کاشت کاری ایک سرگرمی کے طور پر ہمارے مجموعی گھریلو مصنوعات میں قریب 1 / 6 واں حصہ رسدی ادا کرتی ہے اَور ہماری آبادی کا بَڑا حصہ اپنی ذریعہ معاش کے لئے اس پر انحصار ہے۔ بِگڑتی مٹی صحت فکر کا موضوع بن گیا ہے اَور اِس کی وجہ سے زرعی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال نہیں ہو پا رہا ہے۔کیمیائی کھاد کا غَیر مَتوازَن استعمال،نامیاتی عناصر کے کم استعمال اَور گزشتہ سالوں میں گھٹتے غذائی عناصر کی غیر تَرتیب بَدلی کے نتیجے کے طور پر ملک کے کچھ حصوں میں غذائی عناصر کی کمی ہوئی ہے اَور مٹی زرخیزی بھی گھٹ گئی ہے۔
مٹی صحت کے بارے میں باقاعدہ وقفوں پر اِس کی شماریات کرنے کی ضرورت ہے جِس سے کہ مٹی میں پہلے سے ہی موجود غذائی عناصر کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے کسان متوقعہ غذائی عناصر کا استعمال متعین کر سکیں۔
سرکار نے ایسی اسکیم کی شروعات کی ہے جِس کے تحت تمام کسانوں کو مٹی صحت کارڈ مِشن کی شکل میں مہیّا کرایا جائےگا۔کارڈ میں کھیتوں کے لئے متوقعہ پرورش / کیمیائی کھاد کے بارے میں فصل وار سفارشیں کی جائیںگی جِس سے کہ کسان لائق درآمدوں کا استعمال کرتے ہوئے پیداواری میں سُدھارکر سکیں۔
کسانوں کو مٹی صحت کارڈ جاری کرنے کے واسطے مٹی آزمائشی تجربہ گاہیں قائم کرنے کے لئے مرکزی سرکار ریاستی سرکار کو مدد مہیّا کراتی ہے۔ ریاستی سرکاریں مٹی صحت کارڈ کو جاری کرنے کے واسطے گاؤں کی اوسط مٹی صحت کا استقلال کرنے کے لئے جدید عمل اپنا رہی ہیں جِن میں مٹی کی جانچ کے لئے زرعی طالب علموں، غیر سرکاری تنظیمات اَور ذاتی سیکٹر کی خدمات لینا شامل ہے۔
مٹی صحت کارڈ کا استعمال مٹی کی موجودہ صحت کا اندازہ کرنے میں کیا جاتا ہے۔ کچھ وقت تَک استعمال ہو جانے کے بعد اِس کارڈ کے ذریعے مٹی کی صحت میں ہوئے تبدیلیوں کا پتہ لگایا جاتا ہے کیونکہ زمین کے انتظام وانصرام سے اِس کی صحت متاثر ہوتی ہے۔ مٹی صحت کارڈ میں مٹی صحت کی علامت اَور اُس سے جُڑی فرہنگ کا بیورا ہوتا ہے۔ یہ علامت کسانوں کے عملی تجربوں اَور مقامی قدرتی وسائل کے علم پر منحصر ہوتے ہیں۔اِس کارڈ میں ایسی مٹی صحتی علامتوں کا بیورا ہوتا ہے جِن کا اندازہ تکنیکی یا تجربہ گاہی آلات کی مدد کے بِنا ہی کیا جا سکتا ہے۔
وَیسے تو تمِل ناڈو،گُجرات،آندھر پردیش اَور ہریانہ سَمیت کچھ ریاستیں اِن کارڈوں کی تقسیم بخیروخوبی کر رہے ہیں، لیکِن مرکزی سرکار کی اسکیم کے مُطابق یہ کارڈ ملک بھر میں جاری کئے جائیں گے۔ تمِل ناڈو سال 2006 سے ہی مٹی صحت کارڈ جاری کر رہا ہے۔ اِس ریاست میں 30 مٹی جائزہ تجربہ گاہیں (ۓسٹیۓل)اَور 18 موبائل مٹی جائزہ تجربہ گاہیں ہیں۔کُڈومِیانملئی، پُڈوکوٹّئی ضلع میں واقع تجربہ گاہ کو مرکزی تجربہ گاہ اعلان کیا گیا ہے اَور یہ تمام تجربہ گاہوں میں کئے جانے والے تجزیہ کی خوبی کی نگرانی کرتی ہے۔ تمِل ناڈو زرعی یونیورسٹی نے ' ڈیسیفر ' نامی سافٹ ویئر تیار کیا ہے جِس کا استعمال ایس ٹی ایل مٹی صحت کارڈ کو آن لائن جاری کرنے میں کرتی ہیں۔اِس سافٹ ویئر کا استعمال کیمیائی کھاد استعمال سے متعلق سفارشیں تیار کرنے میں بھی کیا جاتا ہے۔
ماخذ : صحافتی اطلاع دفتر، کے.ایم.روِندرن، ایم.شری وِدیا
Last Modified : 3/6/2020