ملٹپل انٹلیجنس افراد اور انکی مختلف قسم کی ذہانتوں سے متعلق ہارورڈگارڈنر کا نظریہ ہے (لاجیکل، ویژول، میوزیکل وغیرہ) ہر فرد میں سات ذہانتیں ہوتی ہیں ایک شخص میں دویااس سے زائد غالب ذہانتیں ہوتی ہیں یا پھر کچھ افراد میں تمام سات ذہانتوں کا توازن ہوتا ہے۔ہاوورڈگارڈنر نے ابتداً 7 ذہانتوں کی فہرست ترتیب دی اسکی فہرست عبوری تھی۔ پہلے دوبنیادی طورپر اسکول میں ہوتی ہیں اگلے 3 عام طورپر آرٹس سے جڑی ہوئی ہیں اور حتمی دو جنہیں ہاورڈ گارڈنر ذاتی ذہانتیں قرار دیتا ہے۔
چیزوں کو دیکھنے کی صلاحیت اس قسم کے لرنرس ایک تصویر میں سوچنے کی عادت رکھتے ہیں اور معلومات کو اخذکرنے یا دہرانے واپس لانے کے لیے مختلف دماغی تصاویر بناتے ہیں وہ نقشوں ، چارٹس، تصاویر، ویڈیوزاور فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں۔
الفاظ اور زبان کے استعمال کی خوبی اس قسم کے لرنرس میں اعلیٰ لسانی زبانی صلاحیت ہوتی ہے اور عموماً بہترین مقرر ہوتے ہیں وہ تصاویر کی بچائے الفاظ کی شکل میں سوچتے ہیں
وجوہات منطق اور اعداد کے استعمال کی صلاحیت اس قسم کے لرنرس نظریاتی طورپر منطقی اور حسابی طریقہ اور معلومات کے ٹکڑوں کے درمیان ربط کرتےہوءے سوچتے ہیں ہمیشہ اپنے اطراف کی دنیا کے بارے میں متجسس ہوتے ہیں اس قسم کے افراد بہت زیادہ سوالات کرتے ہیں اور تجربات کرنے کو پسند کرتے ہیں۔
جسم کی حرکات کو قابو میں کرنے اور اشیاء کی مہارت سے ہینڈل کرنے کی صلاحیت اس قسم کے لرنرس اپنے آپ میں سینس ہوتا ہے اور آئی ہینڈ کوآرٹینشن ہوتا ہے (مثال بال پلے،، بیلیسنگ بیمس) اپنے اطراف کے خلاء سے تعلق پیدا کرکے وہ یادرکھنے اور معلومات کے پروسس کے قابل ہوتے ہیں۔
موسیقی تیار کرنے اور اسکی حوصلہ افزائی کرنے کی صلاحیت یہ موسیقی کی طرف جھکاو رکھنے والے لرنرس آوازوں تالوں اور پیٹرنس میں سوچتے ہیں۔ وہ جوکچھ انہوں نے سنا اسکی تعریف کرکے یا اس پر تنقید کے ذریعہ فوری ردعمل دیتے ہیں، ان میں بیشتر لرنرس ماحولیاتی آوازوں کے معاملہ میں کافی حساس ہوتے ہیں۔ {مثلاکرکٹ بیلسن ڈرینگ ٹیپس}
دوسروں کو سمجھنے اور ان سے تعلق کی صلاحیت ، وہ کس طرح سوچتے اور محسوس کرتے ہیں یہ سمجھنے کیلے اسطرح کے افراد چیزوں کو دوسروں کے نقطہ نظر سے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان میں جذبات ارادوں اور منشا کو سمجھنے/ محسوس کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ وہ بہترین منتظم ہوتے ہیں حالانکہ بعض وقت وہ ہیرا پھیری کا سہارا لیتے ہیں عموماً وہ گروپ سیٹنگ میں امن برقرار رکھنے اور باہمی تعاون کی حوصلہ افزائی کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ لفظی {مثال گفتگو} اور غیر لفظی زبان {آئی کانٹکٹ ، باڑی لینگویج} دونوں کا استعمال دوسروں کے ساتھ گفتگو شروع کرنے کیلے کرتے ہیں۔
خودمعکوسی اور دوسرے کے اندرون کی حالت سے واقفیت کی صلاحیت اپنے لرنر اپنے اندرونی محسوسات، خواب دوسروں سے تعلقات اور کمزوریوں اور خامیوں کوسمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
1983 میں فریمس آف مائنڈس میں ہورڈگارڈنر کی دہائیوں کی حقیقی فہرست کے بعد سے دیگر ممکنہ نمائندوں کی شمولیت یا عدم شمولیت پر کافی بحث کی گئی گارڈنر اور اسکے ساتھیوں کی تحقیق اور اثرات کے نتیجہ میں تین مخصوص امکانات سامنے آئے۔ ایک قدرتی ذہانت، ایک روحانی ذہانت اور ایک وجودی ذہانت آپ کے اسکول ملٹپل
طلباء وہ کسطرح ذہین ہیں سمجھنا شروع کرتے ہیں۔ گارڈنر کے موقف کے مطابق لرننگ (سیکھنا)ایک سماجی اور نفسیاتی عمل ہے۔ جب طلباء انکے اپنے ملٹپل ذہانتوں کے توازن کو سمجھیں گے تب وہ شروع کریں گے۔
معلمین جانتے ہیں طلباء کتنے ذہن ہیں اور وہ خود بھی کتنے ذہین ہیں مثلاً یہ جانناکہ کن طلباء میں مضبوط باہمی انٹلی جنس ہیں مددگار ثابت ہوتا ہے ایسے مواقع پیدا کرنے میں جہاں قوت دوسروں میں بھی فروغ پاسکتی ہے۔ تاہم ملٹی پل انٹلی جنس نظریہ اس لیے ہیں کہ اساتذہ کو انکے طلباء کیلے IQ جیسے لیبل فراہم کیئے جائیں ۔
طلباء مختلف زایوں سے سمجھ تک پہنچتے ہیں مسئلہ وہاٹ از سینڈ سائنسی شاعرانہ فنکارانہ میوزیکل اور جغرافیائی داخلہ کے پائنٹس رکھتا ہے۔
مآخذ:thirteen.org , infed.org
Last Modified : 2/21/2020