ہیضہ ہرایک سال ڈِہائڈریشن اَور ناقص غذا کے ذریعے 1 مِلِین بچّوں کی جان لے لیتا ہے۔ ہیضہ سے بچّے بَڑوں کے مقابلے جلدی ڈِہائڈریٹِڈ ہونے کے چلتے مر جاتے ہیں۔ ہیضہ سے متاثر ہر 200 میں سے یہ ایک کی جان لے لیتا ہے۔
ہیضہ کی وجہ جراثیم،خاص کر پاخانے سے نِکلنے والے جراثیم ہوتے ہیں جو کسی طرح نِگل لئے جاتے ہیں۔یہ اکثر اُن مقامات پر ہوتا ہے جہاں پاخانے کا راستہ غیر محفوظ، خراب حالات یا پینے کے صاف پانی کی کمی یا بچے کو دودھ نہیں پلانے کی صورتحال میں ہوتا ہے۔ ماں کا دودھ کم پینے والے بچے اکثر ہیضہ کی چپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ اَگر پریوار اَور طبقہ،حکومت اَور رضاکار اداروں کی مدد سے مِلکر کام کریں،تو وہ اُن حالات کو روکنے میں کافی کامیاب رہیںگے جو ہیضہ کا سبب بنتی ہے۔
جسم میں سے مادے کی کمی کر پانی کی کمی کے ذریعے ہیضہ بچّے کی موت کا سبب بنتا ہے۔جیسے ہی ہیضہ شروع ہوتا ہے،یہ ضروری ہے کہ ایک بچّے کو روزانہ دئے جانے والے کھانے اَور فلویڈس سے اضافی اشیائےخوردنی یا مشروبی مادہ دیا جائے۔
ایک دن میں جب ایک بچّہ تین یا اُس سے زیادہ بار پانی والی لیٹرین کرے،تو وہ ہیضہ سے متاثر ہے۔ پانی والی لیٹرِین والا ہیضہ زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ مائع مادہ لینا ہیضہ کو اور زیادہ بڑھا دےگا۔یہ سچ نہیں ہے۔ ہیضہ سے متاثر بچّے کو جِتنا مُمکِن ہو سکے اُتنا پانی ہیضہ کے روکنے تَک دینا چاہئے۔ زیادہ مائع مادہ لینا ہیضہ کے دوران فلویڈس کو ہوئے نقصان کی فراہمی کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ڈیہائڈریشن سے بچنے کے لئے جِتنا مُمکِن ہو سکے،اُتنی بار بچّے کو دودھ پلانا چاہئے اَور جب بھی بچّہ پانی والی لیٹرین کرے، اُتنی بار درج ذیل مقدار میں مائع مادہ لینا چاہئے۔
پانی صاف کپ سے دیا جانا چاہئے۔ بوتل کبھی استعمال میں نہیں لانی چاہئے۔ بوتل کو اندر سے صاف کرنا کافی مشکل ہوتا ہے۔پوری طرح صاف نہیں ہوئی بوتل ہیضہ کی وجہ بن سکتی ہے۔
اَگر بچّہ اُلٹی کرتا ہے،تو دیکھ بھال کرنے والے کو 10 منٹ تَک انتظار کرنا چاہئے اور پھر بچّے کو آہستہ۔آہستہ دوبارہ تھوڑا۔تھوڑا پانی پِلانا شروع کر دینا چاہئے۔
جب تک ہیضہ رُک نہیں جاتا،تب تک بچّے کو اضافی مائع مادہ دینا چاہئے۔
عام طور پر ہیضہ تین سے چار دنوں میں رُک جاتا ہے۔ اَگر یہ ایک ہفتے سے زیادہ دنوں تَک رہتا ہے،تو دیکھ بھال کرنے والے کو تربیت یافتہ صحتی کارکن سے مدد لینی چاہئے۔
اَگر ایک بچّہ ایک گھنٹے میں کئی بار پانی والی یا خون والی لیٹرِین کرتا ہے تو اُس کی زندگی خطرے میں ہوتی ہے۔تربیت یافتہ صحتی کارکن کے ذریعے جلد از جلد مدد ضروری ہوتی ہے۔
ماں باپ کو جلد از جلد تربیت یافتہ صحتی کارکن کی مدد لینی چاہئے اَگر بچّہ :
اَگر کِسی بچّے میں اِن میں سے کوئی بھی اشارہ ظاہر ہو،تو تربیت یافتہ صحتی کارکن کی مدد کی تیز ضرورت ہے۔اِس بیچ بچّے کو او آر ایس گھول یا دیگر مائع مادہ دینے چاہئے۔
ایک یا دو گھنٹے میں کئی بار پَتلا پاخانہ اَور اُلٹی کر چُکا ہو،تو یہ خطرہ کی گھنٹی ہے۔ یہ غالباً ہیضہ کے علامات ہوتے ہیں۔ہیضہ بچّے کو گھنٹوں میں ہی ختم کر سکتا ہے۔جلد از جلد طبی مدد لیں۔
ہیضہ آلودہ پانی اَور کھانے سے طبقے میں تیزی سے پھَیل سکتا ہے۔ عام طور پر ہیضہ اُن مقامات پر ہوتا ہے جہاں بھیڑ بھاڑ ہو اَور صاف۔صفائی نہ ہو۔
ہیضہ سے متاثر چھوٹے بچّے کے لئے کھانے اَور مائع مادے کا بہترین ذریعہ ماں کا دودھ ہے۔ یہ متناسب اَور صاف ہوتا ہے اَور بیماری اَور انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک بچہ جو صرف ماں کا دودھ پیتا ہو،اُس کو ہیضہ ہونے کا خدشہ کم ہوتا ہے۔
ماں کا دودھ پانی کی کمی (ڈِہائڈریشن)اَور غذائی قلت روکتا ہے اَور نقصان ہوئے فلویڈس کی دستیابی کرتا ہے۔ ہیضہ سے متاثر بچّے کی ماں کو کئی بار کم دودھ پِلانے کی صلاح دی جاتی ہے۔ یہ صلاح غلط ہے۔ جب بچّا ہیضہ سے متاثر ہو تو اُس کو عام طور پر جتنی بار دودھ پِلایا جاتا ہے،اُس سے زیادہ بار دودھ پلوانا چاہئے۔
ہفتے تَک دن میں ایک بار اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہیضہ سے مبتلا بچّے کا وزن کم ہو جاتا ہے اَور وہ جلدہی کَم خوراکی کا شِکار ہو جاتا ہے۔ ہیضہ سے مبتلا بچّے کو سبھی کھانا اَور فلویڈس جتنی بار وہ لے سکتا ہے اُتنی بار دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔کھانا،ہیضہ کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے اَور بچّے کو جلدی ٹھِیک ہونے میں مدد کرتا ہے۔
ہیضہ سے مبتلا بچّے عام طور پر کھانا نہیں چاہتے یا اُلٹی کر سکتے ہیں،اس لئے کھِلانا مشکل ہو سکتا ہے۔اَگر بچّا چھے مہینے سے زیادہ عمر کا ہے،تو ماں باپ اَور دیکھ بھال کرنے والے کو ملائم اَور مَسلے ہوئے کھانے یا جِس کو بچّہ پسند کرتا ہے اُتنی بار کھانے کے لئے حوصلہ افضائی کرنی چاہئے۔اِن میں تھوڑی مقدار میں نمک شامل ہونا چاہئے۔ ملائم کھانا کھانے میں آسانی سے کھائے جا سکتے ہیں اَور اِن میں ٹھوس کھانے کی توقع فلویڈس زیادہ ہوتا ہے۔
ہیضہ سے مبتلا بچّے کے لئے اچھی طرح مَسلے ہوئے سیلِیلس اَور بِینس،مچھلی، اچھی طرح پکایا ہوا گوشت،دہی اَور پھل دئے جانے چاہئے۔ایک یا دو تیل کے چھوٹے چمّچ سبزیوں یا سیرِیل میں شامل کئے جا سکتے ہیں۔کھانا تازہ بنایا ہوا ہو اَور ایک دن میں بچّے کو پانچ سے چھہ بار دیا جانا چاہئے۔
ہیضہ روکنے کے بعد اضافی کھانا پوری طرح ٹھِیک ہونے کے لئے ضروری ہے۔اس وقت بچّے کو کم از کم دو ہفتے تَک ہرایک دن دودھ پلانے کے ساتھ دن میں ایک بار اضافی کھانا کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔یہ ہیضہ سے متاثر ہوئے غذائیت اَور توانائی کی فراہمی کرنے میں بچّے کی مدد کرےگا۔
جب تک بچّہ ہیضہ کی وجہ سے اپنے کم ہوئے وزن کو دوبارہ حاصل نہیں کر لیتا،تب تک وہ پوری طرح رِکَوَر کیا ہوا نہیں مانا جاتا۔
وٹامن اے کی گولیاں اَور وٹامن اے سے بھرپور خوراک ہیضہ سے بچّے کی رِکَوری میں مدد کرتا ہے۔وٹامن اے سے بھرپور کھانے میں ماں کا دودھ،لیور،مچھلی،دودھ کا ہونا، سنتری یا پیلے پھل اَور سبزیاں اَور ہَرے پتّے والی سبزیاں شامل ہیں۔
اَگر بچّہ سنگین ڈِہائڈریٹیڈ ہے یا ہیضہ سے مسلسل متاثر ہے،تو صرف اوریل رِہائڈریشن سولیوشن یا تربیت یافتہ صحتی کارکن کے ذریعے دی گئی دوائیاں ہی استعمال کرنی چاہئے۔ہیضہ کی دیگر دوائی عام طور پر غیر موثر ہوتی ہیں اَور بچّے کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔
عام طور پر ہیضہ اپنےآپ کچھ دنوں میں ٹھِیک ہو جاتا ہے۔اصل خطرہ بچّے کے جسم میں سے پانی اَور غذائی مادوں کی کمی کا ہوتا ہے جو ڈِہائڈریشن اَور غذائی قلت کا سبب ہو سکتا ہے۔
ہیضہ میں مبتلا بچّے کو تربیت یافتہ صحتی کارکن کے ذریعے بتائے بغیر کبھی بھی کوئی دوا یا اینٹیبایوٹِک نہیں دی جانی چاہئے۔
ہیضہ کا سب سے اچھا علاج زیادہ مائع مادہ یا پانی کی مقرر مقدار کے ساتھ اوآرایس گھول دینا ہے۔
اَگر او آر ایس گھول میسّر نہیں ہو،تو ایک لیٹر صاف پانی میں چار چھوٹے چمّچ چِینی اَور آدھا چھوٹا چمّچ نمک مِلاکر بچّے کو دےکر ڈِہائڈریشن کا اقدام لیا جا سکتا ہے۔صحیح مقدار کو مِلانے میں احتیاط برتیں،کیونکہ چینی کی زیادہ مقدار ہیضہ کو اَور بِگاڑ سکتی ہے اور زیادہ نمک کی مقدار بچّے کے لئے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔اَگر ملانے میں یہ چیزیں تھوڑی کم بھی مِلائی جائیں تو کوئی نقصان نہیں ہوگا اَور صرف تھوڑا کم مثبت اثر ڈالےگا۔
خسرہ،سنگین ہیضہ کا سبب ہو سکتا ہے۔خسرے سے ٹیکہ شدہ بچّے ہیضہ کے اس سبب کو روکتے ہیں۔
او آر ایس (اورل ریہائڈریشن سالٹس یعنی زبانی باز آبیدگی نمک)سوکھا (سُوکھے)نمک کا ایک ایسا خاص مرکب ہے،جو محفوظ / صاف پانی میں مِلائے جانے کے بعد،جسم میں سے پیچش یا ڈائریا کی وجہ سے کھوئی ہوئی پانی کی مقدار کے باز آبیدگی میں مدد کرتا ہے۔
غلط طریقے سے بچے کو پکڑنا کچھ مشکلوں کی وجہ بن سکتا ہے جیسے :
او آر ایس کہاں مِلتا ہے ؟
زیادہ تر ممالک میں،دکانوں،فارمیسِیوں اَور صحتی مراکز میں او آر ایس کے پیکیٹ مِلتے ہیں۔
کتنا او آر ایس گھول پینے کو دینا چاہئے ؟
بچّے کے لئے جِتنا او آر ایس گھول پینا مُمکِن ہو اُتنا پینے کے لئے حوصلہ افضائی کریں۔
دو سال سے کم عمر کے بچّوں کے لئے ہر پَتلے دست کے بعد ایک بَڑے کپ کا آدھا یا چوتھائی حصہ او آر ایس گھول پینا ضروری ہے۔
دو سال یا اِس سے بَڑی عمر کے بچّوں کے لئے ہر پَتلی دست کے بعد ایک بَڑے کپ کا آدھا حصہ یا پُورا بَڑا کپ بھرکر او آر ایس گھول پینا ضروری ہے۔
پیچش عام طورپر تین یا چار دنوں میں رُک جاتی / ٹھِیک ہو جاتی ہے۔اَگر یہ ایک ہفتے کے بعد بھی نہ رُکے،تو آپ تربیت یافتہ صحتی اہلکار سے رابطہ کریں۔
پیچش سے بچاؤ کے لئے سارا پاخانہ بیت الخلا میں پھینک دیا جانا چاہئے یا زمین میں گاڑ دینا چاہئے۔ اَگر پاخانے کا اتصال (یا رابطہ)پینے کے پانی،اشیائےخوردنی مادہ،ہاتھ،برتن یا کھانا پکانے کی جگہوں (یا سطحوں)سے ہونے پر بچّے اَور بالِغ دونوں کے جسم میں ڈائریا کے جراثیم داخلہ کر سکتے ہیں۔جو مکھیاں پاخانہ کے اوپر بیٹھتی ہیں وہی پھر کھانے پر بیٹھتی ہیں اَور اس طرح ڈائریا پھَیلانے والے جراثیموں کو تبادلہ کرتی ہیں۔ کھانے کی مادہ اَور پینے کا پانی ڈھککر رکھنے سے اِن کا مکھیوں سے بچاؤ ہو سکتا ہے۔
دودھ مُنہے اَور چھوٹے بچّوں کا پاخانہ بھی جراثیم پھَیلاتا ہے اس لئے وہ بھی خطرناک ہے۔ اَگر بچّے بیت الخلا کا استعمال کئے بغیر ہی پاخانہ کریں،تو اُن کا پاخانہ فوراً صاف کر دینا چاہئے اَور بیت الخلا میں بہا دینا یا زمین میں گاڑ دینا چاہئے۔بیت الخلا اَور قضائے حاجت کنوں کو صاف رکھنے سے جرثوموں کے پھَیلنے سے حفاظت ہوتی ہے۔ اَگر بیت الخلا یا پاخانہ کوپ میسّر نہ ہوں،تو بچّے اَور بَڑے دونوں کو ہی گھر،راستے،آب تکمیل مقام اَور بچّوں کے کھیلنے کا میدان جیسی جگہوں سے دور جاکر قضائےحاجت کرنا چاہئے اَور اُن کا پاخانہ زمین کی ایک تہہ کے نیچے دَبا دیا جانا چاہئے۔
اَگر کچھ طبقات کے پاس بیت الخلاء کی سہولت نہیں ہے،تو ایسے طبقات کو جمع ہوکر ایسی سہولیات کی تعمیر کرنی چاہئے۔ پانی کے ذرائع کو ہمیشہ انسان یا جانوروں کے پاخانے سے محفوظ رکھا جانا چاہئے۔
صحت سے متعلق اَچّھی عادتیں ڈائریا سے بچاؤ کرتی ہیں۔
پاخانے سے اتصال کے بعد اَور کھانے کو چھُونے سے پہلے یا بچّوں کو دودھ پِلانے سے پہلے ہاتھوں کو ہمیشہ صابن اَور پانی یا راکھ اَور پانی سے اچھی طرح دھونا چاہئے۔
ماخذ : یونیسیف
Last Modified : 3/19/2020