অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

اہم مرکزی امداد اَور تعاون

اہم مرکزی امداد اَور تعاون

آئین کے آرٹیکل 275 (1)کے تحت خاص مرکزی امداد اَور تعاون قبائلی ذیلی۔اسکیم کے ذریعے ریاستوں /یونین ٹیریٹری کو قبائلی ترقی کے لئے کی گئی کوششوں کو پُورا کرنے کے لئے خاص مرکزی امداد فراہم کی گئی۔اِس امداد کا اصل مقصد خاندانی آمدنی تخلیق کی نِِچلی اسکیموں جیسے زرعی،باغبانی،مختصر آب پاشی،تحفظ اراضی،مویشی ماہی پروری،جنگل،تعلیم،ماہی پروری،گاؤں،چھوٹے کاروباروں اَور کم از کم ضرورت سے متعلق پروگراموں سے ہے۔

قبائلی ترقی کے لئے منصوبہ بندیوں کی لاگت کو پُورا کرنے اَور درج فہرست علاقے کے انتظامیہ سطح کو ریاست /یونین ٹیریٹری کے برابر لانے کے لئے آئین کے آرٹیکل 275 (1)کے پہلے اہتمام کے تحت ریاستوں / یونین ٹیریٹری کو بھی تعاون دیا جاتا ہے۔ قبائلی طلباء  کو قابلیت پر مبنی تعلیم فراہم کرنے کے لئے سکونتی اسکول قائم  کرنے کے لئے فنڈز کے کچھ حصے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

قدیم قبائلی گروہ (پی.ٹی.جی)کی ترقی کی اسکیم

17 ریاستوں اَور 1 یونین ٹیریٹری انڈمان اَور نِکوبار جزیرہ گروہ میں زرعی کے لئے ثابِق تکنیک،کم خواندگی شرح اَور گھٹ رہی یامستحکم آبادی کی بنیاد پر 75 قدیم قبائلی گروہ (پی ٹی جی)کے طور پر  پہچانا گیا ہے۔اِن گروہوں کی عدم تحفظ کو دیکھتے ہوئے،پی.ٹی.جی‌کے کامِل ترقی کے لئے ایک مرکزی علاقہ اسکیم سال 1998 99 میں شروع کی گئی تھی۔یہ اسکیم بہت لچِیلی ہے اَور اِس میں رہائش گاہ،بنیادی ڈھانچے کی ترقی،تعلیم،صحت،تقسیم اراضی / ترقی،زرعی ترقی،مویشی ترقی،ساماجی حفاظت،بیمہ،وغیرہ شامل ہیں۔2007۔08 کے دوران،گیارہوِیں پنج سالہ اسکیم مدت کے لئے متعلقہ ریاستی حکومتوں / یونین ٹیریٹری کے ذریعے کی گئی بنیادی جائزوں کے ذریعے وسیع طویل مدتی " تحفظ اَور ترقی (سی سی ڈی)اسکیم " پی.ٹی.جی کے لئے تیار کی گئی۔اِن اسکیم میں ریاستی حکومتوں اَور غیر سرکاری تنظیمات کی کوششوں کے درمیان تال میل کے لئے  قیاس آرائی کی گئی تھی۔

قبائلی تحقیقی ادارہ

آندھر پردیش،اسم،بِہار،گُجرات،کیرل،مدھیہ پردیش،مَہاراشٹر،اُڑیسا،راجَستھان،تمِل ناڈو،مغربی بنگال،اُترپردیش،منی پور اَور تریپورہ میں چَودہ قبائلی تحقیقی ادارہ (ٹی آر آئی)قائم  کئے گئے ہیں۔ یہ ادارہ ریاستی حکومتوں کو اسکیم سے متعلق معلومات جیسے۔ تحقیق اور تشخیص مطالعہ،اعداد و شمار کا مجموعہ،رواجی قانون کی تدوین اَور تربیت،سيمينارس اَور ورک شاپس کے منعقد میں مشغول ہے۔اِن میں سے کچھ اداروں کا عجائب گھر بھی ہے جِس میں قبائلی مَصنُوعی  مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

تعلیمی امداد

درج فہرست قبائلی لڑکیوں / لڑکوں کے لئے ہاسٹل

قبائلی لڑکیاں  تعلیم کے لئے اُن کو بہتر رہائشی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے ہاسٹل اسکیم تِیسری پنج سالہ اسکیم میں شروع کی گئی تھی۔اِس اسکیم کے تحت تعمیری کام کے لئے ریاستوں کو لاگت کا 50 فیصدی اَور یونین ٹیریٹری کو 100 فیصدی مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

ٹی ایس پی علاقے میں آشرم اسکول

مرکز کے ذریعے امداد یافتہ یہ اسکیم 1990۔91 میں متعلقہ ریاستوں اَور یونین ٹیریٹری کو حسب ترتیب 50 فیصدی اَور 100 فیصدی بنیاد پر مرکزی امداد فراہم کرنے کے لئے شروع کی گئی تھی

لڑکیوں کے درمیان تعلیم کا استحکام کرنا

کم خواندگی والے ضلعوں میں درج فہرست قبائل  کی لڑکیوں کے درمیان تعلیم کا استحکام

یہ وزرات کی جےنڈر پر منحصر اسکیم ہے۔اِس اسکیم کا مقصد پہچانے گئے ضلعوں اَور بلاکوں میں قبائلی لڑکیوں کو 100 % نامزدگی کی سہولت کے ذریعے،بالخصوص نکسل متاثر علاقوں میں اَور قدیم قبائلی گروہ (پی.ٹی.جی)کی آبادی والے علاقوں میں عمومی خاتون آبادی اَور قبائلی خواتین کے درمیان تعلیم کے سطح کے فرق کو ختم کرنا اَور تعلیم کے متوقعہ کے ماحول کی تخلیق کے ذریعے شروعاتی سطح پر تعلیم چھوڑنے کی شرح کو کم کرنا ہے۔یہ اسکیم اِس حقیقت کو قبول کرتی ہے کہ قبائلی لڑکیوں کی خواندگی شرح میں اصلاح ضروری ہے جو اُن کو مؤثر طریقے سے سماجی۔اقتصادی ترقی میں حصہ لینے کے لئے قابل بنائے‌گی۔

اِس اسکیم میں 12 ریاستوں اَور 1 یونین ٹیریٹری کے 54 پہچانے گئے ضِلْعے شامل ہیں جہاں درج فہرست قبائلی  کی آبادی 25 % یا اُس سے زیادہ ہے اَور 2001 مردم شماری کے مُطابق درج فہرست قبائلی  خواتین کی خواندگی شرح 35 % سے یا اِس کے حصہ کم ہے۔اس کے علاوہ،مندرجہ بالا 54 ضلعوں کے علاوہ،دیگر ضلعوں میں موجود قبائلی بلاک یا سیکشن،جہاں کہ قبائلی آبادی 25 % یا اُس سے زیادہ ہو اَور قبائلی خواتین کی خواندگی شرح 2001 مردم شماری کے مُطابق 35 % یا اِس کے حصے سے کم ہو،کو بھی شامل ہیں۔یہ اسکیم پی.ٹی.جی علاقوں کو بھی کَوَر کرتی ہے اَور نکسل واد سے متاثر علاقوں کو بھی برتری دیتی ہے۔یہ اسکیم ریاستوں / یونین ٹیریٹری کے غیر سرکاری تنظیمات اَور ذاتی کمیٹیوں کے ذریعے لاگو کی جاتی ہے۔

اِس اسکیم میں سَرو شِکشا ابھیان یا تعلیمی محکمہ کی دیگر اسکیموں کے تحت چل رہے اسکولوں کے ساتھ جُڑے ہاسٹلوں کے بندوبست اَور رکھ رکھاؤ کی قیاس آرائی کی گئی ہے۔جہاں ایسے اسکول کی سہولیات میسّر نہیں ہیں،ایسی صورت حال میں اِس اسکیم میں رہائشی اَور اسکولی تعلیم سہولت کے ساتھ ایک مُکَمَّل تعلیمی احاطہ قائم  کرنے کا بھی اہتمام ہے۔درج فہرست قبائلی لڑکیوں کو فروغ دینے کے لئے اِس اسکیم میں پڑھائی،ترغیب اَور متواتر انعام دینے کا بھی اہتمام ہے۔یہ اسکیم تعمیر ی لاگت فراہم نہیں کرتی ہے۔اِس میں طئے مالی معیاری سطح کا اہتمام ہے۔اسکیم میں 100 % نامزدگی متعین کرنے،تعلیم چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے،مرض روک اَور صحت تعلیم کا بندوبست کرنے اَور غیر سرکاری تنظیمات کے کام کی کارکردگی کی نگرانی وغیرہ جیسے مختلف کاموں کے لئے ضلع تعلیم مددگار ایجنسی (ڈی.ئی.ایس.اے)جو غیر سرکاری تنظیم یا غیر سرکاری تنظیمات کا یونین ہے،کی قیام کی بھی قیاس آرائی کی گئی ہے۔

این جی او کی تجویز ریاستی حکومت کے ذریعے بھیجے جانے چاہِۓ اَور ریاست / یونین ٹیریٹری کے قبائلی فلاح و بہبود / ترقی محکمہ کے صدر معتمد / معتمد کی صدارت میں تشکیل شدہ " رضاکارانہ کوششوں کی حمایت کے لئے ریاستی کمیٹی " کی سفارش ضروری ہے۔ریاستی کمیٹی کی سفارشیں صرف اُس مالی سال کے لئے جائز ہیں۔

قبائلی  طبقات کو اُن کے مختصر جنگلی پیداوار اَور مختصر جنگلی مصنوعات کے لئے کاروباری امداد اَور فائدہ مند قیمت فراہم کرنے اور اُن کو جاذب ذاتی کاروباریوں اَور ثالثوں سے بچانے کے خاص مقصد لئے ہندوستانی قبائلی اِشْتِراکی کاروبار ترقی یونین لمیٹڈ۔(ٹرائفیڈ)کا قیام 1987 میں حکومتِ حند کے ذریعے کی گئی۔کثیر الملک اِشْتِراکی کمیٹی ایکٹ،1984 کے تحت ملازم یہ ایک قَومی سطح کی اعلیٰ ترین اِشْتِراکی ادارہ ہے۔اِس کی مستند شیئر سرمایہ 100 کروڑ روپئے ہے اَور پیش کردہ سرمایہ 99.98 کروڑ روپئے ہے۔جِس میں حکومتِ حند کی شراکت داری 99.75 کروڑ روپئے اور باقی 0.23 کروڑ روپئے کی شراکت دیگر شیئر ہولڈروں کا ہے۔

درج فہرست قبائلی   طلباء  کے لئے پوسٹ میٹرِک اسکالرشِپ

اِس اسکیم کا مقصد تسلیم شدہ اداروں سے مقبول پوسٹ میٹرِک نصاب کر رہے درج فہرست قبائلی طلباء  کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔اِس اسکیم میں تِجارتی،غیر تِجارتی،تکنیکی،غیر تکنیکی نصاب اَور دور دراز اور دوامی تعلیم خط وکتابت نصاب بھی شامل ہے،یہ اسکیم ریاستی حکومت اَور یونین ٹیریٹری انتظامیہ کے ذریعے لاگو کی جاتی ہے جو مخلص ذمہ داری کے علاوہ 100 فیصدی مرکزی امداد حاصل کرتے ہیں جِس کو اِن کو اپنے بجٹیۓ اہتمام سے پُورا کرنا ہوتا ہے۔مخلص ذمہ داری اسکیم مدت کی آخری سال میں خرچ کے برابر ہوتی ہے۔

موجودہ وظیفہ قیمت میں رکھ رکھاؤ بھتہ،نابینا طلباء کا قاری اخراجات،مطالعہ دورے کا فیس،ریسرچ ۔انتظام کی ٹائپنگ / فیس،خط وکتابت نصاب کے طلباء  کے لئے کتابی بھتہ اَور تعلیمی اداروں کے ذریعے ضروری ناقابل واپسی فیس اخراجات شامل ہے۔ہاسٹل میں رہنے والے طلباء کے لئے نصاب کے مُطابق فی مہینہ رکھ رکھاؤ بھتہ 235 سے 740 روپیے،اَور ڈے اسکالر طلباء کے لئے 140 سے 330 روپئے فی مہینہ ہے۔اسکیم کے تحت 1۔4۔2007 سے دونوں وظائف میں ماں باپ / محافظ کی مقررہ سالانہ آمدنی کی زیادہ سے زیادہ حد،1،08،000 ہے۔ آمدنی کی زیادہ سے زیادہ حد  کو صنعتی مزدوروں کے لئے صارفین قیمت انڈیکس کے ساتھ جوڑ دیا گیا ہے۔

درج فہرست قبائلی طلباء  کی صلاحیت کا اِرْتِفاع،

اِس اسکیم کا مقصد درج فہرست قبائلی  IX سے XII تک کے طلباء کو خاص اَور اصلاحی تربیت دےکر اِن کی صلاحیت کا ارتفاع کرنا ہے۔اصلاحی تربیت کا مقصد مختلف موضوعات میں کمیوں کو دور کرنا ہے جبکہ خاص تربیتوں میں انجینئرنگ اَور طبی موضوعات جیسے تِجارتی نصابوں میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے امیدوار امتحان کے لئے طلباء علموں کو تیار کرنا شامل ہے۔یہ اسکیم ریاستوں / یونین ٹیریٹری کو 100 % مرکزی امداد فراہم کرتی ہے۔فی طالب علم ہر سال 15،000 روپیے کا تعاون میسّر کرایا جاتا ہے اَور ریاست / یونین ٹیریٹری کو کوئی بھی مالی بوجھ کا منتقل  کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔وظیفہ کی رقم کے علاوہ،معذور طالب علم درج ذیل مدد کے بھی اہل ہیں :

  • IX سے XII تک کے نابینا طلباء  کے لئے فی مہینہ 100 رو پئےکا قاری بھتہ۔
  • تعلیمی ادارے کے احاطے کے اندر ہاسٹل میں نہ رہنے والے معذور طلباء  کو فی مہینہ 50 روپئے کا نقل و حمل  بھتہ۔مذکورہ قانون کے مُطابق بتائی  گئی معذوریت جیسے نابیناپن،کم نظر،علاج شدہ جَذّام،شنوائی کمزوری،لوکموٹر معذوریت،دماغی کمی اَور ذہنی بیماری۔
  • ریاست /یونین ٹیریٹری انتظامیہ یا تعلیم کے ذریعے منظم ہاسٹل کے کسی بھی اہلکار کو فی مہینہ 100 روپئے کی خاص تنخواہ قاِبلِ قُبُول ہے جو ہاسٹل میں رہنے والے شدید طور پر معذور طالب علم کی خواہش سے مدد کرنے کو تیار ہو،یا اُس طالب علم کو ایک مددگار کی مدد کی ضرورت ہو۔ سنگین معذوریت والے ڈے اسکالر کے لئے فی مہینہ 50 روپئے کا محافظ بھتہ۔
  • کلاس IX سے XII تک کے ذہنی طور پر غیر ترقی یا فتہ اَور ذہنی طور پر بیمار طلباء  کو فاضل کوچنگ کے لئے فی مہینہ 100 روپئے بھتہ۔
  • اوپر دئے گئے (1)سے لےکر (5)تک کے اہتمام علاج شدہ کوڑھی طلباء  پر بھی لاگو ہیں۔

درج فہرست قبائلی لڑکیوں کے لئے ہاسٹل

تِیسری اسکیم سے شروع کی گئی لڑکیوں کے لئے ہاسٹل اسکیم،اُن درج فہرست قبائلی لڑکیوں کے درمیان تعلیم کی تشہیر کے لئے بہت مفید ہے جِن کی خواندگی شرح 2011 مردم شماری اعداد و شمار کے مُطابق عمومی خواتین کی 54.28 % خواندہ شرح کے مقابلے میں 34.76 ہے۔اسکیم کے تحت،ریاستوں اَور  یونین ٹیریٹری کو مرکز کے ذریعے نَئے ہاسٹل کی تعمیر کرنے اَور موجودہ ہاسٹل کی توسیع کرنے کے لئے مرکزی امداد دی جاتی ہے،اِس اسکیم میں ہاسٹل کی تعمیر کی لاگت کو 50:50 تناسب میں یکساں طور پر مرکز اَور ریاستوں کے درمیان شیئر کیا جاتا ہے۔لیکن یونین ٹیریٹری معاملے میں،مرکزی حکومت تعمیر کی پُوری لاگت منتقل  کراتی ہے۔ہاسٹل کی تعمیر کی لاگت مقامی پی ڈبلیو ڈی کی شرح یا مقامی سی پی ڈبلیو ڈی کی شرح،اِن میں سے جو بھی کم ہو،پر منحصر ہوتی ہے۔اَور ہاسٹل کے رکھ رکھاؤ سے متعلق ذمہ داری ریاستوں / یونین ٹیریٹری کی ہوتی ہے۔ہاسٹل میں سیٹوں کی نمبر 100 تَک ہے۔ہاسٹل درج فہرست قبائلی  لڑکیوں کے لئے ابتدائی،وسط،ثانوی،کالج اَور یونیورسٹی تَک کی تعلیم کے لئے میسّر ہیں۔

درج فہرست قبائلی لڑکوں کے لئے ہاسٹل

لڑکوں کے لئے ہاسٹل اسکیم کا مقصد،اصول اَور شرائط اَور مدد کی عمل تمام لڑکیوں کے لئے ہاسٹل اسکیم کے مانِند ہی ہے۔یہ اسکیم 1989۔90 سے چلائی جا رہی ہے۔دسوِیں اسکیم میں لڑکوں کا ہاسٹل اسکیم کو لڑکیوں کا ہاسٹل اسکیم کے ساتھ مِلا دیا گیا تھا۔

راجیو گاندھی قَومی فیلوشِپ اسکیم (آر جی این ایف)

یہ اسکیم 2005۔06 میں شروع کی گئی تھی،اِس اسکیم کے تحت،ایم۔فِل اَور پی۔ایچ۔ڈی کر رہے طلباء  کو فیلوشِپ فراہم کی جاتی ہے۔ فیلوشِپ کی زیادہ سے زیادہ مدت 5 سال ہے۔ہرسال درج فہرست قبائلی  طلباء  کے لئے 667 فیلوشِپس فراہم کی جاتی ہیں۔ یہ اسکیم قبائلی  وزرات کی طرف سے یونیورسٹی تعاون کمیشن (یوجی سی) کےذریعے لاگو کی جا رہی ہے۔ کوئی بھی درج فہرست قبائلی   طالب علم جِس نے اپنی گریجویٹ یوجیسی منظور شدہ یونیورسٹی سے کی ہو وہ اِس اسکیم کے تحت درخواست کر سکتا ہے۔

فی طالب علم وظیفہ کی رقم

موضوع

رقم

سیریل نمبر

فیلوشِپ

شروعاتی دو سالوں کے لئے 8000 / روپئے فی مہینہ (جے آر ایف)

باقی دور اقتدار کے لئے 9000 / روپئے فی مہینہ (ایس آر ایف)

1

سماجی سائنس اَور ہیومینٹیز کے لئے اتفاقی بھتہ

شروعاتی دو سالوں کے لئے 10000 / روپئے ہر سال

باقی دور اقتدار کے لئے 20500 / روپئے ہر سال

2

سائنس کے لئے اتفاقی بھتہ

شروعاتی دو سالوں کے لئے 12000 / روپئے ہر سال
باقی دور اقتدار کے لئے 25000 / روپئے ہر سال

3

محکمہ جاتی امداد

بنیادی سہولیات میسّر کرانے کے لئے متعلقہ ادارہ کو فی طالب علم 3000 / روپئے ہر سال

4

محافظ / قاری امداد

جسمانی طور پر  نابینا معذور طلباء  کو 1000 / روپئے ہر سال

5

رہائش گاہ کرایا بھتہ

یو جی سی اسکیم کے طریقہ کار

 

6

قَومی بیرونی اسکالرشِپ اسکیم

یہ اسکیم انجینئرنگ،ٹیکنالوجی اَور سائنس کے علاقے میں غیرممالک میں ماسٹر سطح کے نصاب پی۔ایچ۔ڈی۔اَور پوسٹ ڈاکٹریٹ تحقیقی  پروگرام سطح کے باصلاحیت درج فہرست قبائلی  طلباء کو مالی امداد فراہم کرتی ہے۔چُنے گئے طلباء کو پڑھائی اَور دیگر تعلیمی فیس،غیر ملکی یونیورسٹی وغیرہ کے ذریعے لیا جانے والا،رکھ رکھاؤ اَور سفر کے اخراجات کے ساتھ۔ساتھ دیگر تعاون وغیرہ دیا جاتا ہے۔ساتھ ہی میرِٹ اسکالرشِپ میں پوسٹ گریجوئیشن مطالعہ،تحقیق یا غیرممالک میں تربیت (سیمینار،ورک شاپس،کانفرنسوں وغیرہ میں حصہ لینے کو چھوڑ‌کر)کے لئے غیر ملکی حکومت / ادارہ یا اُن کے تحت کسی بھی اسکیم میں سفر کے اخراجات نہیں فراہم کی جاتی ہو،ایسے درج فہرست طلباء  کے لئے سفر (پےسِج)تعاون بھی میسّر ہے۔اوپن اسکول اسکیم کو سال 2007۔08 میں منصوبہ بند اسکیم کے طور پر ترمیم  کیا گیا۔15 ایوارڈ ہر سال درج فہرست قبائلی  طلباء  کے لئے منظور  کئے جاتے ہیں۔

رضاکارانہ تنظیم

رضاکارانہ تنظیمات کو امدادی تعاون

درج فہرست قبائلی  کے فلاح و بہبود کے لئے ملازم  رضاکارانہ تنظیمات کو مدد تعاون

اِس اسکیم کا خاص مقصد رضاکارانہ تنظیمات (وی.او)/ غیر سرکاری تنظیمات (این.جی.او)کے ذریعے تعلیم،صحت،پینے کا پانی،زراعت باغ پیداواری،ساماجی تحفظ وغیرہ سرکار کی فلاحی اسکیموں کی پہنچ بڑھانے اَور کم خدمت والے آدیواسی علاقوں میں اِن خدمات کے فرق کو ختم کرنے،ساماجی مالی ترقی اَور درج فہرست قبائلی  (اجّا)کے مجموعی ترقی کے لئے ماحول فراہم کرنا ہے۔کوئی دیگر نَیا سماجی اقتصادی ترقی یا درج فہرست قبائلی کاروبار تخلیق پر براہ راست اثر ات کو بھی رضاکارانہ کوشش مانا جا سکتا ہے۔

اِس اسکیم کے تحت  وزرات 90 % تعاون فراہم کرتا ہے اَور 10 % لاگت غیر۔سرکاری تنظیمات کو خود کے وسائل سے منتقل  کرنا ہوتا ہے،ایسے درج فہرست علاقوں کو چھوڑ‌کر جہاں 100 % لاگت حکومت منتقل  کرتی ہو۔

این جی او کے تجاویز کو ریاستی حکومت کے ذریعے بھیجنا ضروری ہے اَور ریاست / یونین ٹیریٹری کے قبائلی فلاح و بہبود / ترقی محکمے کے صدر معتمد / معتمد کی صدارت میں تشکیل شدہ " رضاکارانہ کوششوں کی حمایت کے لئے ریاستی کمیٹی " کی سفارش ضروری ہے۔صرف اُس مالی سال کے لئے ریاستی کمیٹی کی سفارشیں مقبول ہے جِس کے لِئے یہ کی گئی ہیں۔

نچلہ طبقہ قبائلی  کے لئے کوچنگ

غَیر مُتبَرّک اَور بے آسائش پریواروں سے آنے والے درج فہرست قبائلی طلباء کو سماجی اَور اقتصادی طور پر نفع بخش پس منظر والے امیدوار کے ساتھ مقابلہ کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔درج فہرست قبائلی امیدوار کے لئے ایک سے زیادہ سطحوں پر کھیل‌کر میدانوں کو فروغ دینے اَور اُن کو مدمقابل امتحان میں کامیاب ہونے کے بہتر موقع دینے کے لئے،قبائلی کام شعبہ وزرات غَیر مُتبَرّک درج فہرست قبائلیامیدوار کے لئے خوبی تربیت اداروں اسکیموں کی حمایت کرتا ہے تاکہ وہ کامیابی سے نَوکریوں / تِجارتی نصابوں کے لئے مسابقتی امتحان میں داخلہ کے قابل بن سکے۔

اِس اسکیم کے تحت درج فہرست قبائلی طلباء کے لئے مختلف مدمقابل امتحان جیسے سِوِل سروسز / ریاستی سِوِل سروسز / یو.پی.ایس.سی کے ذریعے لی جانے والی دیگر امتحانات جیسے سی.ڈی.ایس،این.ڈی.اے وغیرہ / تِجارتی نصاب جیسے طبی،انجینئرنگ،کاروبار انتظامیہ / بینکنگ / اہلکار انتخاب کمیشن / ریلوے بھرتی بورڈ / بیمہ کمپنیوں وغیرہ کے لئے مفت کوچنگ دی جاتی ہے۔سال 2007۔08 کے دوران اسکیم کے مالی معیاری سطح کو ترمیم  کیا گیا ہے۔یہ اسکیم کوچنگ مدت کے لئے ہرایک درج فہرست قبائلی  طلباء  کو 1000 روپئےکا ماہانہ وظیفہ اور باہری ہرایک درج فہرست قبائلی طالب علم کو 2000 روپئےکا خوراک کے نظام / عارضی رہائش گاہ فیس کَوَر کرتی ہے۔

قبائلی علاقوں میں تِجارتی تربیتی مرکز

اِس منصوبہ بندی کا مقصد مختلف روایتی / جدید کاروبار میں اُن کی تعلیمی صلاحیت کے مُطابق،موجودہ اقتصادی رُجْحان اَور بازار کی صلاحیت کی بنیاد پر قبائلی کے استعداد کا ارتفاع کرنا ہے جِس سے وہ فائدہ مند روزگار حاصل کر سکیں‌گے یا ذاتی کاروبار کر سکیں‌گے۔یہ اسکیم 100 % تعاون میسّر کراتی ہے اَور اِس ریاستی حکومتوں،یونین ٹیریٹری اور غیر سرکاری تنظیمات کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے۔اِس اسکیم میں مالی معیاری سطح طئے ہیں۔کوئی تعمیری لاگت فراہم نہیں کی جاتی۔

این جی او کے تجاویز کو ریاستی حکومت کے ذریعے بھیجا جانا چاہئے اَور ریاست / یونین ٹیریٹری کے قبائلی فلاح و بہبود / ترقی محکمہ کے صدر معتمد / معتمد کی صدارت میں تشکیل شدہ " رضاکارانہ کوششوں کی حمایت کے لئے ریاستی کمیٹی " کی سفارش ضروری ہے۔جِس مالی سال میں تجویز بھیجا گیا ہے صرف اُسی مالی سال کے لئے ریاستی کمیٹی کی سفارشیں مقبول ہوگی۔

ماخذ : قبائلی  فلاح و بہبود  وزرات،حکومتِ حند۔

Last Modified : 4/9/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate