گرین بلڈنگ ایسی عمارت ہوتی ہے جسکی تعمیر کے دوران قدر تی ذرائع کا کم سے کم استعمال ہو۔ گرین بلڈنگکی تعمیر کا مقصد درج ذیل ہے۔
اس کی وجہ سے بہتر بلڈنگ میٹرئیل اور تعمیراتی کاموں کا استعمال بڑھے گا ۔ مقام پر موجود ذرائع کا بہتر سے بہتر استعمال اور حیاتیاتی موسمیاتی تعمیرات کا رجحان بڑھے گا ۔ اس سے قوت کا بھی کم سے کم استعمال ہوگا۔ اسکی برقی سربراہی (لائٹنگ) ایئرکنڈیشننگ اور دیگر ضروریات کیلئے بہتر آلات اشیاءکا استعمال،اوراس میں قابل تجدید ذرائع توانائی کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہوگا۔ ویسٹ اینڈ واٹر منیجمنٹ کا بہتر استعمال اور اس میں صاف وشفاف صحت مند اور آرام دہ درون خانہ(انڈور)ورکنگ کنڈیشنس ہونگی۔.
ایک گرین ہاوس میں بلڈنگ ڈیزائن کی درج ذیل خصوصیات ہوتی چاہیئے۔:
گرین بلڈنگ اور گرین ترقیات کے کئی فوائد ہیں درج ذیل ہیں کچھ بیان کیئے گئے ہیں:
ماحولیاتی فوائد
معاشی فوائد
سماجی فوائد
گرین ریٹنگ فارانٹیگرئیٹیڈ ہیبئیٹ اسسمنٹ ( GRIHA) ایک درجہ بندی کا پیمانہ ہے جو عوام کو قومی منظور شدہ نشانات کے مطابق انکی عمارت کے پرفارمنس کا موقع دیتا ہے۔ یہ کسی عمارت کی ماحولیاتی کارگذاری کا اسکی مکمل لائف سائیکل کے مطابق تجزیہ کرتی ہے اور گرین بلڈنگ کے مشتملات کے سلسلہ میں واضح اسٹینڈرڈ فراہم کرتی ہے اور جاری سرگرمیوں اور توانائی کے ابھرتے ہوئے قومی اور بین الاقوامی نظریات کے درمیان توازن برقرار رکھتی ہے۔ یہ پیمانہ اپنے تعددی اور کیفیتی جائزہ کے ذریعہ کسی عمارت کیلئے گرین نیس کے درجہ کا تعین کرتا ہے۔
ذیل میں گرین بلڈنگس کی کچھ مثالیں دی گئی ہیں۔
گرین سویج مینجمنٹ ٹیکنالوجی سوائیل بائیوٹیکنالوجی کہلاتی ہے جو پانی کے 95فیصد نکاس کی بحالی میں مدد اور اسکے دوبارہ استعمال پر توجہ دیتی ہے۔ یہ پانی کی بچت اور پانی کی آلودگی روکنے کی ایک کاوش ہے یہ نظام ایک دشوار گذار روک اور مٹی سے بنی ہوئی ذراتی فلٹر میڈیا اور منتخبہ میکرو آرگنانرم کلچر جسے کیچوں اور پودوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ کاٹیج سے خاکی اور کالے کلر کا مرکب پانی جمع کیا جاتا ہے اور زیر زمین نکاسی نیٹورک کے ذریعہ ایک مرکزی مقام تک پہنچایا جاتا ہے۔
ڈیزائن کے مطابق یہ عمل قدرت کے قدرتی بائیو جیوکیمیکل سائیکل سے مربوط ہوتا ہے۔ انجذاب ، تقطیر اور حےاتیاتی عمل کے نتیجہ میں شفافیت (صفائی) انجام پاتی ہے۔ یہ پورا عمل ہوا باش (ایرویک) طریقہ سے ہوتا ہے اسی لیئے بدبو پھیلنے کا امکان ختم ہوجاتا ہے۔ یہ چھنا ہوا (تقطیر شدہ) پانی، باغبانی، زرعی استعمال اور بحری زندگی کو سہارا دینے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس پروجیکٹ نے 5اسٹار گرہا(GRIHA) درجہ بندی حاصل کی ہے۔
عمارت کی ڈیزائن میں شمسی جامد تکنیکوں کے اطلاق سے روایتی سسٹم جیسے ہیٹنگ، کولنگ، وینٹیلیشن اور لائٹنگ پر دباﺅ کم سے کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ پورا کیمپس 1912مربع میٹر کے ائیر کنڈیشن اور 2328مربع میٹر کے غیر ائیرکنڈیشن رقبہ پر مشتمل ہے۔ یہ کیمپس مخلوط موسمیاتی زون میں آتا ہے جہاں شدت کی ٹھنڈک (کولنگ) اور گرم کرنے (ہیٹنگ) کی ضرورت بالترتیب موسم گرما اور سرما میں ہوتی ہے تاکہ وہاں کے مکینوں کیلئے تھرمل کنڈیشن برقرار رکھی جاسکے۔.
زمین کی جیوتھرمل خاصیت کا استعمال کرتے ہوئے ڈیزائن کی گئی زمینی ہوائی سرنگ کے نتیجہ میں عمارت کا 15فیصدسے زائد کولنگ لوڈ کم ہوگیا ہے۔ مقام پر میاری واٹر باڈی کے ذریعہ بہتر کنڈینر کولنگ اور تھرمل توانائی اسٹوریج کے استعمال سے ائیرکنڈیشن سسٹم کی صلاحیت اور معتبریت میں اضافہ ہوا ہے۔.
عمارت کا ڈیزائن اور چاروں طرف کے حصہ کو متناسب دیوار اور چھت کی تعمیر کے انتخاب اور شمسی جامد طریقوں سے کھڑکیوں اور چھت پر سایہ دار آلات کی فراہمی جس سے علاقہ کو ٹھنڈا رکھنے توانائی کی مانگ میں کمی آتی ہے کے ذریعہ بہتر بنایا گیا ہے۔ کھڑکیوں کے لیے بہترین پرفارمنس شیشے جو روشنی کو اندر کی جانب داخلہ کی اجازت دیتے ہوئے گرمی کو اندر داخل نہیں ہونے دیتے اور دن کی اوقات میں دفتر کو اندر سے ٹھنڈا رکھتے ہیں جس سے ایچ وی اے سی سسٹم پر دباﺅ میں کمی آتی ہے GRIHAنشانات کے تناسب سے اسمیں توانائی کے استعمال میں 45فیصد اور پانی کے استعمال میں 65فیصد کٹوتی ہوتی ہے۔ یہ ایک 5ستارہ (فائی اسٹار) درجہ بندی والی عمارت ہے۔
آن اور آف سائڈ کیمپس قابل تجدید توانائی جو سولار اور وائڈ پر مشتمل ہے کہ ساتھ سوزلان ون ارتھ ایک 100فیصد قابل تجدید توانائی کیمپس ہے اسمیں کل 7فیصد استعمال ہونے والی توانائی 18آن سائڈ ہوائی ٹربائینس سولار پینل اور فوٹو وولٹاٹک خلیوں سے آتی ہے جبکہ بقیہ 93فیصد آف سائڈ ہوائی ٹربائینس سے یہ عمارت 154.83کلوواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرتی ہے۔100فیصد بیرونی (آوٹ ڈور) روشنی اور مواصلاتی سرور قابل تجدید توانائی کے ذریعہ پر موقوف ہے۔ عمارتوں کے بلاکس ایسے بنائے گئے ہیں کہ انکارخ عام طورپر شمال، جنوب ، جنوبی مغرب یاشمال مشرق کی جانب ہے۔ اس سے وافر مقدار میں دن کی روشنی اور دمک قائم رہتی ہے۔ چمنیوں کا استعمال کرتے ہوئے بالراستسورج کی تابکاریکے ذریعہ دوسری منزل کو گلیزنک کرتے ہوءیہ عمارت کو روشن کےا گیا ہے یہ عمارت کو روشن کرنے کی نیٹ زیرو NET ZERO توانائی ہے آ۔ن سائٹ پیداوار کے ذریعہ توانائی کی بچت کی گئی
ہے۔ مختلف موثر توانائی اجزاءجیسے تازہ ہوا کی پری کولنگ ہیٹ ریکوری من جملہ توانائی کے استعمال کو کم کرنے کے ا یکسچینج میکانزم کو ملاکر یہ IHVAC اسکیم ڈیزائن کی گئی ہے، اس ڈیزائن میں فوٹووالٹاٹک نظام اور مائکرو وائنڈ ٹربائنس مربوط ڈیزائن کیساتھ توانائی کے استعمال میں 47فیصد کی کمی کرنے میں کامیاب ہوا ہے GRIHAکے نشا ن کے حساب سے اس پروجیکٹ نے 5اسٹار GRIHAدرجہ بندی حاصل کی ہے۔
یہ کیمپس نیٹ زیرو ویسٹ جنریش کیمپس ہے اس لیبل کی وجہ ایک منصوبہ بند اور بے حد باضابطہ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم ہے۔ کیمپس میں نصب سوئچ مینجمنٹ پلان کیچڑکے عمل پر مبنی ہے کیمپس میں پیدا پورا فاضل پانی ان سوئچ مینجمنٹ پلانٹ (STP)تک لایا جاتا ہے کیمپس میں ایک حیاتیاتی ڈائجسٹر بھی ہے جو پیدا شدہ کیمائی ویسٹ کو الگ الگ کرتا ہے۔ بائیوڈائجسٹر، کیمیائی ویسٹ سےکیچڑ پیدا کرتا ہے جبکہ ایس ٹی پی ٹریئید پانی اور کیچڑ بناتا ہے پانی تیسرے درجہ کا ہوتا ہے اور کاشت کاری کےلئے استعمال ہوتا ہے دونوں ذرائع سے نکلاہوا کیچڑ سکھایا جاتا ہے اور کھاد کے طورپر استعمال ہوتا ہے۔ زائد حیاتیاتی کھاد پیک کرکے مارکٹ میں فروخت کیا جاتا ہے۔
GRIHAآڈیٹر کے مشاہدہ کے مطابق GRIHAنشانات کے تناسب سے عمارت میں استعمال ہوئی قابل برداشت بلڈنگ ڈیزائن کہ سبب اس پروجیکٹ کے ذریعہ 33.16فیصد پانی کے استعمال اور 42.73فیصد توانائی کے استعمال میں بچت ہوتی ہے۔ اس پروجیکٹ نے 4اسٹار GRIHAدرجہ بندی حاصل کی ہے۔
یہ ایک نیٹ زیرو عمارت ہے۔ اسکا مطلب ہے یہ ایک ایسی عمارت ہے جو صفر نیٹ توانائی استعمال کرتی ہے جہاں اس احاطہ میں سالانہ طورپر استعمال توانائی کی کل مقدار سائٹ پر تیار قابل تجدید توانائی کی مقدار سے کم حاوی ہوتی ہے۔ ایک دفتری بیان کے مطابق ائیر کنڈ یشنگ کے چلڈ بیم سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے مجموعی طورپر 40فیصد توانائی کی بچت کی گئی۔ یہ ایک اختراعی ائیر کنڈیشننگ نظام ہے جہاں ائیر کنڈیشننگ ڈیفیوزرس کے ذریعہ ہوا کے بہاﺅ کی بجاے کنویکشن کرنٹس سے کی جاتی ہے
یہ ملک کی ایسی واحد عمارت ہے جسے جدید اور مستقبل کے بہتر توانائی والے کانسیپٹ کے ذریعہ توانائی کی خودمختاری حاصل ہے یہ عمارت سولار یسیو تکنیک کی بنیاد پر تعمیر کی گئی ہے۔ جسمیں 42.5واٹ صلاحیت کا بلڈنگ انٹیگرئیڈ فوٹو ولٹئک(BIPV)نظام نصب ہے اس عمارت میں شمسی چمنیوںکا استعمال بھی کیا گیا ہے۔ شمسی چمنیاں پیسیو سولار انرجی کے ذریعہ گرم ہوا کا استعمال کرتے ہوئے عمارت کی روشنی کے قدرتی ذرائع میں بہتری کا ایک ذریعہ ہے۔ ماحول کی ہوا کو ٹھنڈا کرنے کیلئے کنٹری یارڈ میں کہرہ( دھند )پیدا کی جاتی ہے۔ جو شمسی چمنیوں کے ذریعہ عمارت میں پھیلائی جاتی ہے۔ حاصل شدہ اندرونی ہوا میں کثافت60تا75فیصد کے درمیان ہوتی ہے تبخیری ٹھنڈک ،جوفی دیواریں، فلائی ا یش والی اینٹیں وغیرہ ایک ساتھ جوڑی جاتی ہیں ان کے صلاحیتوں کے یکجا ہونے کے نتیجہ میں بغیر ائیرکنڈیشننگ کے اندرونی درجہ حرارت 20ڈگری سلیس حاصل کیا جاسکتا ہے۔GRIHAکارکردگی کے تناسب سے اس طریقہ میں 61فیصد توانائی کے استعمال میں بچت ہوتی ہے۔ یہ ایک 5اسٹار GRIHAدرجہ بندی والی عمارت ہے۔
ریڈئیٹ کولنگ سسٹم میں پانی کی اسی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ سلیبچھت میں جڑے ہوئے پائیوں کے ذریعہ ٹھنڈا پانی بہایا جاتا ہے جو پوری چھت کو ٹھنڈا کردیتا ہے نتیجہ میں سلیب کی سطح 20ڈگری سلیس درجہ حرارت برقرار رکھتی ہے۔ جب ٹھنڈا سلیب، افراد کمپیوٹرس، روشنی اور دیگر آلات کے ذریعہ نکلنے والی گرمی کو جذب کرلیتا ہے تب آفس میں درکار اندرونی ٹھنڈک حاصل ہوتی ہے ہوا کے ایک نظام کے ذریعہ تازہ ہوا فراہم کی جاتی ہے تاکہ اندر ایک صحت مند ماحول فراہم ہوسکے اور آفس کے اندر کثافت پر بھی قابو پایا جاسکے۔ لیئنٹ ہیٹ لوڈ (پانی کے بلبلوں کے نکلنے کے سبب پیدا ہونے والی گرمی جیسے سانس باہر نکالتے وقت گرمی پیدا ہوتی ہے) ایک ڈئیڈ یکئیڈ آوٹ ڈورسسٹم (DOAS) کے ذریعہ نکالی جاتی ہے۔
ریڈئنپٹ کولنگ، انڈور صحت مند ہوا کی کوالٹی فراہم کرتی ہے کیونکہ اس نظام میں ہوا کا دوبارہ بہاﺅ نہیں ہوتا ہے اس تکنیک کے ذریعہ سلیب کا درجہ حرارت بھی کم ہوتا ہے جسکے باعث مکینوں کو آرام میسرآتا ہے انفوسس پوچارام کیمپس کا یہ ائیرکنڈشننگ نظام روایتی ائیرکنڈیشننگ نظام کے مقابلہ میں 30تا50فیصد زائد بہتر نظام ہے GRIHAنشانات کے تناسب سے اس نظام کے ذریعہ 56فیصد توانائی اور 56فیصد پانی بچایا جاسکتا ہ
Last Modified : 4/11/2020