অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

میرِٹ -ساتھ اسباب پر منحصر وظیفہ اسکیم

پروگرام کا مقصد

اِس اسکیم کا مقصد اقلیتی طبقات سے وابستہ غریب اَور عقلمند طالب علموں کو مالی امداد عطا کرنا ہے تاکہ وہ تِجارتی اَور تکنیکی نصاب کی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

پروگرام کا میدان عمل

یہ وَظیفے صرف ہندوستان میں ہی مطالعہ کے لئے میسّر ہیں اَور اِن کو ریاستی سرکار / یونین ریاست علاقہ / انتظامیہ یا اِس مقصد کے لئے موسوم شدہ کی گئی کِسی اجینسی کے ذریعے عطا کی جائیں‌گی۔

وظیفہ کی تعداد

12وِیں پنج سالہ اسکیم کے دوران، اقلیتی طبقات کے طالب علموں کو تجدیدکاری کے علاوہ ہرایک مالی سال میں اِن طبقات کی ریاست / یونین ریاست علاقہ کی آبادی کی بنیاد پر ملک بھر‌ کی ریاستوں / یونین ریاست علاقوں کے اقلیتی طبقات کے طالب علموں کو 60،000 نئے وَظیفے عطا کئے جائیں‌گے۔

وظیفہ کے لئے شرائط

  1. کِسی تسلیم شدہ ادارے سے تکنیکی اَور تِجارتی نصاب جاری رکھنے کے لئے گریجویٹ لیول یا پوسٹ گریجوئیشن لیول پر تکنیکی اَور نصاب جاری رکھنے کے لئے آرتھِک مدد دی جائے‌گی۔ نصاب_تعلیم اَور گزارا بھتہ چُنے گئے طالب علموں کے بینک کھاتے میں سِیدھے براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی)کے ذریعے جَما / تَرسیل کیا جائے‌گا۔
  2. وہ طالب علم،جو حریف امتحان کی بنیاد پر کِسی کالج میں تکنیکی / تِجارتی نصاب میں داخلہ حاصل کرتے ہیں،وہ اِس وظیفہ کے لئے اہل ہوں‌گے۔
  3. وہ طالب علم،جو کِسی مسابقتی امتحان کے بِنا تکنیکی / تِجارتی نصاب میں داخلہ حاصل کرتے ہیں، وہ بھی وظیفہ کے لئے اہل ہوں‌گے۔  تاہم، ایسے طالب علموں کے ہائر سیکنڈری / گریجویٹ لیول پر 50 فیصدی سے کم نمبر نہیں ہونے چاہِئے۔ ایسے طالب علموں کا انتخاب پوری طرح میرِٹ کی بنیاد پر کیا جائے‌گا۔
  4. آئندہ سالوں میں وظیفہ کو جاری رکھنا،گزشتہ سال کے دوران نصاب کے بخیروخوبی پُورا ہونے پر انحصار کرے‌گا۔
  5. اِس اسکیم کے تحت کوئی وظیفہ حامل،نصاب کو جاری رکھنے کے لئے کوئی دیگر وظیفہ / اسکالرشپ حاصل نہیں کرے‌گا۔
  6. مستفید / مستفید کے ماں-باپ یا سرپرست کی تمام ذرائع سے سالانہ آمدنی 2.50 لاکھ روپئےسے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
  7. ریاستی محکمہ ہرایک سال اِس عمل کا اشتہار دے‌گا اَور محدُود وقت کے مُطابق وابستہ اداروں کے ذریعے آن لائن درخواست حاصل کرے‌گا۔
  8. وظیفہ کی ادائگی کے لئے آدھار نمبر کی بھی ضرورت ہے۔
  9. یہ اسکیم آن لائن وظیفہ انتظامی نظام (اوایس ایم ایس)کے ذریعے لاگو کی جاتی ہے۔ تمام طالب علموں کے لئے اِس شعبہ وزرات کی ویب سائٹ یعنی www.momascholarship.nic.in پر  آن لائن درخواست کرنا ضروری ہے۔
  10. وابستہ ریاست سرکار / یونین ریاستی علاقہ انتظامیہ طالب علموں کے ذریعے پیش کی گئی درخواستوں (چُنے گئے ورک فلو کے مُطابق)کی سافٹ اَور ہارڈ کاپیوں کی عمل آوری کرنے اَور اُن کی جانچ کرنے کے لئے ذمہ دار ہوگا اَور محدُود وقت کے مُطابق وظیفہ کی منظوری کے لئے اہل طالب علموں کی تجویز اِس وزرات کو آن لائن بھیجے‌گا۔
  11. ریاستی محکمے کی طرف سے فنڈ کی دست برداری کے لئے آن لائن تجویز وزرات کو ترسیل کی جانی چاہئے اَور ہرایک سال وزرات کے ذریعے متعین محدُود وقت کے مُطابق وزرات میں حاصل ہونے چاہئے۔
  12. آئندہ سال میں انتظامی خرچوں کے لئے فنڈ گُزِشتہ سال میں دست بردار فنڈ کے استعمال۔ سرٹیفکیٹس حاصل ہونے کے بعد جاری کئے جائیں‌گے۔
  13. کِسی ریاست / یونین ریاستی علاقے میں ہرایک اقلیتی طبقے کی طالبات کے لئے 30 فیصدی وظیفے مقرر ہیں، جو متعلقہ ریاستوں / یونین ریاستی علاقے کے اُس طبقے کی خاتون طالبات کے موجود نہ ہونے پر اُسی طبقے کے طالب علموں کو منتقل کی جا سکتی ہیں۔ اہل طالبات کے لئے 30 فیصدی کم سے کم حد ہے نہ کہ سب سے زیادہ۔
  14. اَگر کِسی ریاست / یونین ریاستی علاقے میں کِسی خاص اقلیتی طبقے کو وظیفہ کی تقسیم کا اصل مقصد پُورا نہیں ہوتا ہے،تو اِس کو قَومی تناسب سے چھیڑچھاڑ کئے بِنا میرِٹ کی بنیاد پر سختی سے دیگر ریاستوں / یونین ریاستی علاقوں میں اُسی اقلیتی طبقے میں تقسیم کیا جائے‌گا۔
  15. کِسی خاص ریاست / یونین ریاست علاقے میں رہ رہا طالب علم،اُس کے مطالعے کے مقام کا لحاظ کئے بِنا صرف اُسی ریاست / یونین ریاست علاقے کے کوٹہ کے تحت وظیفہ کا اہل ہوگا۔
  16. وظیفہ کی تعداد کو،ریاستوں / یونین ریاست علاقوں کی اقلیتی آبادی کی بنیاد پر ریاست / یونین ریاست علاقہ وار مقرر کیا گیا ہے۔ریاست وار تقسیمات میں سے درج فہرست اداروں کی درخواستوں پر پہلے خیال کیا جائے‌گا۔ ایسے اداروں کی فہرست اقلیتی معاملات وزرات کی ویب سائٹ یعنی www.minorityaffairs.gov.in پر میسّر ہے۔
  17. اِس اسکیم کا باقاعدہ وقفوں پر قدر شناسی کی جائے‌گی اَور اِس قدر شناسی کا خرچ، اِس اسکیم کے اہتمام کے تحت اقلیتی معاملات وزرات کے ذریعے متحمل کی جائے‌گی۔ انتظامی اَور وابستہ خرچ، یعنی اسکیم کی نگرانی پر خرچ، اثر مطالعہ، قدر شناسی مطالعہ، دفتری سامان کی خرید، معاہدہ کی بنیاد پر اہلکاروں کو منصوبہ بند کرنے، اَگر ضروری ہو اَور اِس ساختی اکائي کو چلانے کے لئے دیگر خرچوں وغیرہ کو پُورا کرنے کے لئے تمام بجٹ کے 2 فیصدی کا اہتمام کیا جائے‌گا۔ یہ اقلیتی معاملات وزرات، حکومتِ حند اَور ریاستی سرکاروں / یونین ریاستی علاقوں کے درمیان یکساں طور پر متحمل کیا جائے‌گا۔
  18. اسکیم میں معمولی ردّوبدل بِنا کِسی مالی مضمرات کے وزرات کے قابل افسر کے ذریعے ایس ایف سی / ای ایف سی / کابینہ سے وصولی حق کی مانگ کئے بِنا کیا جا سکتا ہے۔ پھِربھی، مالی وزرات، اخراجات محکمے سے صلاح مشورہ کیا جائے‌گا۔
  19. آمدنی شہادت نامہ ایک سال کے لئے جائز رہے‌گا۔

وظیفہ کی در

وظیفہ کی در مندرجہ ذیل ہوگی :

ڈے اسکالروں کے لئے در

ہاسٹل میں رہنے والوں کے لئے در

مالی امداد کی قسم

سلسلہ وار نمبر

5،000 / روپئے سالانہ

(500 روپئے فی مہینہ)

10،000 / روپئے سالانہ (1000 روپئے فی مہینہ)

گزارا بھتہ (صرف 10 مہینے کے لئے)

1.

20،000 / روپئے سالانہ یا حقیقی جو بھی کم ہو

20،000 / روپئے سالانہ یا حقیقی جو بھی کم ہو

نصاب *

2.

25،000 / روپئے۔

30،000 / روپئے۔

کُل

 

درج فہرست اداروں کے لئے پُورے نصاب کی باز ادائیگی کی جائے‌گی۔

وظیفہ کی ادائگی

  1. گزارا بھتہ، پہلی اَپریل یا داخلہ کے مہینے سے، جو بھی بعد میں ہوگا، سے امتحان پُورا ہونے کے مہینے تَک قابل ادا ہوگا چھٹی کے دوران گزارا بھتہ سَمیت)،جو زیادہ سے زیادہ سال میں دو بار ہوگا،بشرتہ اَگر وہ طالب علم کِسی مہینے کی 20 تاریخ کے بعد داخلہ حاصل کرتا ہے،تو یہ رقم داخلہ کے مہینے کے اَگلے مہینے سے دی جائے‌گی۔
  2. وظیفہ کی تجدیدکاری کے معاملے میں اِس گزارا بھتہ کی ادائگی، پِچھلے سال میں جِس مہینے تَک وظیفہ کی ادائگی کی گئی تھی، اُس سے اَگلے مہینے سے کی جائے‌گی،اَگر مطالعے کا نصاب مسلسل چل رہا ہے۔
  3. وظیفہ کی رقم نصاب کے حساب سے اَور گزارا بھتہ چُنے گئے طالب علموں کے بینک کھاتے میں براہ راست فائدہ منتقلی (ڈی بی ٹی)کے ذریعے سیدھے جَما / تَرسیل کر دی جائے‌گی۔
  4. اِس وظیفہ کی ادائگی ایم بی بی ایس میں اِنٹرنشِپ / ہاؤس مین شِپ کی مہلت کے دوران یا کِسی دیگر نصاب میں عملی تربیت کے دوران نہیں کی جائے‌گی،اَگر وہ طالب علم اِس اِنٹرنشِپ مہلت کے دوران کچھ محنتانہ یا دیگر نصاب میں عملی تربیت کے دوران کچھ بھتہ / وظیفہ حاصل کر رہا ہے۔

وظیفہ کے لئے دیگر شرائط

  1. یہ وظیفہ،طالب علم کی اِطمینان بَخش ترقی اَور رویے پر منحصر ہے۔ اَگر کسی وقت ادارے کے صدر کے ذریعے یہ رپورٹ دی جاتی ہے کہ طالب علم کے اپنے جرم کی وجہ سے وہ اِطمینان بَخش ترقی کرنے میں ناکام ہوا ہے یا بد سلوکی کا قصوروار رہا ہے جیسے کہ ہڑتال میں حصہ لینا،متعلقہ حکام کی اجازت کے بِنا حاضری میں بے قاعِدگی وغیرہ، تو وظیفہ منظور کرنے والے حکام اِس وظیفہ کو یا تو ردّ کر سکتے ہیں یا بند، یا ایسی مہلت کے لئے آئندہ ادائگی کو روک سکتے ہیں،جیسا وہ معقول سمجھتے ہو
  2. اَگر یہ پایا جاتا ہے کہ کِسی طالب علم نے جھُوٹھی تفصیل دےکر وظیفہ حاصل کیا ہے،تو اُس کا وظیفہ فوراً ردّ کر دیا جائے‌گا اَور ادائگی کی گئی رقم کو وابستہ ریاستی سرکار کے عقلمندانہ وصول کیا جائے‌گا۔ متعلقہ طالب علم کو کالی فہرست میں ڈالا جائے‌گا اَور ہمیشہ کے لئے کسی بھی اسکیم میں وظیفہ کے لئے ناقابل کر دیا جائے‌گا۔
  3. اَگر کوئی طالب علم مطالعے کے نصاب کے اسکول کو بدلتا ہے جِس کے لِئے اصل طور پر وظیفہ عطا کیا گیا تھا یا ریاستی سرکار کی قبل اجازت کے بِنا مطالعہ ادارے کو بدل لیتا ہے، تو وظیفہ کو ردّ کیا جا سکتا ہے۔ ادارہ صدر ایسے معاملات کی اطلاع اِس وزرات کو دے‌گا۔
  4. اَگر سال کے دوران،اُن مطالعوں، جِن کے لِئے وظیفہ دیا گیا ہے،طالب علم کے ذریعے بند کر دئے جاتے ہیں،یا مطالعے کے اسکول بدل دئے جاتے ہیں،تو طالب علم کو وظیفہ کی رقم واپس کرنی ہوگی۔
  5. اسکیم کے تحت،یہ اصول حکومتِ حند کے حکیمانہ طور پر،کسی بھی وقت بدلے جا سکتے ہیں۔

درخواست کے لئے عمل

وظیفہ کے لئے درخواستی خط کے ساتھ یہ ہونے چاہئے-

  1. مقرر فارم میں وظیفہ کے لئے درخواست کی ایک نقل (متعلقہ ریاستوں / یونین ریاستی علاقوں کے ذریعے نَئے معاملات اَور وظیفہ کی تجدیدکاری کے لئے الگ-الگ درخواست فارم مقرر کئے گئے ہیں)
  2. پاسپورٹ سائز کی فوٹو کی ایک کاپی جِس پر طالب علم کے دستخط ہوں (نئے وظیفہ کے لئے)
  3. پاس کئے گئے تمام امتحان کے تعلق میں شہادت نامو، ڈپلوما،ڈگری وغیرہ کی ایک-ایک مستند نقل
  4. خود روزگار میں لگے ماں باپ / سرپرستوں کے ذریعے آمدنی کا ایک اعلانیہ خط، جِس میں غیر-عدالتی اسٹامپ پیپر پر ایک حلف نامہ کے ذریعے تمام ذرائع سے حاصل کُل آمدنی کی تفصیل ہو۔ روزگار میں لگے ماں باپ / سرپرستوں کو آمدنی کا یہ صداقت نامہ اپنے آجر سے حاصل کرنا ہے اَور دیگر ذرائع سے کِسی اضافی آمدنی کے لئے وہ اِس کو غیر-عدالتی اسٹامپ پیپر پر حلف نامہ کے ذریعے اعلان کریں‌گے۔
  5. مستقل رہائش گاہ کا شہادت نامہ
  6. اَگر امیدوار اِس عمل کے تحت گزشتہ سال میں وظیفہ حاصل کر رہا تھا تو درخواست نامہ کے ساتھ منسلکہ فارم میں گزشتہ سال میں حاصل کی گئی وظیفہ کی رسید پر ایک رسید، جو متعلقہ ادارے کے صدر کے ذریعے تصدیقی دستخط کی گئی ہو۔
  • ریاستی محکمے کو خود کو مطمئن کرنا چاہئے کہ طالب علم ایک خاص اقلیتی طبقے سے تعلق رکھتا ہے۔
  • تمام طرح سے مُکَمَّل درخواست نامہ کو اُس صدر ادارہ کو پیش کیا جائے‌گا جہاں طالب علم مطالعہ کر رہا ہے یا پچھلی بار مطالعہ کیا تھا اَور یہ درخواست ریاست / یونین ریاستی علاقے کی سرکار، جہاں سے وہ طالب علم وابستہ ہے، کے ذریعے وقت-وقت پر جاری کی گئی ہدایتوں کے مُطابق، اِس مقصد کے لئے معینہ کئے گئے افسر کو خطاب ہوگا۔

درخواست کے ساتھ منسلکہ دستاویز

  1. دستخط سَمیت پاسپورٹ سائز کی فوٹو کی ایک کاپی۔
  2. تعلیمی صلاحیت کے صداقت نامہ کی مستند کاپیاں،جَیسا کہ پیرا 11 میں بھرا گیا ہے۔
  3. غیر-عدالتی اسٹامپ پیپر پر آمدنی کا اعلانیہ خط اَور آجر سے آمدنی کا شہادت نامہ۔
  4. مستقل رہائش گاہ کا ثبوت۔
  5. پِچھلے سال میں حاصل وظیفہ کی رسید،جو صدر ادارہ کے ذریعے تصدیقی دستخط کی گئی ہو۔

صلاحیتی معیار

  1. وہ طالب علم،جِنہوں نے مسابقتی امتحان کی بنیاد پر تکنیکی / تِجارتی نصاب میں پڑھنے کے لئے کِسی تسلیم شدہ کالج میں داخلہ حاصل کیا ہے۔
  2. وہ طالب علم،جِنہوں نے کِسی مسابقتی امتحان کے بِنا تکنیکی / تِجارتی نصاب میں پڑھنے کے لئے کِسی تسلیم شدہ کالج میں داخلہ حاصل کیا ہے،وہ بھی وظیفہ کے لئے اہل ہوں‌گے۔پھِربھی ایسے طالب علم کو ہائر سیکنڈری / گریجویٹ لیول پر 50 فیصدی سے کم نمبر حاصل نہیں کئے ہونے چاہئے۔ایسے طالب علموں کا انتخاب پوری طرح میرِٹ کی بنیاد پر کیا جائے‌گا۔
  3. اِس اسکیم کے تحت وظیفہ حامل،ایسے نصاب چلانے کے لئے کوئی دیگر وظیفہ / معاوضہ حاصل نہیں کرے‌گا۔
  4. مُستفید / مُستفید کے ماں-باپ یا سرپرست کی تمام ذرائع سے سالانہ آمدنی 2.50 لاکھ روپئے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
  5. کِسی ریاست / یونین ریاستی علاقہ خصوصی میں رہ رہا طالب علم،اُس کے مطالعے کا مقام کوئی بھی ہوتے ہوئے،اُسی ریاست / یونین ریاست علاقے کے کوٹہ کے تحت وظیفہ کا اہل ہوگا۔

درخواست کَیسے کریں

مقرر فارم میں درخواستوں کو متعلقہ ریاستی سرکار / یونین ریاستی علاقے کے اقلیتی بہبود محکمے کے معتمد کو اُن اداروں کے ذریعے پیش کیا جائے،جہاں طالب علم تکنیکی / تِجارتی نصاب چلا رہے ہیں۔طالب علم کو اپنی درخواست اُس ریاست میں پیش کرنی ہوں‌گی جِس سے وہ وابستہ ہے،نہ کہ اُس ریاست کو جِس میں وہ ادارہ واقع ہے،جہاں وہ پڑھ رہا ہے۔
ماخذ : حکومتِ حند کا اقلیتی بہبود وزرات

Last Modified : 4/13/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate