অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

صارفین اَور اشیاء آرائش حسن

خوبصورتی کی تاریخی نقطہٴ نظر

قدیم دور سے ہی انسان کے دل اَور ذہانت کو خوبصورتی اپنی طرف متوجہ کرتی رہی ہے۔ ویدی دور کی تہذیب میں انسان کے ذریعے اشیاء آرائشِ حسن کے طور پر مختلف جڑی۔بوٹیوں کے استعمال کا بیان مِلتا ہے۔ زمانہ قدیم سے ہی ہندوستان میں ہلدی، چندن، کیسر، تُلسی، گیندا کے پھول اَور پتّیاں، نیم، لیمو، شِریش کے پھول، آنولا اَور پیپل وغیرہ کا آرائش حسن کی اشیاء کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے۔ عظیم شاعر کالی داس نے بھی اپنے گرنتھ " آبھگیان-شاکُنتلم " میں شکُنتلا کے حسن کو منقش کرتے ہوئے مختلف قسم کی قدرتی آرائش حسن کی اشیاء کا ذکر کیا ہے۔ آج کے اِس مادّہ پرستانہ دور میں تو ہر آدمی خوبصورت دِکھنا چاہتا ہے۔ سماج میں یہ عام تاثر ہے کہ اشیاء آرائش حسن کا استعمال صرف خواتین کرتی ہیں۔ جدید دور میں یہ رائے بدلتی دِکھ رہی ہے۔

خوبصورتی کی موجودہ نقطہٴ نظر

آج اشیاء آرائش حسن صرف خواتین کے استعمال کا مادہ نہیں رہی، اب تو مرد بھی خواتین کی طرح اشیاء آرائش حسن کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ خواتین کی ہی طرح مردوں کے لئے بھی بیوٹی پارلر کھُل چُکے ہیں، اُن کو بھی گورا بنانے والے خاص کریم اَور لوشن دکانوں پر موجود ہیں۔ بازار میں ہر عمر اَور انسان کی ضرورت کو پُورا کرنے کے لئے اشیاء آرائش حسن کی مصنوعات میسّر ہیں۔ اشیاء آرائش حسن بنانے والی کمپنیوں کے ذریعے قدرتی مادوں اَور جڑی۔بوٹیوں سے تیار مصنوعات کے نام پر لوگوں سے مُنہ مانگی قیمت وصولی جا رہی ہے۔ کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں روپئے مصنوعات کی اشتہار پر خرچ کئے جاتے ہیں اَور اِن میں ایک سے بڑھ‌کر ایک دعوے کئے جاتے ہیں۔ کِسی کمپنی کا دعویٰ ہوتا ہے کہ اُس کی کریم آپ لگائیں‌گے تو ہفتہ بھر بعد ہی کالے سے گورے ہونے لگیں‌گے، تو کِسی کا دعویٰ ہوتا ہے کہ اُس کے ذریعے بنائے گئے تیل کو لگانے سے آپ کے سفید بال کالے ہو جائیں‌گے۔ بیدار صارفین کو اِن باتوں پر سنجیدگی سے خیال کرنا چاہئے اَور اس طرح کے بے بنیاد اَور گمراہ کن تشہیروں سے بچنا چاہئے۔ کیونکہ ابھی تک کے کسی بھی سائنس داں ریسرچ میں اِن باتوں کی تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔ ہندوستان میں اشیاء آرائش حسن کے کاروبار کا پھيلاؤ کافی تیز ہو رہا ہے۔ اِس کے پیچھے کے وجوہات کو ہم درج ذیل چارٹ کے ذریعے سمجھ سکتے ہیں :
دوائیاں اَور کاسمیٹِکس قانون، 1940 اَور دستور العمل 1945 کے تحت کاسمیٹِکس کو ایسا مادہ بتایا گیا ہے جو صفائی کرنے، خوبصورتی اَور کشش بڑھانے وغیرہ کے مقصدسے انسانی جسم پر ملنے، اُڑیلنے، چھِڑکنے یا پھُہارنے یا اُس میں مُتداخِل کرنے یا بصورت دیگر اُس پر لگانے کے لئے بنائی گئی چیزوں کے طور پر تشریح کی گئی ہے۔

کاسمیٹِک مصنوعات کا محفوظ ہونا ایک صارفین کے لئے بہت ضروری ہے۔ کاسمیٹِک مصنوعات کو درج ذیل تنظیم کی ہدایات کے مُطابق بنایا جانا چاہئے :

  • دوائیاں اَور کاسمیٹِکس قانون، 1940 کی فہرست ایم-II اَور دستور العمل، 1945
  • ہندوستانی معیاری بیورو، نَئی دِلّی کے ذریعے جاری معیارات کے مُطابق
  • یو. ایس. ایف. ڈی. اے. کے. سی. جی. ایف. پی. کی ہدایات کے مُطابق
  • کاسمیٹِک ٹایلیٹریز اینڈ فریگرینس ایسوسی ایشن کی ہدایات کے مُطابق
  • اِنٹرنیشنل فریگرینس ایسوسی ایشن اَور اسی طرح کے اداروں کی ہدایتوں کے مُطابق۔
  • دوائیاں اَور کاسمیٹِکس قانون، 1940 صارفین کو تحفظ دینے والا ایسا قانون ہے جو بنیادی طور پر ہندوستان میں بنائے جانے والے اَور بیچے جانے والے کاسمیٹِکس اَور دواؤں کی سطح اَور خوبی سے متعلق ہے۔

کاسمیٹِکس کو بیچنے کے لئے کِسی لائسنس کی ضرورت نہیں ہے۔ اَگر ہندوستانی نژاد کا کاسمیٹِکس کِسی لائسینس شُدہ ڈائرکٹر کے ذریعے بنایا گیا ہو۔ کاسمیٹِکس بنانے کے لئے لائسنس ضروری ہے اَور ایسے شخص کو میڈیسن اَور کاسمیٹِکس قانون، 1940 کی فہرست ایم II اَور دستور العمل 1945 میں دی گئی شرطوں کا عمل کرنا ضروری ہے، جو کہ مندرجہ ذیل طورپر ہے :

  • کاسمیٹِکس بنانے کے کارخانے کا احاطہ صحت مند ماحول میں ہونا چاہئے اَور اُس کو صاف۔سُتھرا رکھنا ضروری ہے۔
  • وہ رہائشی مقصد کے لئے استعمال کئے جا رہے احاطے سے الگ ہونا چاہئے
  • لائسینس ہولڈر آدمی کے پاس کافی جگہ، عمارت وغیرہ ہونا چاہئے
  • قابل تکنیکی اسٹاف کی نگرانی اَور ہدایت میں کاسمیٹِکس کی پیداوار کیا جانا چاہئے جِن میں ماقبل صلاحیت ہونی چاہئے:
  1. جِن کے پاس ہندوستانی فارمیسی کونسل کے ذریعے حمایت یافتہ فارمیسی میں ڈپلوما ہو
  2. علم کیمیا کے ساتھ انٹرمیڈِیٹ امتحان کامیاب ہونا چاہئے

سزا کا اہتمام

قانون اَور دستور العمل کی خلاف ورزی کرکے کاسمیٹِکس کی تعمیر کرنے والے شخص کو-

  • پہلی بار قصوروار ہونے پر : ایک سال کی قید یا ایک ہزار روپیے جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہے۔
  • نقلی کاسمیٹِک بنانے پر : تین سال تَک کی قید اَور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

دونوں معاملات میں دوبارہ جرم کرنے پر دو سال کی قید یا دو ہزار روپیے تک کے جرمانے یا دونوں کی سزا ہو سکتی ہے۔
در آمد کئے جانے والے کاسمیٹِکس کے لئے یہ ضروری ہے کہ بھیجے جا رہے مال کے ساتھ ایک اِنوایس یا تفصیل ضرور ہونی چاہئے جِس میں بھیجے گئے مال میں شامل کئے گئے کاسمیٹِکس کی ہرایک چیز کا نام اَور مقدار اَور ڈائرکٹر کا نام اَور پتہ دِکھایا گیا ہو۔
کاسمیٹِکس مصنوعات پر جو لیول لگایا جاۓ وہ اندر اَور باہر اس طرح کا ہو کہ اُس میں کاسمیٹِکس کا نام، ڈائرکٹر کا نام، تعمیر کئے جانے والے احاطے کا پتہ ہو۔ چیز کا سائز چھوٹا ہونے پر ڈائرکٹر کا نام، اہم مقام اَور پِن کوڈ ضرور ہو۔ اندر لگائے جانے والے سطح میں خطرہ والی چیز کے لئے محفوظ استعمال کئے جانے کی ہدایات / خبردار یا احتیاط کا ذکر ہونا ضروری ہے۔ باہری لیول پر وزن / ناپ، نمبر وغیرہ ہونا چاہئے۔
کاسمیٹِکس کا استعمال خواتین کے ذریعے ہی نہیں، بلکہ مردوں اَور بچّوں کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔ ڈرگس اَور کاسمیٹِکس دستور العمل، 1945 کی فہرست ' گھ ' میں درج فہرست کاسمیٹِکس ماقبل ہیں :
گزشتہ کچھ دنوں سے دیکھنے میں آ رہا ہے، کہ کاسمیٹِکس مصنوعات کو ' قدرتی مادوں سے بنا ہوا یا ہربل ' مصنوعات کے طور پر  مشتہر کیا جا رہا ہے۔ اِس میں یہ دیکھنے کی بات ہے کہ صارفین کو قدرتی کے نام پر استحصال تو نہی کیا جا رہا ہے۔ عام طور پر یہ اعتماد کیا جاتا ہے کہ ' قدرتی ' مصنوعات قدرت سے لئے جاتے ہیں۔ کِسی مصنوعات کو قدرتی کے طور پر مشتہر کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ مصنوعات گاہکوں کے لئے محفوظ اَور غیرمضر ہے۔ قدرتی کے لیول لگے مصنوعات کو خریدتے وقت صارفین اِن باتوں کا ضرور دھیان دیں :

  • اَگر کِسی مصنوعات پر قدرتی کا لیول لگا ہے تو صارفین کو اِس بات کا یقین نہیں ہونا چاہئے کہ یہ مصنوعات ہمیشہ اَچھا ہی ہوگا۔ استعمال سے پہلے لیول کا مناسب طریقے سے مطالعہ کرنا چاہئے۔
  • قدرتی کا لیول لگی تمام چیزیں محفوظ نہیں ہوتی ہیں۔
  • یہ دیکھیں کہ سطح پر قدرتی ہونے کا دعویٰ اصل میں بڑھاچڑھاکر کیا گیا ہے یا اشتہار واقعی میں متاثر کن ہے۔
  • کِسی شک کی حالت میں کِسی فارماسِسٹ یا ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔
  • کِسی شکایت کی صورت حال میں، صارفین کے پاس یا تو ڈرگس کنٹرولر آفس میں یا صارفی اسٹیج میں شکایت دائر کرنے کی حمت ہونا چاہئے۔
  • عام سمجھ۔بوجھ اَور کچھ احتیاط برت‌کر کاسمیٹِکس کے غلط استعمال سے بچا جا سکتا ہے :
  1. کاسمیٹِکس کئی قسم کے کیمیائی مادوں اَور مواد سے بنایا جاتا ہے۔
  2. سونے سے قبل دن میں کئے جانے والے پُورے میک اپ کو صاف کر دیں
  3. میک اپ کا ساجھا استعمال نہ کریں خاص طور پر آنکھ کے میک اپ یا لِپسٹِک وغیرہ کا۔
  4. مصنوعات کا اصل گاڑھاپن واپس لانے کے لئے اُس میں کبھی بھی کوئی مائع مادہ نہ مِلائیں، کیونکہ اِس سے بیکٹیریا پیدا ہو سکتے ہے۔
  5. جِس سے الرجی ہو اُس مصنوعات کا استعمال فوراً بند کر دیں۔
  6. میک اپ کا رنگ بدلنے یا بدبو آنے پر اُس کو برباد کر دیں۔
  7. آنکھوں میں انفیکشن ہونے پر کیا جانے والا میک اپ برباد کر دیں۔
  8. سفر کے دوران آنکھوں میں میک اپ نہ لگائیں کیونکہ چوٹ لگنے کی حالت میں نابیناپن جیسی بیماری ہو سکتی ہے۔?
  9. کاسمیٹِک مصنوعات کو سورج کی روشنی سے دور رکھیں۔
  10. استعمال نہ کئے جانے پر میک اپ کنٹینر کو بند کر دیں۔
  11. کاسمیٹِک کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
  12. تمباکو نوشی کرتے وقت ہیئر اسپرے جیسے مصنوعات کا استعمال نہ کریں کیونکہ اِس سے آگ لگ سکتی ہے۔
  13. ہیئر اسپرے اَور پاؤڈر کے سانس کے ذریعے اندر جانے پر سانس کی بیماری ہو سکتی ہے۔

ڈرگ اَور کاسمیٹِکس قانون، 1940 آزادی سے پہلے کا ایک قانون ہے اَور اِس سے یہ توقع کی جاتی ہے، کہ یہ ہندوستان میں دو سب سے زیادہ نفع کمانے والے صنعتوں یعنی ڈرگ اَور کاسمیٹِکس صنعتوں کو اصولوں کے مطابق کرے‌گا۔ چُونکہ مندرجہ ذیل سطح کی ڈرگس سے زندگی کو خطرہ ہوتا ہے اس لئے دوا انضباطی ادارے زیادہ احتیاط رکھتے ہیں اَور باقاعدہ مانیٹرِنگ کرتے ہے۔ بدقسمتی سے کاسمیٹِکس کے اصولوں کا سختی سے عمل نہیں ہوتا ہے لیکِن یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ نقلی اَور متضاد طریقے سے بنائے گئے کاسمیٹِکس مصنوعات، انسانی جسم کے مختلف اعضأ کو سنگین نقصان پہُنچا سکتے ہیں۔
کاسمیٹِک مصنوعات کے استعمال سے ہونے والے مسئلہ کے لئے صارفین کو کئیوں حقوق ہیں۔ اکثر صارفین کی طرف سے مصنوعات کی خرید اُس کی والدہ یا دیگر شخص کے ذریعے کی جاتی ہے۔ کِسی شکایت کے ہونے پر صارفین درج ذیل میں سے کِسی کی مدد لے سکتا ہے

  • سرکار ۔ مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت کے ڈرگ کنٹرولر اتھارٹی کور۔ صارفین آن لائن وسائل اَور خودمختاری مرکز (قَومی صارفین مدد لائن)، نَئی دِلّی۔
  • صارفین تنازعہ مزاحمت ایجنسی (صارفی عدالت)
  1. ضلع لیول پر ضلع فورم (ضلع۔ صارفین تنازعہ مزاحمت منچ)
  2. ریاستی لیول پر ریاستی کمیشن (ریاستی صارفین تنازعہ احتیاطی کمیشن)
  3. قَومی لیول پر قَومی کمیشن (قَومی صارفین تنازعہ احتیاطی کمیشن)
  4. غیر سرکاری ادارے

کور۔ صارف آن لائن وسائل اَور عطاۓ اختیار مرکز (قَومی صارفی مدد لائن)، نَئی دِلّی
سی. سی. سی۔ صارفین ہم آہنگی کونسل، نَئی دِلّی۔
سی. سی. آر.ایس۔ تعلیم اَور تحقیقی سوسائٹی، احمد آباد۔

  • ڈاکٹر / فارماسِسٹ
  • الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا

ماخذ : ہندوستانی عوامی انتظامی ادارہ، نَئی دِلّی۔

Last Modified : 5/26/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate