کی جانچ میں ایک بَڑی کامیابی

بیٹا تھےلاسیمِیا اَور سِکِل سیل اینیمِیا کی جانچ کے لئے آئی سی ایم آر نے درست تکنیک سے مسلح تھیلاسیمِیا جانچ کِٹ  تیار کی ہے۔ آئی سی ایم آر کے مُمبئی واقع قَومی حفاظت علم امراض خُون ادارے کے سائنسدانوں کے ذریعے تیار یہ تکنیک ماں باپ اَور نازائیدہ بچے میں تھیلاسیمِیا کی علامات کا پتہ لگانے میں مدد کرے‌گی جِس سے اِس بیماری سے متاثر بچّے کی پیدائش کو روکا جا سکے‌گا۔ اِس سے پیدائش سے پہلے نازائیدہ بچے میں اِس کی  تشخیص کرکے مناسب صلاح دی جا سکے‌گی جِس سے تھیلاسیمِیا ممکنہ بچے کے جنم کو روکا جا سکے‌گا۔ یہ تکنیک پی سی آر جیسی بنیادی خدمات سے لیس اداروں جیسے ضلع ہسپتالوں اَور میڈیکل کالجوں کے لئے بہت مفید ہے۔

سروائکل کینسر کے لئے ۓاے وی میگنی وژولائزر جانچ آلات تیار

سروائکل یعنی بچہ دانی گردن کے کینسر سے ابھی دیہاتی اَور نیم شہری کئی علاقوں میں بَڑی تعداد میں موتیں ہوتی ہیں۔ اندازاً  ہر سال سروائکل کینسر سے متاثر تقریباً  1،32،000 مریض کی پہچان کی جاتی ہے جِن میں سے وجہ سے تقریباً 74،000 موتیں ہو جاتی ہیں۔ فی الحال سروائکل کینسر کی جانچ سہولت صرف علاقائی کینسر اداروں اَور میڈیکل کالجوں میں میسّر ہے جو مَہنگی ہے۔ آئی سی ایم آر کے نوئیڈا واقع عِلم الخلایا اَور انسدادی عِلمِ سَلعات ادارہ (ICPO) کے سائنس دانوں کے ذریعے تیار اے وی میگنیوژوالائزر ایک کم قیمت والی پر متاثرکن شخص ہے جِس کے ذریعے ضلع اَور ذیلی ضلع سطح پر واقع کمیونٹی صحتی مراکز اَور ابتدائی صحتی مراکز کی سطح پر استعمال کیا جا سکے‌گا۔ ایک 12 وولٹ کی بیٹری سے چل رہی یہ مشین وہاں بھی استعمال کی جا سکتی ہے جہاں بِجلی کی انتظام نہ ہو۔ اِس آلات  سے کینسر ثابِق حالات کی جلد پہچان ہو جانے سے وقت سے طبی انتظام کے نتیجتاً بَڑی تعداد میں سروائکل سرطان سے متعلق مریض کی شروعاتی حالت میں تشخیص  کرکے اُن کی زندگی بچایا جا سکے‌گا۔

ذیابطیس جانچ نظام اَور ٹیسٹ اسٹرِپس


آئی سی ایم آر کی مالی امداد سے کامیاب تحقیقی کام کے نتیجتاً بِرلا ٹیکنالوجی اور سائنس انسٹیٹیوٹ، پِلانی کے حیدر آباد کیمپس کے سائنس دانوں کے ذریعے تیار خون گلوکوز مانیٹرِنگ نظام ' کوِک چیک ' اَور مُمبئی واقع انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اَور بایوسائنس کے ذریعے تیار ' سُچےک ' اسٹرِپس نامی آلات تیار کی گئیں۔
آج ہندوستان میں تقریباً 13 کروڑ لوگ ذیابطیس ثابِق حالت یا ذیابطیس میں مبتلا ہیں۔ دیسی تیار اِن سَستی آلات اَور ٹیسٹ اسٹرِپس سے ذیابطیس کی جانچ اَور اِس کی تشخیص  وسیع پیمانے پر مُمکِن اَور قابل گنجائش ہے۔ یہ آلات ذیابطیس کی تیزی سے بڑھتی چنوتیوں کا مقابلہ کرنے میں ہندوستان کو ذاتی انحصار بنانے کی سمت میں شروعاتی قدم ہے۔

ایلائزا ا پر منحصر سیرم فیریٹِن  تشخیصی کِٹ

آئی سی ایم آر کے حیدر آباد واقع قَومی غذائی ادارے کے ذریعے تیار سیرم فیریٹِن تشخیصی کِٹ کا معنون 20 فروری، 2014 کو کیا گیا۔ یہ لوگوں میں لوہا کی حالت، ڈِبّا بند کھانا اَور دیگر دواؤں / نیوٹراسیوٹِکلس میں اِس کی حیاتیاتی فراہمی کی جانچ میں مددگار ہے۔ یہ لوہا کمی جنیہ انیمیا یعنی انیمِیا کنٹرول پروگرام کو مضبوت بنانے اَور لوہا کمی ملحقہ آبادی میں لوہا کی حالت کی جانچ‌کے  نتیجہ کے مطابق اُس کی سطح کو سُدھارنے میں ایک اہم کامیابی ہے۔

ڈرائیڈ بلَڈ اسپاٹ (ڈی گروپ بی ایس) مجموعہ کِٹ

قَومی غذائی ادارہ، حیدر آباد کے سائنس دنوں کے ذریعے تیار ڈی گروپ بی ایس مجموعہ کِٹ خون نمونہ جمع کرنے اَور منتقل کے  لئے علاقائی کارکنوں کے لئے ایک آسان طریقہ ہے۔ یہ کِٹ دور دراز علاقوں کی آبادی میں وِٹامن اے کی سب کلینِکل کمی کی جانچ میں مددگار ہے۔ اِس کِٹ سے بچّوں کو ہونے والی پریشانی کم ہوتی ہے۔ یہ نابیناپن کئی دیگر بیماریوں سے حفاظت کے لئے کارگر ہے۔ اِس سے وِٹامن اے کی کمی والی آبادی میں اِس کو مناسب مقدار میں استعمال کرنے کی صلاح دی جا سکے‌گی اَور بَڑی تعداد میں بچّوں کو نابیناپن سے بچایا جا سکے‌گا۔

پی سی آر پر منحصر مرض آور (پیتھوجن) جانچ کِٹ


قَومی غذائی ادارہ، حیدر آباد کے سائنس دانوں کے ذریعے تیار یہ کِٹ کھانا اَور پانی میں تشدد آمیز بیکٹیریا (جرثومہ) کی فوری شناخت کرنے میں کارگر، حسّاس، خاص اَور کفایتی ہے۔ یہ وقت، رقم اَور محنت بچانے میں مددگار ہے۔ یہ جانچ کِٹ اشیائےخوردنی مادوں میں تشدد آمیز جراثیم کی فوری پہچان کرکے، اُس کو جراثیم مبرّا بناکر محفوظ رکھنے میں مدد کرے‌گی۔
اس طرح ہندوستانی طبی سائنس تحقیقی کونسل کے سائنس دانوں اَور اِس کی مالی مدد میں کامیاب تحقیقی کاموں کے نتیجہ کے مطابق تیار مندرجہ بالا ٹکنالوجیاں قَومی صحتی پروگرام میں شامل کئے جانے کے لئے تیار ہیں، جو صحت عامہ کو بہتر بنانے میں بےشمار مددگار ثابت ہوں‌گی۔

ماخذ- ڈاکٹر وِشو موہن کٹوچ، صحت تحقیقی محکمہ اَور ڈائریکٹر جینرل، آئی سی ایم آر، حکومتِ حند میں معتمد، پسوکا (خطوطی معلومات) سے مخلص

Last Modified : 10/13/2019



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate