ہندوستان میں دوسرے تیز ترین بڑھنے والے(Macrobrachium malcolmsonii) جھینگے ہیں جو تازہ پانی کے جھینگے کہلاتے ہیں۔عموماً ہندوستانی ندیوں جو خلیج بنگال میں گرتی ہیں میں پائے جاتے ہیں جن کی پرورش مونو کلچر اسی طرح سیری کلچر نظاموں کے تحت کی جاتی ہے۔ مونو کلچر نظاموں میں 750تا1500کلوگرام جھینگا فی ہیکٹر 8ماہ میں حاصل کیا جاتا ہے۔ اسکے علاوہ پالی کلچر موافق نسل ہے جو ہندوستانی بڑے تازہ پانی کی مچھلی ادرچائیز تازہ پانی کی مچھلی کے ساتھ ہوتی ہے۔ جس میں 400کل جھینگے اور 3000کلوگرام فی ہیکٹر فی سال کا ر پس کی کاشت ہوتی ہے۔ چونکہ اس نوع کی تجارتی فارمنگ کیلئے لگنے والا سیڈ قدرتی ذرائع سے نہیں ملتا ہے۔ اسی لئے سال بھر فراہمی کے لئے کنٹرولڈ کنڈیشن کے تحت وسیع پیمانے پر سیڈ پروڈکشن بہت زیادہ اہم ہے۔ وسیع پیمانے پر سیڈ پروڈکشن اور پرورش دینے کے سلسلہ میں کاشت کاروں اور تاجرین کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاک انکی پرورش طریقوں میں تنوع آئے۔
بروڈ اسٹاک اور انڈوں سے لدی ہوئی مادہ مچھلیاں سیڈ پروڈکشن کے مستقل عمل کیلئے لازمی جز ہے۔ زرعی موسمیاتی حالات کے تحت اس نوع کی گوناڈل بلوغت، قدرت پر بہت زیادہ منحصر ہوتی ہے۔ گنگا، ہگلی اور مہاندی ندیوں کے نظام میں بلوغت اور بریڈ نگ مئی سے شروع ہوتی ہے اور اکتوبر کے اواخر تک جاری رہتی ہے۔ جبکہ گوداوری کرشنا اور کاویری نظاموں میں یہ اپریل سے شروع ہو کر نومبر تک جاری رہتی ہے۔ تالابوں کی حالتوں میں جنسی بلوغت عموماً اس وقت ہوتی ہے جبکہ 60تا70ملی میٹر کا حجم حاصل ہوتا ہے۔ زیادہ تر تالابوں میں بیریڈ مادہ سال بھر ریکارڈ کی جاتی ہے۔ اگست، ستمبر کے موسم کے دوران کل آبادی میں گوندنیوں سے لدی ہوئی مادہ کا تنا سب زیادہ ہوتا ہے۔ اور اس دوران وہ اچھی تعداد میں انڈے رکھتی ہے (8000تا80000)۔ایک سیزن میں 3تا4مرتبہ جھینگوں کی افزائش کی جاتی ہے۔ائر لفٹ بائیو فلٹر ری سرکیو لیٹری سسٹم کا استعمال کرکے کامیاب کمیونٹی بریڈنگ اور سال بھر موافق کنڈیشن میں سیڈ پروڈکشن ممکن ہوسکتاہے۔
بالغ مادہ مچھیلوں میں ملن،ملن سے قبل کی بے چینی کےفوری بعد پیش آتا ہے اور ملن کے کچھ ہی گھنٹوں بعد بار آوری انجام پاتی ہے۔ انڈوں کیلئے انکیوبیشن وقفہ پانی کے درجہ حرارت 28تا30ڈگری پر منحصر 10تا15 یوم کے درمیان ہوتا ہے۔ تاہم کم درجہ حرارت میں انکیوبیشن پیریڈ 21 دن سے طویل ہوتا ہے۔ زویا کی جسم کے پھیلنے کے ذریعہ پوری طرح تیار پہلے زو یا کی ہیچنگ عمل میں آتی ہے جو انڈے کو خول کو توڑ کر انڈہ سے باہر آجاتا ہے۔ اور پلینک ٹان کی حیثیت سے پانی میں تیرنا شروع کردیتے ہیں۔
اروا افزائش کی متعدد تکنیکوں خامہ بہاؤ کے ذریعہ واضح یا سبز پانی، بند یا نیم بند گردش کے ساتھ یا گردش کے بغیر جھینگوں کی نسل کے لاروا پرورش نظام ، ہیچری کنڈیشن کے تحت مختلف کامیابی کی ڈگریوں کے ساتھ تیار کی گئیں ہیں۔ سبز پانی تکنیک کا دعویٰ ہیکہ اس نظام میں پوسٹ لارول پروڈکشن دیگر تکنیکوں کے مقابلہ میں 10تا20فیصد زائد ہوتا ہے۔ میں اضافہ اور بے لگام کائی کے جو بن کے سبب واقع ہوتی ہیں۔ PHکے سیڈ فراہم ہوتے ہیں۔ لیکن اعلیٰ شرح اموات عموماً
سبز پانی میں غذا کے چھوٹ جانے کے سبب بالغ آرئیمیا کی تعداد یں خرید اضافہ ہوتا ہے۔ جس کے سبب کلچر میڈیم میں امونیا جمع کرنے میں مدد ملتی ہے۔ درج ذیل بائیو فلٹرری ری سرکیو لیٹوری سسٹم میں پوسٹ لاروا کی بڑی تعداد میں پیدا وار ممکن ہوتی ہے۔ 39 تا 60 ایام کے وقفہ کے اندرپوسٹ لاروائی حالت (PL )اختیار کرنے تک زویا کوگیارہ مرحلوں سے 16،18تا20فیصد نمکینیت اور 28تا 31 ڈگری سیلسی ایس درجہ حرارت پر گذرنا ہوتا ہے۔ جبکہ اس میں پیداواری صلاحیت 10-20 PL/l ہوتی ہے۔ ہوا کو اٹھانے والے اور گردش کرنے والے بائیو فلٹر کے منا سب پانی کو کوالیٹی برقرار رکھنے میں بہترین نتائج آئے ہیں ۔ جو مختلف نشوونما والے میڈیا میں پوسٹ لارول پیدائش کیساتھ ہوتا ہے۔ پانی کے معیار کے تعینات (پیرا میٹرز)عموماً ترقی پذیرلاروا کی نمو ،بقا اور میٹامورفوسس کو متاثر کرتے ہیں اور بہتر بقاکے حصول کے لیئے انھیں پوری طرح سے برتنا چاہئے۔ (خاکہ 1)
رینج | پیرا میٹر |
---|---|
28تا30ڈگری سیلسی ایس | درجہ حرارت |
تا 8.278 | PH |
44تا52 | حل شدہ آکسیجن |
3000تا 4500پی پی ایم | مجموعی سختی |
80تا 150پی پی ایم | مجموعی کھاد راپن |
18تا 20 فیصد | نمکینیت |
0.02تا0.12پی پی ایم | امونیائی نائٹروجن |
لاروائی پرورش کے دوران مختلف غذائی اشیاء جیسے چھوٹے چھوٹے آبی جاندار ، بالخصوص مکیڈوسیران ،کوپ پاڈس، روئیفرس، جھینگوں اور مچھلیوں کاگوشت ، صد فی صد گوشت ، زمینی کچوے ،نلکی میں رہنے والے نازک کیڑے ،انڈوں کاکسٹرڈ ، بکری؍مرغی کی آنتوں کے ٹکڑےاستعمال کی جاتی ہیں۔ ان میں سے جھینگوں کے لاروا کیلئے چھوٹے چھوٹے آبی جاندار بہترتی لاروائی غذا تصور کی گئی ہے۔ ابتداً فرسٹ اسٹیج زویاکو 130000لاروا کےتنا سب سے15دن تک روزآنہ دوبار تازہ ترین ہیچڈ چھوٹے چھوٹے آبی جاندار دیئے جاتے ہیں ۔یہاں تک کہ وہ چوتھی اسٹیج تک پہنچ جاتے ہیں۔اس کے بعد روزآنہ ایک مرتبہ فیڈ کے ساتھ انڈوں کے کسٹروڈاور صد فی گوشت ؍نلکی میں رہنے والے کیڑے روز آنہ ۴ مرتبہ دیا جاتا ہے۔
جھینگوں کی پوسٹ لاروا حصول ؍ ہارویسنگ انکے رینگنے کے انداز کے سبب کافی مشکل ہوتی ہے۔ اسی لیئے پانی خالی کرنا (ڈرین سفوننگ آف واٹر) اور پانی کا بہا دینا یہ عموماً ہارویسٹنگ میں استعمال ہوتے ہیں۔لیکن پوسٹ لاروائی اسٹیج کے حصول تک کافی طویل وقت درکارہونے کے سبب درج بالا دونوں طریقہ نہ کار آمد ہیں اور نہ ہی محفوظ۔
اس کے علاوہ لاروائی ٹینک میں پوسٹ لاروا کی بقاءاور نمودونوں متاثر ہوتے ہیں۔ اسی لئےپرورش یونٹ سے پوسٹ لاروائی مستقل ہاروسیٹ کیلئے ایک منا سب ؍مثالی آلہ کی کافی زیادہ ضرورت پڑتی ہے۔ اسی لئے اسٹرنگ شیل تشکیل دیا گیا او ر یہ لاروائی پرورش کے دوران پوسٹ لاروا کی مرحلہ وار ہارویسٹنگ کیلے کامیابی سے استعمال کیا گیا ۔ air-left bio-filter re-circulatory system ککا استعمال کرتے ہوئے پوسٹ لاروائی بقاء اور شرح افزائش10-20 PL/l. کی رینج میں ہوتا ہے۔
رسری پرورش کردہ نابالغوں کو تازہ ترین بالغ ہوئے پوسٹ لاروا کے ساتھ راست اسٹاک کرنے کے بجائے گرو۔آوٹ تالابوں میں اسٹاک کرنے سے جھینگوں کی بہترین نمو، پیداوار اور بقاء حاصل کی جاسکتی ہے ۔پوسٹ لاروا اپنے آپ کو آہستہ آہستہ تازہ پانی سے ہم آہنگ کر لیتے ہیں۔ فی ہزار 10 حصہ نمکینیت پر بہترین نمو اور بقائ پوسٹ لاروائی پرورش کے دوران صحت مند نابالغوں کی ممکن ہوتی ہے۔
ئیوفلبٹرری سرکیولیٹری نظام اختیار کر کے اور منا سب ہوا آمیزی کی سہولت کے ساتھ اچھی طرح تیار کردہ زمینی تالابوں میں مابعد لاروائی پرورش کی جاسکتی ہے۔ کثافت، غذا اور واٹرکوالٹی مینجمنٹ پرورش کے دوران صحت مند نا بالغ مچھلیوں کی نمو میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اچھی نمو برقرار رکھنے کے لیے انڈوں کے کسٹرڈ کے ساتھ تازہ پانی کے آبی جانداروں کا حل شدہ آکسیجن اور حل شدہ امونیا جسکی رینج بالترتیبPH پساہواگوشت کافی اثر دار ہوتے ہیں۔ پانی کی کوالیٹی کے معیارات (پیرا میٹر ز)جیسے پانی کا درجہ حرارت، 7.8تا8.3، 4.4تا5.2 پی پی ایم اور 0.02تا0.03پی پی ایم ہو بہتر بقاء کے لئے ساز گار تصور کئیے جاتے ہیں۔
جھینگوں کا گروآوٹ نظام دیگر تازہ پانی کی مچھلی فارمس سے عموماً تقابلی ہوتا ہے۔ چونکہ شرارتی عادات کی وجہ سے جھینگے ایک تالاب سے دوسرے تالاب ہجرت کرتے رہتے ہیں اس لئے ضروری ہیکہ تالاب کی پشتہ بندی پانی کی سطح سے 0.5 میٹر بلند ہو۔ ریتیلے کلے تالاب کی فرش بہتر نمو کے لئے ساز گار تصور کی جاتی ہے۔ ناقابلِ نکاس تالابوں کو روایتی جراثیم کش ادویات سےٹریٹ کیا جاتا ہے۔ تا کہ شکار خور اور ویڈمچھیلوں کا قلع قمع ہوجائے۔ سیمی انٹینسیوفارمنگ کے لئے 3000تا50000فی ہیکٹر اسٹاکنک گنجائش کا مشورہ ہوتا ہے۔ انٹینسیوفارمنگ کے لئے ،انی کی تبدیلی اور ہوا کی فراہمی کی سہولت کے حامل تالابوں کو استعمال کیا جاسکتا ہے جہاں ایک لاکھ فی ہیکٹر اسٹاکنگ تک گنجائش بڑھائی جاسکتی ہے ۔ درجہ حرارت سے ایک اہم ترین عنصر ہے جوبالراست ، جھینگوں کی پیداوار اور بقاءپر کنٹرول رکھتا ہے۔
کے درمیان درجہ حرارت بہترین تصور کیا جاتا ہے۔ 310Cتا290Cسے کم درجہ حرارت مہلک اور 140C عموماً
کے درمیان درجہ حرارت بہترین تصور کیا جاتا ہے۔ 310Cتا290Cسے کم درجہ حرارت مہلک اور 140C عموماً نر جھینگے ، مادہ کے مقابلہ میں تیزی سے بڑھتے ہیں۔ 1:1کے تنا سب سے منگ پھلی کے تیل کا کیک اور مچھلی کے گوشت کا آمیزہ ضمنی غذا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ 30000تا50000اسٹاکنک گنجائش کے ساتھ مونو کلچر کے تحت 6ماہ میں 750تا 1200کلوگرام فی ہیکٹر پیداوار حاصل کی جاتی ہے۔ پالی ہیکٹر میں 10000تا20000فی ہیکٹر کی اسٹاکنگ گنجائش پر 25000تا 30000نمبر فی ہیکٹر کارپس کی گنجائش کے ساتھ 300تا400کلوگرام جھینگا اور 2000تا30000کلوگرام کارپس کی پیداوار بھی کی جاسکتی ہے۔
رقم (روپیوں میں) | اشیاء | نمبر شمار |
---|---|---|
اخراجات | I | |
فکس سرمایہ | A | |
50,000 | )نمبر2,0.2haبروڈاسٹاک تالاب کی تعمیر( | 1 |
2,50,000 | )10m6mہیچری شیڈ( | 2 |
1,00,000 | لاروائی پرورش ٹینگ (12نمبر سمنٹ کے) | 3 |
20,000 | نکاسی کانظام پی وی سی کے ساتھ | 4 |
40,000 | بوروہیل | 5 |
40,000 | پانی کی ذخیرہ کاٹینک(20000لیٹر کی گنجائش) | 6 |
30,000 | بجلی کی تنصیب | 7 |
1,50,000 | (5hpائیر بلور(2نمبر، | 8 |
40,000 | ہوا آمیزی پائپ نیٹورکنگ نظام | 9 |
60,000 | )5KVAجنریئٹر ( | 10 |
30,000 | پانی کے پمپ 2ایچ پی لائن کے ساتھ | 11 |
10,000 | ریفر یجرئیٹر | 12 |
30,000 | دیگر اخراجات | 13 |
8,50,000/- | کل | |
B | ||
50,000 | تغیرپذیر اخراجات(قیمت متغیرہ) | 1 |
20,000 | بروڈاسٹاک ڈیولپمنٹ بشمول فیڈ | 2 |
2,30,000 | سمندری پانی کی حمل و نقل | 3 |
10,000, | کیمکل اور ادویات | 4 |
40,000 | بجلی اور ایندھن | 5 |
2,10,000 | تنخواہیں (1ہچری فینجر اور 4ماہر مزدور) | 6 |
50,000 | دیگر اخراجات | 7 |
6,10,000 | کل | |
C | ||
6,10,000 | مجموعی قیمت | 1 |
85,000 | فکسڈسرمایہ پر فرسودگی قیمت 10فیصد | 2 |
1,27,500 | فکسڈ سرمایہ پر سود 15فیصد سال کے حساب سے | 3 |
8,22,500/- | گرانڈ ٹوٹل |
10,00,0001000۔500روپیہ کے 2ملین سیڈ کی فروخت
1,77,500/- نیٹ انکم(گراس انکم ۔نیٹ انکم) III
سیمی ائینسیو گرون آوٹ کلچر برائے تازہ پانی کا جھینگا :۔
رقم (روپیوں میں) | اشیاء | نمبر شمار |
---|---|---|
اخراجات | I | |
قیمت متغیرہ | A | |
20,000 | تالاب کا کرایہ فی ہیکٹر | 1 |
6,000 | فرٹیلائزاور لائم(کھاد اور چونا) | 2 |
25,000 | (5000PL/ha.Rs 500/1000جھینگے کا سیڈ( | 3 |
40,000 | اضافی غذا 20روپیہ فی کلو | 4 |
45,000 | تنخواہیں(1مزدور150روپیہ فی یوم)260یوم کےلئے | 5 |
5,000 | ہاروپئنگ اور مارکٹنگ اخراجات | 6 |
5,000 | دیگر اخراجات | 7 |
1,46,000 | کل | |
1,46,000/- | مجموعی قیمت(1) | B |
10,95/- | (2) قیمت متغیرہ پرمودفی سال شرح سے 6ماہ کے لئے | |
1,56,950/- | مجموعی قیمت | |
گراس انکم | II | |
2,00,000/- | 1000کلوجھینگے کی فروخت 200روپیہ فی کلو | |
43,050/- | نیٹ (انکم گراس انکم۔مجموعی قیمت) |
رقم (روپیوں میں) | اشیاء | نمبر شمار |
---|---|---|
اخراجات | I | |
20,000 | تالاب کا کرایہ فی ہیکٹر | 1 |
10,000 | کھاد اور کھادڈالنے اور چونے کے لئے | 2 |
7,500 | (15000PL/ha.Rs 500/1000جھینگے کا سیڈ( | 3 |
1,500 | فیش سیڈ(3500) | 4 |
50,000 | اضافی غذائیں | 5 |
45,000 | تنخواہیں (الیبر150روپیہ فی یوم) | 6 |
5,000 | ہاروسئنگ اور مارکئٹنگ اخراجات | 7 |
10,000 | دیگر اخراجات | 8 |
1,49,000 | کل | |
1,49,000/- | مجموعی قیمت(1) | B |
11,175/- | (2) قیمت متغیرہ پرمودفی سال شرح سے 6ماہ کے لئے | |
1,60,175/- | مجموعی قیمت | |
گراس انکم | II | |
80,000/- | )400kg@200/kgجھینگوں کی فروخت ( | 1 |
1,50,000/- | (3000kg@ 50/kg)مچھلی کی فروخت | 2 |
2,30,000/- | ٹوٹل |
نیٹ انکم (گراس انکم ۔ ٹوٹل کاسٹ 69825
٭مارکٹ پر ائز اور علاقہ کے مطابق متلونبھونیشور ، اڑیسہ
ماخذ: سنیٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فریش واٹر ایکواکلچر
Last Modified : 5/19/2020