অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

یوگ سے ڈپریشن کی تشخیص

لوگوں میں بڑھ رہی ڈپریشن کی بیماری

عالمی تنظیم صحت کے عالمی دماغی صحت سروے 2011 پر مبنی ایک مطالعے کے مطابق عالمی سطح پر ہندوستان میں ڈپریشن کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ زیادہ خوفناک صورت حال یہ ہے کہ تمام عمر کے لوگ، نوخیز سے لےکر بالغ تک،  ڈپریشن میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ یہ تمام اقتصادی پس منظر والے لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ چاہے ایک محتاج آدمی جو ایک شام کے کھانے کے لئے کوشش کر رہا ہے یا ایک امیر آدمی جو عیش و آرام کی زندگی گزار رہا ہے۔ اس سے بھی خطرناک بات یہ ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا آدمی جذباتی طور پر،کمزور دماغی حالت میں اپنی زندگی ہی ختم کرنے کا فیصلہ لے لیتا ہے۔ ہندوستان میں نوعمر اور نوجوانوں میں خودکشی کے بڑھتے رجحان نے یہ اس بات کو نشان زد کیا ہے کہ اس بیماری پر سنجیدگی سے غورکیا جانا چاہئیے۔
کسی آدمی میں ڈپریشن کا آغازبہت چھوٹی اور حقیرچیزوں سے بھی ہو سکتا ہے۔ جیسے کلاس میں اول نہ آ پانا، امتحان میں من چاہے پوائنٹ حاصل نہ کر پانا وغیرہ۔ ڈپریشن کی کچھ سنگین وجوہات بھی ہو سکتی ہیں جیسے کوئی آدمی اپنے کسی عضو کے مفلوج ہونے سے پریشان ہو۔ کینسر اور ذہنی عدم توازن جیسی سنگین بیماری سے متاثرہ لوگوں کو بھی ڈپریشن ہو سکتا ہے۔ اسے ثانوی ڈپریشن کہا جاتا ہے۔ ایسے لوگوں میں ڈپریشن آہستہ آہستہ کم ہو جاتا ہے، جو سنگین بیماری سے لڑنا سیکھ جاتے ہیں یا ان کا کامیاب علاج ہو جاتا ہے۔
حادثہ اور وجہ جس سے ڈپریشن ہوتا ہے کو الگ رکھتے ہوئے ڈپریشن کی بنیادی علامات بہت عام ہیں۔ ایک ڈپریشن سے متاثر آدمی کندھے کو اچکاتا ہے، سینہ کو سکوڑتا ہے، جذباتی طور پر کمزور دکھتا ہے اور اس میں زندگی کے متعلق علیحدگی اور غیر جوابدہی دکھائی پڑتی ہے۔ کئی معاملات میں ڈپریشن اپنےآپ ہی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے۔ وہیں کچھ معاملات میں یہ کافی طویل عرصہ تک جاری رہتا ہے۔

ڈپریشن کے ا قسام

ڈپریشن کی کئی قسمیں ہیں۔
مرض پیدا کرنے والا (پیتھوجینک) اورغیر معمولی ڈپریشن : یہ کسی دوسری بیماری (سنگین اور تا زندگی چلنے والی) یا کسی علاج کی وجہ سے ہوتی ہے۔
امید یا ناکامی پر مبنی ڈپریشن : یہ اس حالت میں ہوتا ہے، جب کوئی اپنی امید پوری نہیں کر پاتا۔ مثال کے لئے ایک طالب علم یا ایک کھلاڑی جو کسی امتحان یا کھیل میں امید کے مطابق کار کردگی کا مظاہرہ نہیں کر پاتا۔ یہ عارضی  ہوتا ہے، لیکن ان کو اس سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے، تاکہ ان کا اگلا مظاہرہ متاثر نہ ہو۔
جذباتی ڈپریشن : یہ جذباتی لگاؤ کے ٹوٹنے پر ہوتا ہے۔ مثال کے طور پردو آدمی جو ایک دوسرے کے بے حد قریب ہیں، تو کسی محبوب آدمی کی موت یا غم سے بھی ڈپریشن ہو سکتا ہے۔
اہم مرکوز ڈپریشن : یہ ڈپریشن ان لوگوں میں ہوتا ہے، جو علیٰ حقوق اور علیٰ عہدے پر فائز / حالت میں زندگی بسرکرتے ہیں اور جب وہ پاتے ہیں کہ اب اس کے افسر نہیں ہے۔ عام طور پر یہ بیماری تب ہوتی ہے، جب لوگ سبک دوشی کے قریب ہوتے ہیں۔

ڈپریشن کا مقابلہ کرنے کے لئے یوگ نقطہ نظر

یوگ اصل میں دماغ اور جذبات کی سائنس ہے اور اس لئے ڈپریشن کی علامات کو دور کرنے کے لئے یہ ایک  اہم نعمت ہے۔ ڈپریشن کے معاملات میں جس چیز کی فوراً ضرورت ہوتی ہے، وہ ہے آدمی کو علامت کے مطابق آرام پہنچانا۔
کسی آدمی کی دماغی حالت اور جذبات اس کی جسمانی حالت میں عکاسی ہوتی ہیں۔ اگر جسمانی حالت میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے، تو یہ آدمی کی جذباتی حالت میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ یہیں پر یوگ کی جسمانی حالت (آسن)ڈپریشن میں مبتلا آدمی کی مدد کر سکتی ہے۔ یہ اثر عارضی ہو سکتا ہے لیکن جب ایک متعینہ وقت تک اس کی مسلسل مشق کی جاتی ہے، تو یہ آدمی میں تبدیلی لا سکتا ہے اور ڈپریشن سے آزادی دلا سکتا ہے۔
مختلف آسنوں میں سب سے متاثرکن اؤردھو دھنراسن اور وپریت دنڈاسن ہیں۔ اس میں کندھے کو پیچھے لے جایا جاتا ہے، جس سے سینہ کھلتا ہے اور اس طرح یہ ڈپریشن کا علاج کرتا ہے۔ حالانکہ کوئی آدمی ان آسنوں کو فوراً ہی نہیں کر سکتا کیونکہ اس میں ریڑھ کی ہڈی کو پیچھےکی طرف انگوٹی کی شکل میں مڑنے لائق ہونا چاہئیے۔
یہی وجہ ہے کہ کھڑی حالت والی آسن جیسے ترکوناسن، پارشوکوناسن اور اردھچنْدْراسن اس طرح مدد کرتے ہیں کہ اس سے ریڑھ مضبوط ہوتی ہے اور ایک آدمی پیچھےکی طرف جھک جاتا ہے۔ جیسا کہ پہلےبتایا گیا ہے کہ آسن متاثر کن ہوتے ہیں، لیکن جب ہم ڈپریشن میں ہوتے ہیں، تو ہماری خواہش اور عزم ہم سے دور ہو جاتا ہے۔ کسی کام کو پورا کرنے کی ہماری خواہش اپنی کم سطح پر ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں مشہور یوگاچاریہ  وی کے ایس آینگر نے عملی نقطہ نظر اپنانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے گھریل مڑنے والی کرسی کا استعمال کیا تاکہ ایک آدمی آسانی سے وپریت دنڈاسن کر سکے، جس سے اس کے دل اور دماغ میں تبدیلی ممکن ہو سکے۔
ڈپریشن کی علامات کو ختم کرنے میں الٹے آسن مدد کرتے ہیں۔ ان الٹے آسنوں کے تحت ادھومکھ ورچھاسن، پنچ میوراسنا، شیرشاسن، سروانگاسن اور سیتوبندھ سروانگاسن آتے ہیں۔ ان تمام آسنیوں کو کرتے وقت ہمارا دماغ دل سے نیچے ہوتا ہے۔ ڈپریشن سے متاثر آدمی اندرونی خوف سے متاثرہوتا ہے، یہ آسن اندرونی خوف جیسی کسی چیز، آدمی کے کھونے کا ڈر، ناکامیابی کا ڈر اور کمزور ہونے کے ڈر سے ہمیں آزادی دلاتے ہیں۔
بوسٹن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ایک مطالعے کے مطابق جو آدمی ہفتے میں دو بار مناسب سامان کے ساتھ یوگ کرتا ہے اور اس کی مشق گھر پر بھی کرتا ہے، تو یہ ڈپریشن کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ ہرایک آسن میں سانس لینے کا خاص عمل ہوتا ہے۔ ایک آدمی کو اس کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہئیے اور سانس سے متعلق اپنے دل میں بیداری لانی چاہئیے۔ سانس کی بیداری کے ساتھ جب آسن کئے جاتے ہیں، تو مشق کرنے والا آدمی آسن کے ساتھ متحد ہو جاتا ہے۔ اس میں سانس چھوڑنے کا عمل طویل ہو جاتے ہیں اور اس سے تناؤ بھی باہر نکل آتا ہے۔ اسی طرح جب ہم گہری سانس لیتے ہیں، تو ہم میں ہمت کا جذبہ مضبوط ہوتا ہے۔

 


ماخذ: پریس انفارمیشن بیورو، حکومت ہند
مصنفہ : رازوی ایچ. میہتا، یوگا استانی ہیں۔

Last Modified : 5/10/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate