مجموعی فروغ کے لیے فروغ استعداد
سال 2011کے اعدادو شمار کے مطابق بھارت کے دیہاتی علاقوں میں 15 سال سے لے کر 35برس کی عمر کے بیچ اندازاً 50.5 کروڑ کام کرنے والے موجود ہیں۔ اس سے بھارت کے لیے اپنی زیادہ آبادی کو ایک مثبت پہلو کی شکل میں پیش کرنے کا ایک تاریخی موقع سامنے آرہا ہے۔وزارت برائے فروغ دیہات نے غریب خاندانوں کے نوجوانوں کے پیش بل پردین دیال اپادھیہ دیہاتیفروغ استعداد اور پیداوار کی اہلیت کو فروغ دینے کے لیے ملک کے مجموعی فروغ کے اس قومی ایجنڈے پر زور دیا ہے۔
جدید بازار میں بھارت کے دیہاتی غریبوں کو آگے لانے میں کئی مشکلات ہیں جیسے بنیادی تعلیم اور بازار کے مطابق استعداد و قابلیت کی کمی ہونا۔عالمی سطح پر ہوئے تجربات،مالی تعاون، روزگار مہیا کروانے پر زور دینے، روزگارمستقل کرنے، روزی روٹی مہیا کرنے اور غیر ممالک میں روزگار مہیا کروانے جیسے مسائل حل کرنے سے ڈی ڈی یو ۔جی کے وائی اس فرق کو ختم کرنے کا کام کر سکتی ہے۔
دین دیال اپادھیہ دیہاتی فروغ استعداداسکیم کی بنیادی خصوصیات
ڈی ڈی یو۔جی کے وائی کے توسط سے مہیا کرنے والی اسکیموں سے وابستہ روزگار کے لیے مالی تعاون مہیا کروایا جاتا ہے۔ جس سے فی شخص ۶۹۶.25 روپے سے لے کر 1 لاکھ روپے تک مالی تعاون کے ساتھ بازار کی مانگ کا حل کیا جاتا ہے، جو اسکیم کی مدت اور۔۔۔۔ نیز۔۔۔۔۔۔منحصر ہے۔ ڈی ڈی یو ۔جی کے وائی کے توسط 57۶ گھنٹے( تین ماہ)سے لے کر 2304 گھنٹے ( بارہ ماہ)کی مدت والی تجرباتی اسکیموں کے لیے مالی تعاون دیا جاتا ہے۔
ڈی ڈی یو ۔جی کے وائی پورے ملک میں لاگو ہے۔فی الحال یہ اسکیم 33 صوبوں ؍ مرکزی حکومت والے پردیشوں کے ۶10 ضلعوں میں لاگو کی گئی ہے۔اس میں 50 سے زیادہ علاقاؤں سے جڑے 250 سے بیشتر ٹرینڈوں کو شامل کرتے ہوئے 202 سے زیادہ اسکیمیں چلانے والی ایجنسیوں کی شرکت ہے۔ اب تک 05۔2004 سے لے کر 30 نومبر 2014 تک کل ۹4.10 لاکھ امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے اور کل 51.8 لاکھ امیدواروں کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔
منبع:شری ایل۔سی۔ گوئل(وزارت برائے فروغ دیہات) شعبہء
Last Modified : 10/25/2019