ایمونہ اڑنے والے پرندوں (شتر مرغ) کے گروپ سے تعلق رکھتا ہے اور انکے گوشت انڈوں ،تیل، جلد اور پروں کے سبب اچھی قیمت رکھتا ہے۔
یہ پرندہ مختلف موسمی حالات کو قبول کرنے والے ہوتے ہیں حالانکہ ایمو اور شترمرغ ہندوستان میں متعارف کروائے گئے لیکن ایمو فارمنگ نے زیادہ اہمیت حاصل کرلی۔
نہ اُڑنے والے پرندوں میں پر اچھی طرح سے نمو نہیں پاتے جسمیں ایمو شتر مرغ، شتر مرغ، کنگارو، دیا شامل ہیں۔ دنیا کے مختلف حصوں میں گوشت، تیل، کھال اور پروں کے لیے ایمو اور شتر مرغ بطور تجارت پالے جاتے ہیں جنکی معاشی قدر کافی زیادہ ہے۔ ان پرندوں کی جسمانی اور عضویاتی خصوصیات، زائد درجہ حرارت اور گرم موسمیاتی حالات میں کافی موزوں ہوتی ہیں یہ پرندے وسیع یا نیم مرکز (انسینٹیو) پروش نظام پر معقول اعلیٰ ریشہ دار غذاوں پر اچھی طرح پرورش پاسکتے ہیں امریکہ آسٹریلیا اور چین ایموفارمنگ میں سب سے آگے ہیں ایمو پرندے ہندوستانی ماحول میں اچھی طرح پرورش پاسکتے ہیں۔
ایموایک لمبی گردن ، اوسطاً چھوٹے سر ،تین انگھوٹوں اور پروں سے ڈھکے جسم والا پرندہ ہے جس کے جسم پر ابتداً طولی پٹیاں (0تا 3 ماہ کی عمر تک)ہوتی ہیں جو بعد میں آہستہ آہستہ بادامی ( 4-12 ماہ کی عمر تک) ہوجاتے ہیں۔ بڑی عمر کے پرندہ میں ننگی نیلی گردن اور دھبہ دار جسمانی پر ہوتے ہیں۔ بڑے پرندہ کی اونچائی تقریباً 6 فٹ اور وزن 45تا 60 کلو ہوتا ہے۔ لمبی ٹانگوں پر چھلکے دار جلد ہوتی ہے جو سخت اور سوکھی زمین کے موافق ہوتی ہے۔ ایموکی قدرتی غذا کیٹرے مکوڑے درختوں کے سوکھے پتہ اور گھاس پھوس ہوتی ہے وہ مختلف قسم کی سبزی ترکاریاں اور پھل جیسے گاجر، کھیرا اور پپیتا بھی کھاتے ہیں مادہ، زیادہ غذا کھاتی ہے بالخصوص افزائش کے موسم کے دوران جبکہ نربھوکا رہ سکتا ہے۔ جوڑہ کی غالب رکن مادہ ہوتی ہے ایمو 30 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ وہ 16 سال سے زائد عمرتک انڈے دے سکتے ہیں یہ پرندے جھنڈ بناکر یا جوڑی میں رہ سکتے ہیں۔
انڈے کے حجم کے مطابق ایموچوزوں کا وزن 370 تا 450 گرام( انڈہ کا تقریباً 67فیصد) ہوتا ہے۔ پہلے 48تا72 گھنٹوں تک ایموچوزے،جھلی کے جلد انجذاب اور اچھے طریقہ سے سوکھنے کی غرض سے انکیو بیٹرتک محدود رکھے جاتے ہیں صاف اور اچھی طرح سے جراثیم کش بروڈنگ شیڈ اور بچے حاصل کرنے اور کوڑا کرکٹ کے پھیلاو کیلے بہتر اور جدید اور کچرے کے اوپر نئے بوری بند بیک ضروری ہے۔ پہلے 10 یوم تک 90°F بروڈنگ درجہ حرارت اور 3تا4 ہفتوں تک 85°F فراہم کرنا ہوتا ہے۔ مناسب درجہ حرارت سے بچے کی پیدائش کامیابی سے ہوتی ہے۔ بچہ دینے کی جگہ پر مناسب پانی کے مگ اور مساوی تعداد میں فیڈرحوض رکھنے چاہیے، چک گارڈ کی اونچائی ضرور بہ ضرور 2.5 فٹ ہونا چاہیے تا کہ چوزوں کو کودنے اور بھاگنے سے بچایا جاسکے ہر 100 مربع فٹ کے علاقہ میں دن بھر 40 واٹ کا بلب جلنا چاہیے۔ 3 ہفتوں کی عمر کے بعد بروڈرایریا کو توسیع دیں جگ گارڈسرکل کو آہستہ آہستہ بڑھاتے ہوئے اور بعد میں جبکہ چوزہ 6 ہفتوں کی عمر کو پہنچ جائیں انہیں نکال دینا چاہیے پہلے 14 ہفتوں یا10کلو کا معیاری وزن حاصل کرنے تک پسا ہوئی غذا دینی چاہیے۔ پرندوں کے گھروں کیلے مناسب فرش کی جگہ کو یقینی بنائیں کیونکہ ان پرندوں کو انکی صحت مند زندگی کیلے دوڑنا ضروری ہوتا ہے۔ 30 فٹ دوڑنے کی جگہ کی ضرورت ہے اسی لیے فرش کا رقبہ 40X30 فٹ ہونا چاہیے۔ 40 چوزوں کیلے بیرون خانہ جگہ کی فراہمی کی بعد فرش بہ آسانی سوکھنے والا گیلے پن سے پاک ہو۔ کیا کرنا چاہیے
سے جیسے ایمو پرندے بڑھتے جاتے ہیں انھیں زیادہ بڑے سائز کی آب گاہ اور فیڈرر نیز زیادہ جگہہ داکار ہوتی ہے۔فضلہ کے بہتر اور سوکھی حالت میں مینجمینٹ کے لئے ضرورت پڑنے پر پین میں مناسب دھان رکھنی چاہئے۔34 ہفتہ کی عمر یا 25 کلو وزن کے حصول تک پرندوں کو نمو بخش غذا دی جائے۔غذا کا 10 فیصد سبز اشیاء بالخصوص متعدد پتہ دار غذائیں دی جایئں تاکہ وہ ریشہ دار غذا کے عادی بنیں۔تمام وقت پانی اور جتنی وہ چاہیں غذا فراہم کریں۔نمو کے دوران فراغت کے لئے سوکھی جگہہ فراہم کریں۔ضرورت پڑنے پر پین مین دھان کا اضافہ کریں۔آوٹ ڈور جگہہ کی صورت میں 40 پرندوں کے لئے 40*100 فٹ جگہہ فراہم کریں۔چھوٹے پرندوں کو بازووں سے جسم کو بچاتے ہوئے مضبوطی سے پکڑیں۔جوان پرندوں کو بازو سے پر پکڑ کر اور انکی حمل ونقل کر رہے فرد کے پیروں سے قریب پکڑنا چاہئے۔انھیں پیر مارنے کی کبھی چھوٹ مت دیجئے۔پرندے بازو اور سامنے سے پیر مار سکتے ہیں۔اس لئے پرندے اور انھیں پکڑ رہے فرد کو نقصان سے بچانے کے لئےبہترین حفاظتئ تدابیر اور انھیں مضبوطی سے تھامنا ضروری ہے۔
ایمو پرندے 18 تا 24 ماہ میں جنسی بلوغت کو پہنچتے ہیں۔ پین میٹنگ کی صورت میں نر و مادہ کا تناسب 1:1 رکھتے ہوئے، مطابقت کی بنیاد پر پیرنگ کی جانی چاہئے۔ملن کے دوران فی جوڑ 2500 مربع فٹ جگہہ فراہم کی جانی چاہئے۔درختوں اور جھاڑیوں کے ذریعہ تنہائی فراہم کی جائے تاکہ ملن ہو سکے۔ 3 تا 4 ہفتہ پہلے ہی سے بہتر بریڈر غذا دی جائے جس میں نمکیات،وٹامن شامل ہو تاکہ پرندوں میں بارآوری اورحصانت کی صلاحیت مہتر ہو۔عام طور پر بالغ پرندہ فی یوم ایک کلو غذا استعمال کرتا ہے۔ لیکن افزائش کے دوران غذا کا استعمال بہت زیادہ کم ہو جاتا ہے۔اسی لیئے مقوی غذا کی فرہمی ضروری ہو جاتی ہے۔ڈھائی سال کی عمر کے آس پاس پہلا انڈا حاصل ہوتا ہے۔انڈے بالخصوص سرد موسم میں عام طور پر اکتوبر تا فروری کے درمیان ہوتے ہیں۔پین میں نقصان سے بچنے کو لئے دن میں دو مرتبہ جمع کیئے جاتے ہیں۔عام طور پر ایک سال کے دوران ایموتقریباً ۱۵؍انڈے دیتی ہے۔ سال بہ سال انکی تعداد بڑھتی جاتی ہے۔ اور یہ ۳۰تا ۴۰تک پہنچ جاتی ہے۔ اوسطاً ایمو فی سال ۲۵ انڈے دیتی ہے۔ انڈہ کا وزن تقریباً ۴۷۵تا ۶۵۰ گرام ہوتا ہے۔ اس طرح انڈہ کا اوسطاً وزن ایک سال میں ۵۶۰ گرام ہوتا ہے۔ انڈے ہرے رنگ کے ہوتے ہیں اور سخت ماربل کی طرح نظر آتے ہیں ۔ رنگ کی شدت ، ہلکے اوسط سے ہوتی ہوئی گہری ہری ہوجاتی ہے۔ اکثریت میں انڈے ۴۲ فیصد اوسط گہرے اور رف سطح کےہوتے ہیں۔ بریڈر کو منا سب کیلشیم 2.7فیصد کھلائیے تاکہ انڈہ میں قوت کے ساتھ منا سب ہڈی بننے کی صلاحیت پیدا ہو۔ انڈہ دینے سے قبل زیادہ مقدار میں کیلشیم کھلانے سے انڈہ کی پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ اور نربارآوری معیار گھٹ جاتا ہے۔ علحید ہ حوض میں گِرٹ یا کیلسٹ پاوڈر کی شکل میں زائد کیلشیم فراہم کرنا چاہئے۔
پین سے یک کہ بعد دیگر جلدی جلدی انڈے جمع کیجئے اگر انڈوں پر مٹی لگ گئی ہو اسے سینڈ پیپر سے صاف کیجئے او ر کاٹن سے پونچھئے 60۔ ڈگری فارن ہیٹ درجہ حرارت فراہم کر رہے کولرروم میں انڈوں کو جمع کیجئے ۔بہتر سینے کی صلاحیت کو یقینی بنانے کیلئے انڈوں کو ۱۰یوم سے زائد اسٹور مت کیجئے۔کمرہ کا درجہ حرارت جس میں انڈے ذخیرہ کیئے جاتے ہیں، ۳تا۴ دن میں سیٹ کرنا چاہئیے تاکہ سینے کی بہتر صلاحیت حاصل ہو سکے۔
ذرخیز انڈوں کو کمرے کا درجہ حرارت ترتیب دینے کے بعد سیٹ کیجئے۔ ایک کشتی میں افقی یا ترچھی قطاروں میں انڈوں کو رکھئیے ۔ انڈوں کے انکیوبیٹر کو صاف اور جراثیم کش بنا
اسٹارٹ کیجئے ۔ جو کہ سوکھے بلب کادرجہ حرارت 96 تا 97 ڈگری فارن ہیٹاورگیلے بلب کے درجہ حرارت 98تا800ہو (تقریباً 30تا 40 ) فیصد جیسے ہی انکیوبیٹر طئے شدہ درجہ حرارت اور کثافت کے ساتھ تیار ہو جائے انڈوں کی کشتی کو بحفاظت سیٹر میں رکھیئے ۔اور ضرورت پڑنے پر سیٹ ہونے کی تاریخ اور دجہ حرارت کی سلیپ اس پر چسپاں کردیں۔
انکیوبیشن کے 48 ویں دن تک انڈوںکو روز آنہ پلٹ کر رکھیئے ۔49ویں یوم سے پلٹنا بند کر دیں اور پینگ پر نظر رکھیئے 52ویں یوم تک انکیوبیشن مدت ختم ہوجاتی ہے۔ چوزہ کو سکھانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ چوزوں کو 24تا 72گھنٹہ ہیچر کمپارٹمنٹ میں رکھئیے تاکہ ٹھنڈک ختم ہو اور چوزہ صحت مند ہو۔ عموماً سہنے کا تنا سب 70فیصد یا زیادہ ہوتا ہے۔ کم ہیچ ایبلٹی کی کئی وجوہات ہیں۔ منا سب بریڈرتغریہ پرچوزوں کی صحت مندی یقینی ہوتی ہے۔
منا سب نشوونما اور افزائش نسل کیلے ایموکو متوازن غذا کی ضرورت پڑتی ہے۔ لٹریچر کی بنیاد پر کچھ تقویت بخش ضروریات کی نشان دہی کی گئی ہے۔عام پولٹری فیڈ اجزأکا استعمال کرکے فیڈ تیار کی جاتی ہے۔ صرف غذا (کھانے ) ہی پر پیداوار کا 70فیصد خرچ ہوتا ہے ۔ اسی لیئے کم خرچ راشن سے منافع میں اضافہ ہوتا ہے۔ تجارتی فارمس میں فی ایمو بریڈنگ جوڑی 632تا 394کلوگرام تک ہوتی ہے۔ غیر بریڈ نگ کے دوران غذا کی قیمت 6.50روپیہ اور بریڈ نگ کے دوران 7.50 روپیہ ہوتی ہے۔
بریڈر | کُروور(15تا34یا 10تا 25کلو) | اسٹارئر(10تا14 ہفتہ یا 10کلوگرام وزن | پیرا میٹر |
---|---|---|---|
20 | 18 | 20 | خام پروٹین ٪ |
0.9 | 0.8 | 1.0 | لائسائن٪ |
0.40 | 0.4 | 0.45 | میتھیو نائن٪ |
0.18 | 0.15 | 0.14 | ئائٹو فن٪ |
0.60 | 0.48 | 0.17 | تھائیرونائن٪ |
2.50 | 1.5 | 0.50 | کیلشیم٪(منی) |
0.6 | 0.7 | 1.5 | مجموعی فاسفورس |
0.4 | 0.3 | 0.80 | سوڈیم کلورائیڈ |
بریڈر | کُروور(15تا34یا 10تا 25کلو) | اسٹارئر(10تا14 ہفتہ یا 10کلوگرام وزن | پیرا میٹر |
10 | 10 | 9 | خام فائبر(زیادہ سے زیادہ) |
1500 | 8800 | 15000 | (IU/Kg)Aوٹامن |
4500 | 3300 | 4500 | (ICU/Kg)Bوٹامن |
100 | 44 | 100 | (IU/Kg)Eوٹامن |
45 | 22 | 45 | (Ng/Kg)B12وٹامن |
2200 | 2200 | 2200 | (mg/Kg)کولائین |
30 | 33 | 30 | (mg/Kg)تانبا |
110 | 110 | 110 | (mg/Kg)زِنک |
150 | 145 | 150 | (mg/Kg)میگنیز |
1.1 | 1.1 | 1.1 | (mg/Kg)آیوڈین |
میئینس | بریڈر | فنیشر | گروور | اسٹارنر | اجزائے ترکیبی |
---|---|---|---|---|---|
40 | 50 | 60 | 45 | 50 | جو |
25 | 25 | 20 | 25 | 30 | سویابین |
16.30 | 15.50 | 16.15 | 16.25 | 10 | DORB |
15 | 0 | 0 | 10 | 6.15 | سورج مکھی |
1.5 | 1.5 | 1.5 | 1.5 | 1.5 | ڈائے کیلشیم فاسفیٹ |
1.5 | 1.5 | 1.5 | 1.5 | 1.5 | قدرتی کیلشیم کاربونیٹ پاوڈر |
0 | 0 | 0 | 0 | 0 | موتاجی کا آٹا |
0.3 | 0.3 | 0.3 | 0.3 | 0.3 | نمک |
0.1 | 0.1 | 0.1 | 0.1 | 0.1 | ٹریس معدنیات |
0.1 | 0.1 | 0.1 | 0.1 | 0.1 | وٹامنس |
0 | 0 | 0.05 | 0.05 | 0.05 | کوسیوڈیائیٹ |
0.25 | 0.15 | 0.25 | 0.25 | 0.15 | میتھیونائن |
0.5 | 0.5 | 0.5 | 0.5 | 0.5 | کولائن کلورائیڈ |
ایمو،عموماً نہ اُڑنے والے مضبوط پرندے ہوتے ہیں اور لمبی عمر پاتے ہیں(ایمو میں خصوصاً چوزوں اور نابالغ بچوں میں80فیصد اموات ہوتی ہیں۔ عمومی طور پر بھوک ، تغذیہ کی کمی آنتوں پر سوجن ؍پھوڑے پیروں کی بیماریاں ،کولی انفیکشن اور چربیاتی انفیکشن وجہہ اموات میں شامل ہیں۔ اہم وجوہات غیر منا سب تغذیہ پانیو ٹر یشن ، دباؤ ،غیر منا سب حمل و نقل، اور جنینیاتی عوارض ہیں۔دیگر بیماریوں میں ناک کی سوزش ،شدید خارش (کنیڈمی ڈپاس) آنتوں کی سوزش(سالمونیلا)،جوئیس اورکِرم کی کثرت ، (پھیپھڑوں کی بیماری) آنتوں اور جگر کی بیماری (نبیقہ زدگی) شامل ہیں۔ایک ماہ کی عمر سےایک مہینہ کے وقفہ سے اندرونی اور بیرونی کرم سے بچانے کے لئے ایورمیسیٹین دی جا سکتی ہے۔ ایمو میں آنتوں کی سوزش اور وائرل ایسٹرن اکوائن انسیفیلومائی لیئپیز کی اطلاعات ہیں۔ ہندوستان میں اب تک مجموعی زخمو ں کی بنیاد پر رانی کھیت کے معاملات کی اطلاعات ہیں لیکن ۔انکی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ تاہم پرندوں میں ہندوستان میں ایمو میں آنتوں کی سوزش اور وائرل ایسٹرن اکوائن انسیفیلومائی لیئپیز کی اطلاعات ہیں۔ مجموعی زخمو ں کی بنیاد پر ابھی کے لئے ٹیکہ معاملات سامنے آئے ہیں۔ لیکن انکی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ تاہم پرندوں کو آر ڈی کے لئے ایک ہفتہ عمر پر (لاسوٹا)4ہفتہ کی عمر میں (لاسوٹا بوسٹر) 8،15اور 40ویں ہفتہ مُکٹیسور اسٹرین کی ٹیکہ اندوزی سے بہتر قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
شتر مرغ اور ایمو سے کم چربی، کم کولیسٹرول، بہترین ذائقہ والا بہترین معیارکا گوشت ملتا ہے۔ ران سے قابل قدر پُٹھے اور نچلے پیروں کے بڑے بڑے گوشت کی بافتیں حاصل ہوتی ہیں۔ایمو کی جلد (کھال )فائن اور مضبوط ہوتی ہے۔ پیروں کی کھال مخصوص قسم کی ہوتی ہے لہٰذا بہت قیمتی ہوتی ہے۔ ایمو کی چربی تیل نکالنے کے کام آتی ہے۔ جو غذانیت سے بھرپور علاج کیلے استعمال ہونے والی (جلنے کی صورت میں آرام دینے والی) اور کاسمیٹک میں استعمال ہوتی ہے۔
ایمو فارم کا معاشی سروے نشان دہی کرتا ہیکہ بریڈنگ اسٹاک خرید نے میں لگنے والی رقم کا فی زیادہ (68فیصد )ہوتی ہے۔ بقیہ سرمایہ کاری فارم پر 13فیصد اور ہیچری پر 19فیصد ہے۔ فی جوڑ فی سال فیڈنگ خرچ کا تخمینہ 3600روپیہ ہے۔ ہچنگ انڈہ اور ایک دن کے چوزہ کا پیداواری خرچ بالترتیب 793اور 1232روپیہ ہے۔ ایک دن کے قابل فروخت چوزہ کی قیمت 2500تا 3000روپیہ ہے۔ بہتر ہیچ ایبیلٹی 80فیصد سے زائد کم سے کم فیڈنگ خرچ اور کم سے کم چوزوں کی اموات 10فیصد سے کم کے ذریعہ ایمو سے بہتر آمدنی ممکن ہے۔
Last Modified : 1/22/2020