অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

وجراسن

کردار

وجر کا معنی ہوتا ہے سخت۔ اس لئے اس کا نام وجراسن ہے کیونکہ اس کو کرنے سے جسم مضبوط اور مستحکم ہو تا ہے۔ یہی ایک آسن ہے، جس کو کھانے کے بعد بھی کر سکتے ہیں۔ اس کے مشق سے  صلاحیت ہضم کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ معدہ میں طاقت پیداہوتی ہے، پیٹ کی خراب ہوا دور ہوتی ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی اور کندھے سیدھے ہوتے ہیں اور جسم میں  نظام دوران خون  صحیح طریقے سے  ہوتا ہے۔ یہ ٹانگوں کے پٹھوں کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ ساتھ ہی گیس اور قبض کا مسئلہ نہیں ہوتا ہے۔ یہ مستغرق آسن ہیں۔ دل کی لرزش کو دور کرتا ہے۔ کھانے کے بعد کیا جانے والا یہ واحد آسن ہیں۔ اس کے کرنے سے بد ہضمی، دل کی جلن، گیس، قبض سے  آزادی ملتی ہے۔ اس آسن کو سب سے پہلے 10 سیکنڈ کریں، پھر 20 سیکنڈ تک بڑھائیں۔ کچھ دن تک مسلسل مشق کرنے پر آپ ایک منٹ تک وجراسن کرنے لگیں‌گے۔ کھانے کے بعد 5 سے لےکر 15 منٹ تک کرنے سے کھانے کا ہاضمہ  صحیح ہو جاتا ہے۔ ویسے ہر روز  یوگا1-3 منٹ تک کرنا چاہئے۔ گھٹنوں کی تکلیف کو دور کرتا ہے۔ یہ  مستغرق آسن بھی ہے۔ اس میں کچھ وقت تک اپنی سہولت کے مطابق بیٹھنا چاہئے۔

کھانے کے بعد کیا جانے والا واحد آسن

یہ واحد ایسا آسن ہے جس کو کھانا کھانے کے بعد کیا جاتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد دس منٹ تک وجراسن میں بیٹھنے سے کھانا جلدی ہضم ہونےلگتا ہے اور قبض، گیس، دست وغیرہ سے چھٹکارا ملتا ہے۔ اگر گھٹنوں میں درد رہتا ہو، تو وجراسن نہیں کرنا چاہئے۔ پیٹ اور ہاضمہ صحیح رہنے سے بال بھی تندرست رہتے ہیں۔ وجراسن اکیلا ایسا آسن ہے، جس کو کھانا کھانےکے بعد کیا جا سکتا ہے، خاص کر دوپہر کے کھانے کے بعد۔ وجراسن سےنظام ہضمہ مضبوط ہوتا ہے اور اس سے متعلق بیماری بھی آہستہ آہستہ ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ جو لوگ زیادہ دیر تک پیر موڑ‌کر نہیں بیٹھ سکتے وہ وجراسن کی حالت میں بیٹھ‌کر کچھ دیر تک آرام کر سکتے ہیں۔ بہت ہیوی ڈائٹ لےنےکے بعد، فوری طور پر سوتے یابیٹھ کر ٹی وی دیکھنے سے، ہمارے ہاضمہ سے متعلق مشکلات  لاحق ہو ہی جاتی ہیں۔ ایسے میں اگر آپ روز کھانے کے بعد ٹی وی دیکھنے یا فوراً سونےکے بجائے وجراسن کو اپنی عادت میں شامل کریں‌گے تو یقیناً آپ ہاضمہ سے متعلق پریشانیوں سے دور رہیں‌گے۔ وجراسن کو آپ دن میں کبھی بھی کر سکتے ہیں لیکن یہ اکیلا ایسا آسن ہے جو کھانے کے فوراً بعد یہ آسن بہت زیادہ اثردار ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف نظام  ہضم ٹھیک رکھتا ہے بلکہ لوور بیک پین سے بھی آرام دلاتا ہے۔

آسن کا اصول

دونوں گھٹنے سامنے سے ملے ہوں۔ پیر کی ایڑیاں باہر کی اور پنجے اندر کی طرف ہوں۔ بائیں پیر‌کا انگوٹھا کے آس پاس میں دائیں پیر کا انگوٹھا۔ دونوں ہاتھ گھٹنوں کے اوپر۔ اس آسن میں گھٹنوں کو موڑ‌کر اس طرح سے بیٹھتے ہیں کہ کولھا دونوں ایڑیوں کے بیچ میں آ جائیں، دونوں پیروں کے انگوٹھے آپس میں ملے رہیں اور ایڑیوں میں فرق بھی بنا رہے۔
ایسے کریں وجراسن

  • اس آسن کو کرنے کے لئے گھٹنوں کو موڑ‌کر پنجوں کے بل سیدھا بیٹھیں۔
  • دونوں پیروں کے انگوٹھے آپس میں ملنے چاہئے اور ایڑیوں میں تھوڑی دوری ہونی چاہئے۔
  • جسم کاسارا وزن پیروں پر رکھیں اور دونوں ہاتھوں کو جانگھوں پر رکھیں۔
  • آپ کی کمر سے اوپر کا حصہ بالکل سیدھا ہونا چاہئے۔ تھوڑی دیر اس حالت میں بیٹھ‌کر لمبی سانس لیں۔

وجراسن کے فائدے

  1. وجراسن سے دوران خون ناف کے مرکز کی طرف رہتا ہے۔ اس سے صلاحیت ہضمہ بڑھتی ہے اور پیٹ سے متعلق بیماری بھی دور ہونے لگتی ہیں۔
  2. خواتین کے لئے بھی وجراسن فائدہ مند ہے۔ اس سے حیض سے متعلق مسائل سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
  3. ہیوی ڈائٹ لےنےکے بعد، فوری طور پر سوتے یابیٹھ کر  ٹی وی دیکھنے سے، ہمارے ہاضمہ سے متعلق مشکلات  لاحق ہو ہی جاتی ہیں۔ ایسے میں اگر آپ روز کھانے کے بعد ٹی وی دیکھنے یا فوراً سونےکے بجائے وجراسن کو اپنی عادت میں شامل کریں‌گے تو یقیناً آپ ہاضمہ سے متعلق مسائل سے دور رہیں‌گے۔
  4. وجراسن کو آپ دن میں کبھی بھی کر سکتے ہیں لیکن یہ اکیلا ایسا آسن ہے جو کھانے کے فوراً بعد یہ آسن بہت زیادہ اثردار ہوتا ہے۔ یہ نہ صرف نظام ہضم ٹھیک رکھتا ہے بلکہ لوور بیک پین سے بھی آرام دلاتا ہے۔
  5. ہضم میں مدد گار  وجراسن کے دوران جسم کے درمیانی حصے پر سب سے زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔ اس دوران پیٹ اور آنت پر ہلکا دباؤ پڑتا ہے جس سے قبض کی دقت دور ہوتی ہے اور ہضم ٹھیک رہتا ہے۔
  6. کشیدگی سے آزاد وجراسن کے ارتکاز میں کمر اور پیروں کی پٹھوں کی کشیدگی دور ہوتی ہے اور جوائنٹس کھلتے ہیں۔ زیادہ چلنے یا دیر تک کھڑے ہونے کے بعد اس آسن کی مدد سے آرام محسوس ہوگا۔ بیماریوں سے رکھتا ہے دور۔ باقاعدہ طور پر وجراسن کا مشق ویریکوز وینس، جوائنٹ پین اور گٹھیا جیسی بیماریوں سے دور رکھنے میں مددگار ہے۔ اس کے علاوہ پٹھوں سے متعلق مسائل میں بھی یہ آسن مددگار ہے۔
  7. تنفس سے متعلق ورزش اس آسن کے دوران گہری سانس لینے اور چھوڑنے کے نظام تنفس سے متعلق مسئلہ کو دور کرنے میں مددگار ہے۔ اس آسن کا باقاعدہ مشق نظام تنفس میں فائدےمند ہے۔
  8. وزن گھٹانے میں مدد گار وجراسن کا باقاعدہ مشق سے وزن گھٹانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ جسم کے ناظام ہاضمہ کو ٹھیک رکھتا اور اور پٹھوں کو لچاکدار بناتا ہے اس لئے اچھے فگر کی چاہت ہے تو اس آسن کا مشق کریں۔
  9. اس  سے نظام ہاضمہ صحیح رہتا ہے اور پیٹ کی دوسری بیماریاں بھی دور ہوتی ہیں۔

دھیان کےلائق باتیں

  1. جن لوگوں کو جوڑوں میں درد ہو یا گٹھیا کی دقت ہو وہ اس آسن کو نہ کریں۔ جن کے گھٹنے کمزور ہوں، جن کو گٹھیا ہو یا پھر جن کی ہڈیاں کمزور ہوں، وہ لوگ وجراسن نہ کریں۔
  2. دونوں ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھیں۔ پیچھےکی طرف زیادہ نہ جھکیں۔ جسم کو سیدھا رکھیں تاکہ توازن بنا رہے۔
  3. ہاتھوں اور جسم کو پوری طرح ڈھیلا چھوڑ دیں اور کچھ دیر کے لئے اپنی آنکھیں بند کر لیں۔
  4. اپنا دھیان سانس کی طرف بنائے رکھیں۔ آہستہ آہستہ آپ کا دل بھی پر سکون ہو جائے‌گا۔
  5. اس آسن میں پانچ منٹ تک بیٹھنا چاہئے، خاص کر کھانے کے بعد۔
  6. نیا-نیا مشق کرنے والوں کو گھٹنوں، جانگھ اور ٹخنوں میں اتنا کھینچاؤ آئے‌گا کہ وہ اس آسن کو کرنے سے گھبرائیں‌گے۔ لیکن آہستہ آہستہ کچھ وقت بعد ایسے لوگ بھی آسانی سے وجراسن کرنے لگتے ہیں۔
  7. وجراسان میں اگر پیروں یا ٹخنوں میں زیادہ کھینچاؤ اور تناؤ ہو رہا ہو تو دونوں پیروں کو سامنےکی طرف پھیلاکر بیٹھیں اور پیروں کو باری باری سے گھٹنے سے اوپر-نیچے ہلائیں۔

ماخذ : یوگا-سائنس، وکیپیڈیا۔

Last Modified : 4/9/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate