অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

جننی شِشو سُرکشا  پروگرام ( جے ایس ایس وائی )

کردار


نومولود بچوں کو صحت کی سہولیات نہ مِلنے کی وجہ سے موت کے مسئلہ کی روک تھام کرنے کے لئے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ( جننی شِشو سُرکشا پروگرام ) ایک جون 2011 کو حاملہ خواتین اَور بیمار نومولود بچوں کو بہتر صحت سہولیات فراہم کرنے کے لئے شروع کیا تھا ۔ تمام ریاستوں اَور یونین ٹیریٹریز نے اسکیم کی تکمیل شروع کر دی ہے ۔ اِس اسکیم کے تحت مفت خدمات فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔ اِس میں حاملہ خواتین اَور مریض نوزائیدہ بچوں کو خرچوں سے  آزاد رکھا گیا ہے ۔
اِس اسکیم کے تحت ، حاملہ خواتین کو مفت دوائیں اَور اشیائےخوردنی ، مفت علاج ، ضرورت پڑنے پر مفت خون دیا جانا ، عام تولیدی کے معاملے میں تین دنوں اَور سی سیکشن کے معاملے میں سات دنوں تَک مفت غذا دی جاتی ہے ۔ اِس میں گھر سے کیندر جانے اَور واپسی کے لئے مفت آمدورفت سہولت فراہم کی جاتی ہے ۔ اسی طرح کی سہولت تمام بیمار نوزائیدہ بچوں کے لئے دی جاتی ہے ۔ اِس پروگرام کے تحت دیہی اَور شہری علاقوں میں ہرسال تقریباً ایک کروڑ سے زیادہ حاملہ خواتین اَور نوزائیدہ بچوں کو اسکیم کا فائدہ مِلا ہے ۔

اِس پروگرام میں زچاؤں کو مِلنے والی سہولتیں

  1. ۔مفت ادارہ ولادت جننی بچے کی حفاظت پروگرام کی شروعات یہ مقررہ کرنے کے لئے کی گئی ہے کہ ہرایک حاملہ خاتون اَور ایک مہینے تَک بیمار نومولود بچوں کو بِنا کِسی خرچ اَور خرچ کے صحتی خدمتیں عطا کی جاتی ہیں۔
  2. ۔ضرورت پڑنے پر مفت سیجیرِین آپریشن زچہ بچہ کی حفاظت پروگرام کے تحت سرکاری صحتی مرکز میں مفت ولادتی سہولتیں (سیجیرِین آپریشن سمیت)میسّر کرائی جاتی ہیں۔
  3. ۔مُفت دوائیاں اَور ضروری سامان حاملہ خواتین کو مفت میں دوایں دی جاتی ہیں اِن میں آئرن فالِک ایسِڈ جیسے سپلیمینٹ بھی شامل ہیں۔
  4. مفت جانچ سہولیات - اس کے ساتھ ہی حاملہ خواتین کو خون، پیشاب کی جانچ، الٹرا-سونوگرافی وغیرہ لازمی اور مطلوبہ جانچ بھی مفت کرائی جاتی ہے۔
  5. مفت کھانا - سروس مراکز میں نارمل ڈلیوری ہونے پر تین دن اور سیجیرین ڈلیوری کے معاملے میں سات دن تک مفت غذائی خوراک دی جاتی ہے۔ پیدائش سے 30 دن تک بیمار نوزائیدہ کیلئے تمام دوایں اور مطلوبہ خوراک مفت مہیا کرائی جاتی ہے۔
  6. مفت خون سہولت- ضرورت پڑنے پر مفت خون بھی دیا جاتا ہے۔ جننی شِشو سُرکشا پروگرام کے تحت اوپی ڈی فیس اور داخلی اخراجات کے علاوہ دیگر قسم کے خرچے کرنے سے آزاد رکھا گیا ہے۔
  7. مفت گاڑی سہولت- گھر سے کیندر جانے اور آنے کے لئے بھی مفت میں گاڑی سہولت دی جاتی ہے۔

جنم‌کے 30 دن تَک نوزائیدہ بچے کو مِلنے والی سہولتیں


اِس پروگرام کے تحت کیندر میں ولادت کرانے سے ماں کے ساتھ ساتھ بچے کی بھی حفاظت رہتی ہے ۔ جو اس طرح سے ہیں -

  1. مفت علاج
  2. مفت دوائیاں اور اشیائے ضروری
  3. ۔مفت جانچ سہولتیں
  4. مفت خون سہولت- ماں کے ساتھ ساتھ نوزائیدہ بچے کی بھی مفت جانچ کی جاتی ہے اور ضرورت پڑنے پر مفت میں خون بھی دیا جاتا ہے۔
  5. مفت ریفرل سہولتیں / ضروری ٹرانسپورٹ خدمات
  6. 6. اخراجات میں رعایت (یوزر چارجیز)، بیمار نومولود بچے پر خرچہ کم کرنا پڑتا ہے۔

زچہ بچہ حفاظتی اسکیم کی خصوصیات

اسکیم کے تحت حاملہ خاتون ، ماں اَور نوزائیدہ بچہ فیض یاب ہوں‌گے ۔ سبھی کو سرکاری علاج اداروں میں صحتی خدمات مفت میسّر کروائی جائیں‌گی ۔ جِس میں ادارہ جاتی تولید ، سِجیرِین آپریشن ، دوائیاں اَور دیگر سامان ، لَیب جانچ ، کھانا ، خون اَور ریفرل ٹرانسپورٹ مکمل طورپر مفت رہیں‌گے ۔ پروگرام شروع کرنے کا خاص مقصد زچہ شرح اموات اَور بچہ شرح اموات میں بھی کمی لانا ہے ۔ عمل کے تحت تمام حاملہ خواتین کو ریاستی طبی اداروں میں تولید کرانے پر تولید سے متعلق مُکَمَّل خرچ کو برداشت کرنا ، تولید سے پہلے ، تولید کے دوران اَور تولید کے بعد دوائیاں اَور دیگر کنجیومیبلس مفت میسّر کروائے جائیں‌گے ۔ جانچ بھی مفت ہوگی ۔ ادارہ جاتی ولادت ہونے پر تین دن اَور سِجیرِین آپریشن ہونے پر سات دن مفت کھانا دیا جائے‌گا ۔


اِس پروگرام کے تحت مِلنے والی صحتی خدمتیں اس طرح ہیں -

  1. حاملہ خواتین اَور بیمار نومولود بچوں کو بہتر صحتی سہولتیں عطا کی جائے‌گی۔
  2. ۔اِس اسکیم کے تحت بِنا خرچ کی خدمت عطا کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اِس سے حاملہ خواتین تولیدی خرچ کی فکر سے وہ آزاد ہونگی۔
  3. حاملہ خواتین کو مفت دوایں اَور اشیائےخوردنی،مفت علاج،ضرورت پڑنے پر مفت خون دیا جائے‌گا۔
  4. عام ولادت کے معاملے میں تین دنوں اَور سی سیکشن کے معاملے میں سات دنوں تَک مفت مقوی غذا  دی جائے‌گی۔
  5. ۔اِس عمل کے تحت گھر سے مرکز جانے اَور واپسی کے لئے مفت آمدورفت سہولت عطا کی جائے‌گی۔اسی طرح کی سہولت تمام بیمار نومولود بچوں کے لئے دی جاتی ہے۔
  6. اس پروگرام سے زچگی موت کی شرح (ایم ایم آر) اور بچوں کی شرح اموات کافی حد تک کم ہوئی ہے، اس میں اور بہتری کئے جانے کی ضرورت ہے۔
  7. 2005 میں شروع کی گئی جننی سُرکشا یوجنا (جے ایس وائی) کے بعد ادارہ جاتی بچے پیدائش میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔


ماخذ جننی شِشو  صحتی اسکیم

Last Modified : 10/13/2019



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate