ہندوستان کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مُطابق ہندوستان کی دیہی آبادی 833 مِلیَن ہے جو کہ کُل آبادی کا تقریباً 68 فیصدی ہے ۔ اس کے علاوہ ، 2001۔2011کی مدت کے دوران دیہی آبادی میں 12 فیصدی کا اضافہ دیکھا گیا ہے اَور اُسی مدت کے دوران گاؤں کی کُل تعداد میں 2279 کا اضافہ ہوا ہے ۔
اس لئے اِسے ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت ہند نے شیاما پرساد مُکھرجی رُربن مِشن کا مقصد اقتصادی،سماجی اَور طبعی بنیادی ڈھانچہ سہولیات کا انتظام کرکے ایسے دیہی علاقے کی ترقی کرنا ہے۔ساتھ ہی اقتصادی نقطہ نظر سے اَور بنیادی ڈھانچے کے انتظام کے فائدہ کو موافق بنانے کی نظر سے اِن کلسٹروں کا فائدہ اُٹھانے کے لئے مِشن نے اَگلے 5 سالوں میں 300 رُربن کلسٹر بنانے کا مقصد رکھا ہے۔مجوزہ متوقعہ سہولیات کے ساتھ اِن کلسٹروں کو تیار کیا جائےگا۔اِن کلسٹروں کی مستقل ترقی کے لئے اِس مِشن کے تحت دستیاب کرائی جانے والی ضروری ضمنی سَرمايَہ کاری کے علاوہ سرکار کے مختلف منصوبوں کی اِجتماع کے ذریعے اِن کے لِئے وسائل جُٹائے جائیںگے۔اِس مِشن کو اب قَومی رُربن مِشن ( این آر یو ایم ) کہا جائےگا۔
قَومی رُربن مِشن ( این آر یو ایم ) میں اِس ویژن کی تکمیل کی جاتی ہے لازمی طور پر شہری مانی جانے والی سہولیات سے معاہدہ کئے بغیر برابری اَور شمول پر زور دیتے ہوئے دیہی معمولات زندگی کی اصل شکل کو بنائے رکھتے ہوئے گاؤں کے کلسٹر کا ' رُربن گاؤں ' کے طور پر ترقی کرنا ہے۔
قَومی رُربن مِشن ( این آر یو ایم ) کا مقصد مقامی اقتصادی ترقی کی حوصلہ افزائی کرنا،بنیادی خدمات میں اضافہ کرنا اَور باترتیب رُربن کلسٹروں کی تخلیق کرنا ہے۔
اِس مِشن کے تحت فرض شدہ وسیع نتائج اس طرح ہیں :
'رُربن کلسٹر' میدانی اور ساحلی علاقوں میں تقریباً 25,000 سے 50,000 آبادی والے اور ریگستانی،پہاڑی یا قبائلی علاقوں میں 5,000 سے 15,000 تک کی آبادی والے جغرافیائی طور پر ایک دوسرے کے قریب بسے گاؤوں کا ایک کلسٹر ہوگا۔جہاں تک قابل عمل ہو سکے،گاؤں کا کلسٹر گرام پنچایتوں کی انتظامی اجتماع کی اکائی ہوگی اور یہ انتظامی سہولت کے اعتبار سے کسی ایک بلاک/تحصیل کے تابع ہوگی۔
اقتصادی سرگرمیوں سے منسلک ٹریننگ کا انتظام کرکے ، مہارت اَور مقامی کارجوئی کی ترقی کرکے اَور ضروری بنیادی ڈھانچہ سہولیات مہیّا کراکر یہ رُربن کلسٹر تیار کئے جائیںگے ۔
ہرایک کلسٹر میں ضروری اجزاء کے طور پر درج ذیل اجزاء کی قیاس آرائی کی گئی ہے:
اس طرح کے کلسٹر تیار کرتے وقت زرعی اَور اِن سے منسلک سرگرمیوں سے متعلقہ اجزاء پر خاص زور دئے جانے کی ضرورت ہوگی ۔
قَومی رُربن مِشن ( این آر یو ایم ) کے تحت مندرجہ بالا فرض شدہ نتائج حاصل کرنے کے لئے ریاستی حکومت اِن کلسٹروں کی ترقی سے منسلک موجودہ مرکزی علاقے کی،مرکزی اسپانسرڈ اَور ریاستی حکومت کے منصوبوں کا تعین کرےگی اَور وقت کی حد بندی اَور مستحکم طریقے سے اُن کی عمل آوری میں اجتماع کی متعین کرےگی۔اَگر کلسٹر کے لئے ضروری نتائج حاصل کرنے میں مختلف سرکاری منصوبوں کے ذریعے سے دستیاب کرائے جا رہےمالیات میں کوئی کمی رہتی ہے۔
اسٹیٹ نوڈل ایجنسی کلسٹروں میں کئے جانے والے این آر یو ایم سرگرمیوں کے تعلق میں ضلع،پنچائت کمیٹی اَور گرام پنچائت سطح پر ملازم پنچایتی راج اداروں کے ساتھ مُشاوَرَت کرےگی۔تمام شراکت دار گرام پنچائتوں کی گرام سبھائیں اِس مِشن کو گرام سبھا اَور پنچائت کمیٹی قَرار دادین کے ذریعے اپنائیںگی۔منصوبہ مدت کے دوران انعقاد،عمل آوری،نگرانی اَور تخمینہ سے لےکر تخلیق شدہ اثاثوں کے رکھ رکھاؤ تَک پروجکٹ سائکل کے تمام مراحل میں پی آر آئی اراکین کو شامل کیا جائےگا۔
ماخذ : قَومی رُربن مِشن
Last Modified : 5/5/2020