سالانہ 7،50،000 بچّوں کی چوٹ کی وجہ سے موت ہو جاتی ہے۔دیگر 40 کروڑ سنگین طور پر زخمی ہو جاتے ہے۔اِن میں سے کئی چوٹیں دماغ کو نقصان پہُنچانے والی یا مستقل نقصان پہُنچانے والی ہوتی ہے۔بچّوں میں موت اَور معذوریت کی اہم وجہ چوٹ یا نقصان پہُنچنا ہے۔
سَب سے عام نقصان گِرنے،جلنے یا سڑک حادثہ سے ہوتی ہے۔اِن میں سے زیادہ تر نقصان گھر کے ارد گرد ہی واقع ہوتی ہے۔اِن میں سے سبھی کا بچاؤ کیا جا سکتا ہے۔اَگر سرپرستوں کو یہ پتہ ہو کہ چوٹ پہُنچنے کے بعد کیا کیا جانا چاہئے تو اِن میں سے کئی کی سنجیدگی کم کی جا سکتی ہے۔
اَگر سرپرست یا بچّوں کا دھیان رکھنے والے شخص ہوشیار رہیں اَور بچّوں کے کھیلنے کے مقام کو محفوظ رکھا جائے تو بہت سی نقصان ٹالی جا سکتی ہیں۔ 18 مہینے سے لگاکر 4 سال تک کے بچّوں کو جوکھم اَور موت سے بچانا سب سے زیادہ ضروری ہے۔اِن میں سے زیادہ تر حادثات گھر پر ہی ہوتی ہیں۔اِن میں سے سبھی کا بچاؤ کیا جا سکتا ہے۔
جو بھی مادہ سرگرم ہو اَور وہ چھوٹے بچّوں کے لئے خطرناک ہو،اُس کو اُن سے دور ہی رکھا جانا چاہئے بچّوں سے لَمبے وقت تَک کام نہیں کروایا جانا چاہئے جِس سے اُن کے لِئے جوکھم پَیدا ہو جائے یا اُن کی پڑھائی۔تحریر شدہ کی روزمرہ بےترتیب ہو جائے۔بچّوں کو بھاری کام اَور خطرناک ڈِوائس اَور زہریلے کیمیائی اشیاء سے بچایا جانا چاہئے۔
بچّوں کو آگ،باورچی خانہ چولہا،لیمپ،ماچس اَور بجلی آلات سے دور رکھا جانا چاہئے۔
حسد،نَنہیں بچّوں میں عام طورپر ہونے والے حادثہ کا مثال ہے۔بچّوں کو کھانا پکانے کا چولہا،اُبلتا ہوا پانی،گرم کھانا اَور گرم استری وغیرہ کو چھُنے سے منع کیا جانا چاہئے۔جلنے سے سنگین نقصان اَور مستقل داغ پڑ سکتے ہیں اَور کئی زخم کھترناک بھی ہو سکتے ہے۔اِن میں سے زیادہ تر حادثہ کو ٹالا جا سکتا ہے۔
جلنے سے حفاظت کی جا سکتی ہے۔
بچّے اَگر پاوَر ساکیٹ میں ہاتھ ڈالتے ہے،تب اُن کو سنگین نقصان ہو سکتا ہے۔پاوَر ساکیٹس کو صحیح طریقے سے بند کیا جانا چاہئے جِس سے وہ بچّوں کی پہنچ سے دور ہوں۔ بجلی کی تاروں کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہئے۔کھُلے بجلی کی تار خاص کر زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔
بچّوں کو اوپر چڑھنا بَڑا اَچھا لگتا ہے۔سیڑھِیاں،بالکنی،چھت،کھڑکی اَور کھیلنے کا مقام محفوظ رہے جِس سے بچّوں کو گِرنے سے بچایا جا سکے۔ چوٹ،ہڈّی ٹُوٹنے اَور سنگین چوٹوں کی اہم وجہ بچّوں کا گِرنا ہوتا ہے اَور اس طرح کے حادثات کو روکا جا سکتا ہے۔
چاقو،کینچی،تیز دھار والے یا نوک والے اوزار یا ٹُوٹا ہوا کانچ،نقصان پہُنچا سکتے ہیں۔ایسے مادوں کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہئے۔
ٹُوٹے ہوئے کانچ سے جسم کے عضو کٹ سکتے ہیں اَور اُس سے خون نِکل سکتا اَور انفیکشن بھی پھَیل سکتا ہے۔کانچ کی بوتل کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہئے اَور کھیلنے کے مقام کو ٹُوٹے کانچوں سے الگ رکھنا چاہئے۔چھوٹے بچّوں کو یہ سِکھایا جائے کہ وہ ٹُوٹے ہوئے کانچ کو ہاتھ نہ لگائیں،تھوڑے بَڑے بچّوں کو اُن کو صحیح مقام پر پھینکنے کی تعلیم دی جانی چاہئے
چاقو،رےزر اَور کینچی کو چھوٹے بچّوں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہئے۔بَڑے بچّوں کو اِن کے محفوظ استعمال کا طریقہ سِکھایا جانا چاہئے
دھاردار اوزار،مشین اَور جنگ لگی ہوئی کین کی وجہ سے جراثیم زدہ زخم ہو سکتے ہیں۔بچّوں کے کھیلنے کا مقام اِن سب سے دُور ہونا چاہئے۔گھر کا کچرا،جِس میں ٹُوٹی ہوئی بوتل اَور پُرانے ڈبّے وغیرہ ہوں،اُن کو صحیح طریقے سے پھینکا جانا چاہئے
دیگر چوٹوں سے بچاؤ کے لئے بچّوں کو محفوظ طریقے سِکھائے جا سکتے ہیں،جیسے پتھر نہ پھینکنا،دھاردار اشیاء کا استعمال نہ کرنا،جیسے چاقو اَور کینچی وغیرہ
بچّوں کو چیزیں اپنے منھ میں ڈالنا اَچھا لگتا ہے۔ایسے میں چھوٹی چیزیں اُن کی پہنچ سے دور رکھی جانی چاہئے جِس سے وہ اُن کے گَلے میں پھنس نہ جائے
کھیلنے اَور سونے کے مقام کو چھوٹی چیزیں جیسے بٹن،سکّے،بیج وغیرہ سے غےر دور رکھا جانا چاہئے
بہت چھوٹے بچّوں کو مونگ پھلی،چھوٹے حصوں میں بنٹا ہوا کھانا یا نَنہی ہڈیوں اَور بیجوں سے شامل کھانا نہیں دی جانی چاہئے۔
چھوٹے بچّوں کو اُن کے کھانے کے وقت کبھی بھی اَکیلا نہی چھوڑنا چاہئے۔اُن کے کھانے کو آسان بناکر دیا جانا چاہئے
کھانسی آنا،سانس روکنا اَور اونچی آواز میں زور سے چِلّانا یا سانس لینے اَور آواز نِکالنے میں پریشانی ہونا،یہ گَلے میں کِسی چیز کے پھنس جانے کے صفت ہیں۔گَلے میں کچھ بھی پھنسنا،جان جوکھم میں ڈالنے والی ہنگامی صورت حال ہوتی ہے
اَگر بچّے کو کِسی نے بھی کوئی چیز منھ میں لیتے ہوئے نہ دیکھا ہو،تب بھی اَگر بچّہ کِسی قسم کا الگ علامات ظاہر کرتا ہے تو پریوار کے ممبروں کو اُس کے گَلے کی جانچ کرنی چاہئے
زہر،دوائیاں،بلیچ،تیزاب اَور مائع ایندھن جیسے پےرافِن کو کبھی بھی پانی پینے کی بوتل میں نہی رکھا جانا چاہئے۔اس طرح کے تمام مائع مادوں کو خاص بوتلوں میں رکھا جانا چاہئے جو کہ بچّوں کی پہنچ سے دور ہو بچّوں کو زہر کا اثر ہونا بَڑا خطرناک ہو سکتا ہے۔بلیچ،جراثیم کش اَور چوہا مار دوا،پےرافِن اَور گھریلو ڈِٹرجینٹ سے بچّوں کو مستقل نقصان ہو سکتا ہے کئی زہر ایسے ہوتے ہیں جِن کا صرف نِگلا جانا ہی زہریلا نہیں ہوتا وَرنہ مندرجہ ذیل قسم سے جسم میں جانے پر بھی وہ دماغ اَور آنکھوں کو مستقل نقصان پہُنچا سکتے ہیں،اَگر اُن کو-
اَگر زہر کو سَرد مشروب،بیئر کی بوتل،جار یا کپ میں رکھا جائے،تب بچّے غلطی سے اُن کو پی سکتے ہیں۔تمام زہر،کیمیا۔کیمیا اَور دوائییوں کو اُن کے صحیح بوتل اَور برتن میں صحیح طریقے سے بند کر رکھا جانا چاہئے۔ ڈِٹرجینٹ،بلیچ،کیمیا اَور دوائیوں کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھی جانی چاہئے۔اُن کو صحیح طریقے سے بند کر لیبل لگا دی جانی چاہئے۔اُن کو کِسی پیٹی میں بند کر یا کافی اونچائی پر رکھا جانا چاہئے جِس سے بچّے وہاں پہُنچ نہ سکیں۔
بالغوں کے لئے بنائی گئی دوائییاں چھوٹے بچّوں کے لئے خطرناک ہو سکتی ہیں۔بچّوں کو صرف اُن کے لِئے لِکھے گئے نسخے کے مُطابق ہی دوائی دی جانی چاہئے نہ کہ کِسی بالِغ یا دیگر بچّے کے لئے لِکھی گئی دوائی۔ اینٹیبایوٹِکس کا زیادہ یا غلط استعمال کرنے سے بچّوں میں بہرےپن کا مسئلہ آ سکتا ہے۔بچّوں کو دوائییاں صحیح نسخے کے مُطابق ہی دی جانی چاہئے۔ایسپرِن سے سب سے زیادہ نقصان ہوتا ہے۔اس لئے اِس کو بچّوں کی پہنچ سے دور رکھنا چاہئے۔
بچّے مشکل سے دو منٹ کے وقت میں ہی پانی میں ڈُوب سکتے ہیں اَور کافی کم مقدار میں پانی ہونے پر بھی یہ ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔پانی کے نزدیک ہونے پر بچّوں کو کبھی بھی اَکیلے نہیں چھوڑنا چاہئے
کنواں،ٹیوب اَور پانی کی بالٹیوں کو ڈھککر رکھنا چاہئے
بچّوں کو تھوڑا بَڑا ہونے پر تیراکی سِکھانی چاہئے جِس سے وہ ڈُوبنے سے بچ سکیں
بچّوں کو تُند مِزاجی سے سے بہتے ہوئے پانی میں یا اکیلے میں تَیرنے کی اجازت نہ دیں
5 سال سے کم عمر کے بچّوں کو راستے پر زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔اُن کے ساتھ ہمیشہ کوئی نہ کوئی ہونا چاہئے جو اُن کو سڑک پر محفوظ چلنے کے طریقے سمجھا سکیں جِس سے وہ آگے چلکر سڑک پر محفوظ رہیں چھوٹے بچّے سڑک پر دَوڑنے سے پہلے سوچتے نہی ہیں۔پریوار کے ممبروں کو اُن کا خاص دھیان رکھنا چاہئے بچّوں کو سڑک کے نزدیک نہیں کھیلنا چاہئے،خاص کر اَگر وہ گیند سے کھیل رہے ہوں بچّوں کو سڑک کے ایک طرف چلنا سِکھایا جانا چاہئے
بَڑے بچّوں کو چھوٹے بچّوں کا دھیان رکھنے کے لئے کہا جانا چاہئے بَڑے بچّوں میں سائیکل کی وجہ سے ہونے والے حادثہ عام ہے۔پریوار اپنے سائیکِل چلانے والے بچّوں کو بچا سکتے ہیں اَگر اُن کو صحیح سڑک اصولوں کا علم ہو۔سائیکِل چلاتے وقت بچّوں کے ذریعے ہیلمیٹ یا سر کی حفاظت کرنے والے اسباب پہننے چاہئے
بچّے اَگر کار کی پَہلی سیٹ پر یا غیر محفوظ طور پر ٹرک میں سفر کر رہے ہوں تو وہ سب سے زیادہ غیر محفوظ ہوتے ہیں معقول علاج سہولت میسّر ہونے تَک مندرجہ ذیل ابتدائی علاج کو استعمال میں لایا جانا چاہئے۔
سر اَور گَلے کو سہارا دیں۔بچّے کے منھ کو نیچے رکھنے کی کوشش کریں۔کندھے کے بیچ پانچ بار گھونسا ماریں۔اب بچّے کو سِیدھا کر اُس کے سینہ پر دَباکر مادہ کو باہر نِکالنے کی کوشش کریں۔اِس عمل کو دو تین بار دوہرائیں جب تک کہ پھنسی ہوئی مادہ باہر نہیں نِکل جاتی۔اَگر آپ اِس طریقے سے مادہ کو نہیں نِکال پا رہے ہیں تب جلدی سے طبی مدد لیں۔
بچّے کے پیچھے کھَڑے رہکر اُس کے سینہ پر اپنا ہاتھ رکھیں۔اب اُس کو پسلیوں کے پاس سے زور سے دَبائیں۔پیچھے سے بھی دَباتے ہوئے مادہ کے باہر نِکل جانے تَک اِس عمل کو دوہرائیں۔اَگر اِن کوششوں سے مادہ باہر نہیں نِکلتی ہے،تب طبی مدد لیں۔
اَگر آپ کو ایسا لگتا ہے کہ بچّے کا سر یا گَلا نقصان پہنچا ہو،تب اُس کو نہ ہِلائیں اَور مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر پر عمل کریں-
ماخذ : یونیسیف
Last Modified : 4/8/2020