অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

پروسٹیٹ کی تکلیف - بی . پی . ایچ

پروسٹیٹ کی تکلیف - بی . پی . ایچ

پروسٹیٹ نام کا غدود صرف مردوں کے جسم میں ہی پایا جاتا ہےیہ غدود عمر بڑھنے کے ساتھ سائز میں بھی بڑا ہونے سے پیشاب کرنے میں تکلیف ہوتی ہے - یہ تکلیف عام طور پر ٦٠ سال کے عمر دراز لوگوں میں پایا جاتا ہے -ہندوستان اور پوری دنیا میں اوسطا عمر میں گراوٹ کی وجہ سے بی . پی . ایچ کی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے

پروسٹیٹ غدود کہاں ہوتی ہے ؟ اس کا عمل کیا ہے ؟

مردوں میں سپاری کے سائز کا پروسٹیٹ مثانے کے نیچے والے حصّے میں ہوتا ہے جو فیصلہ نکلنے کی نالی کے چاروں طرف لپٹا ہوا ہوتا ہے

منی لےجانے والی نالی پروسٹیٹ سے گزر کر پیشاب کے راستے میں دونوں طرف کھلتی ہے اس وجہ سے پروسٹیٹ غدود مردوں میں افزائش سسٹم کا ایک مخصوص جز ہے

بی . پی . ایچ بنائیں پروستیٹک ہائی پر ٹرافی کیا ہے ؟

بنائیں پروستیٹک ہائی پر ٹرافی کیا ہے عمر بڑھنے کے ساتھ باضابطہ پایا جانے والا پروسٹیٹ کے سائز میں پھیلاؤ - اس بی . پی . ایچ کی تکلیف میں انفیکشن کینسر اور دیگر اسباب سے ہونے والاپروسٹیٹ کی تکلیف شامل نہیں ہوتی ہے

بی . پی . ایچ کی نشانی

بی . پی . ایچ کی وجہ سے مردوں میں ہونے والی تکلیفیں مندرجہ ذیل ہیں

  • رات کو بار بار پیشاب کرنے جانا
  • پیشاب کی دھار دہمی اور پتلی ہو جانا
  • پیشاب کرنے سے قبل کش وقت لگنا
  • روک روک کر پیشاب کا ہونا
  • پیشاب لگنے پر جلدی جانے کی خوایش ہونا اس پر کنٹرول نہ ہونا اور کبھی کبھی کپڑے میں پیشاب ہو جانا
  • پیشاب کرنے کے بعد بھی قطرہ قطرہ پیشاب کا آنا
  • پیشاب پوری طرح سےنہ اترنااور پیشاب کرنے کے بعد بھی دل مطمہئن نہ ہونا

بی . پی . ایچ کی وجہ سے ہونے والی شدید پریشانیاں

  • پیشاب کا اچانک روک جانا اور کیتھیٹر کی مدد سے ہی پیشاب کا اترنا
  • پیشاب پوری طرح سے نہیں ہونے سے مثانے کبھی کبھی مکمل طور پر خالی نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے بار بار انفیکشن ہوسکتا ہے اور انفیکشن پر قابو کرنے میں طیب کو پریشانی ہوتی ہے
  • پیشاب کی نالی میں رکاوٹ بڑھنے پر مثانے میں کافی مقدار میں پیشاب جمع ہوجاتا ہے اس وجہ سے گردے میں
  • سے مثانے میں پیشاب آنے کے راستے میں رکاوٹ کھدی ہوجاتی ہے نتیجتن گردے پھول جاتے ہیں اگر یہ تکلیف دھیرے دھیرے بڑھتی رہی تب کچھ عرصے کے بعد گردے فیلیر جیسی شدید پریشانی بھی ہوسکتی ہے مثانے میں ہمشہ پیشاب جمع ہونے سے پتھری ہونے کاامکان رہتا ہے

کیا ٥٠ سے ٦٠ سال کی عمر کے بعد ہر مرد کو پروسٹیٹ کی وجہ سے تکلیف ہوتی ہے ؟

نہیں : ایسا نہیں ہوتا پروسٹیٹ غوداد کا سائز بڑھنے کے باوجود بھی بڑی عمر کے سرے مردوں میں بی . پی . ایچ کی نشانی دکھائی نہیں دیتی ہے جن مرد کو بی . پی . ایچ کی وجہ سے معمولی سی تکلیف ہوتی ہے انھیں اس کیلئے کسی علاج کی ضرورت ہی نہیں پڑتی ہے عموما ٦٠ سال سے زیادہ عمر کے ٥ فیصد مرد میں ہی بی . پی . ایچ کے علاج کی ضرورت پڑتی ہے

بی . پی . ایچ کی تشخیص

بیماری کی نشانیمریض کے ذریعہ بتائی گی تکلیفوں میں بی . پی . ایچ کی نشانی ہے تو پروسٹیٹ کی جانج سرجن طبیب سے کارولینا چاہیے

پروسٹیٹ کی انگلی کے ذریعہ جانج سرجن اور یورولوجسٹ اس جگہ انگلی ڈال کرپروسٹیٹ کی جانج کرتے ہیں بی . پی . ایچ میں پروسٹیٹ کا سائز بڑھجاتاہے اور انگی سے کی جانے والی جانچ میں پروسٹیٹ چکنا اور ربرجیسا پیلا معلوم ہوتا ہے

الیراسونڈ کے ذریعہ جانج بی . پی . ایچ کی تشخیص میں یہ جانج بہت مفید ہے بی . پی . ایچ کی وجہ سےپروسٹیٹ کے سائز میں اضافہ ہونا پیشاب کرنے کے بعد مثانے میں پیشاب رہ جانا پیشاب کی نالی میں پتھری ہونا اور پیشاب کے راستے کا اور گردے کا پھول جانا جیسی تبدیلی کے سلسلے میں معلومات الڑاساونڈ سے ہی ملتی ہے

لیباریٹری سے جانج اس جانج کے واسطے بی . پی . ایچ کی تشخیص نہیں ہوسکتی لیکن بی . پی . ایچ میں ہنوالی یکلیفوں کی تشخیص میں اس سے مدد ملتی ہے پیشاب کی جانج پیشاب میں انفیکشن کی تشخیص کیلئے اور خون میں کیتنن کی جانج گردے کی قوت عمل کے سلسلے می معلومات فراہم دیتی ہے پروتسیٹ کی تکلیف کہیں تو پروسٹیٹ کے کینسر کی وجہ سے تو نہیں ہے یہ خون کی ایک مخصوص جانج ہے اس کے ذریعہ اس کا تعین کیا جاتا ہے

دیگر جانج بی . پی . ایچ جیسے آثار ہر مریض کو بی . پی . ایچ کی تکلیف نہیں ہوتی ہے مریض کی اس بیماری کی مکمل تشخسیس کیلئے کئی باریروروفلومنٹری،استوسکوپی ،اور یوروتھروگرام جیسی مخصوص جانج کی جاتی ہے

کیا بی . پی . ایچ جیسی تکلیف والے مریضوں کو پروسٹیٹ کے کینسر کی تکلیف ہوسکتی ہے ؟

ہاں لیکن ہندوستان میں بی . پی . ایچ جیسی تکلیف والی مریضوں میں سے بہت کم مریضوں کو پروسٹیٹ کے کینسر کی تکلیف ہوتی ہے

پروسٹیٹ کے کینسر کی تشخیص

پروسٹیٹ کے بذریعہ انگلی جانجاس جانج میں پروسٹیٹ سخت پتھر جیسا لگے اور گنتھ جیسا محسوس ہو تو کینسر کی نشانی ہو سکتی ہے

خون میں پی. ایس .اے . کی جانج مخصوص قسم کے التراسونڈ پروب کی مدد سے راستے میں سوئی ڈال کر پروسٹیٹ کی بایوپسی لی جاتی ہے جس کی ہستھولوجی کی جانج کینسر سے پروتسیٹ کے ہونے کی مکمل اور درست معلومات ملتی ہے

بی . پی . ایچ کاعلاج

بی . پی . ایچ کے علاج کو حقیقت میں دو حصّوں میں تقسیم کیا جاتا ہے

دوا سے علاج .

  • جب بھی بی . پی . ایچ کی وجہ سے پیشاب میں تکلیف زیادہ نہ ہو اور کسی طرح کی کوئی شدید پرشانی نہ ہو ایسے زیادہ تر مریضوں کا علاج دوا سے آسانی سے اور موثر طریقے سے کیا جاتا ہے
  • اس طرح کی دواوں میں فنایستیر الفبلنکرس پروجسین، تیرجسین ، ڈوکسجسین تیمسولوسین وغیرہ اور فنایستیرائد اور سٹرائد جیسی دوائیں دیجاتی ہیں
  • دوا کے علاج سے پیشاب کی نالی کی رکاوٹ کم ہونے لگتی ہے اور پیشاب آسانی سے بغیر کسی تکلیف کے نکلتا ہے

بی . پی . ایچ کے مریضوں میں خصوصی علاج کی ضرورت پڑتی ہے ؟

جن مریضوں میں مناسب دوا کے باوجود بھی اطمینان بخش نہ پہوچنے انکو خصوصی علاج کی ضرورت پڑتی ہے نیچے بتائی گی تلکتفوں میں خوردبین آپریشن یا دیگر مخصوص طرح کے علاج کی ضرورت پڑتی ہے

  • پیشاب کرنے کے باوجود بھی پیشاب کا نہیں ہونا یا کیتھیڑ کی مدد سے پیشاب ہونا
  • پیشاب میں بار بار انفیکشن ہونا یا پیشاب میں خون آنا
  • پیشاب کرنے کے بعد بھی مسنے میں پیشاب کا زیادہ مقدار میں رہ جانا
  • مثانے میں زیادہ مزقدار میں پیشاب جمع ہونے کی وجہ سے گردے اور پیشاب کے راستے کا پھول جانا
  • پیشاب جمع ہونا کیوجہ سے پتھری ہونا

خصوصی علاج

دوا سے علاج ٹی،یو.آر،پی

  • کے علاج کیلئے یہ آسان موثر اور سب سےزیادہ مشهور طریقہ ہےان دنوں دوا سے الج خصوصی فائدہ نہ ہونے والے زیادہ تر ٩٥ فیصد سے زیادہ ہے بی .پی.ایج
  • کے مریضوں کے پروسٹیٹ کی گانٹھ اس طریقے سے دور کی جاتی ہے اس طریقے میں آپریشن چیر لگانے،یا ٹانکا کی کوئی ضرورت نہیں پڑتی ہے
  • یہ علاج مریض کو عموما بغیر بیہوش کیے ریڑھ میں انجکشن دے کر کمر کے نیچے کاحصّہ شل کرکے کیا جاتا ہے
  • اس طریقے میں پیشاب کے راستے سے خوردبین ڈال کر پروٹیسٹ کی گانٹھ کی رکاوٹ کھڈی کرنے والے حصّے کو خروج کر نکال دیا جاتا ہے
  • یہ عمل خوردبین اور ویڈیوند سکوپ کے واسطے لگاتار دیکھتے ہوۓ کی جاتی ہے تاکہ پروسٹیٹ میں رکاوٹ کھڈی کرنے والا حصّہ مناسب مقدار میں نکالا جا سکے اور اس
  • اس آپریشن کے بعد مریض کو عموما تین سے چار دن تک ہسپتال میں رہنا پڑتا ہے

آپریشن سے علاج اوپن سرجری

جب پروٹیسٹ کی گانٹھ بہت بڑی ہوگیی ہو یا ساتھ ہی مثانے کی پتھری کا آپریشن بھی کرنا ضروری ہو تب یورولوجسٹ کے تجربے کے مطابق یہ علاج خردبین کی مدد سے موثرطریقے پر نہیں ہوسکتا ہے ایسے کچھ مریضوں میں آپریشن کا استعمال کیا جاتا ہے اس آپریشن میں عموما آنت کے حصّے اور مثانے کو چیر کر پروسٹیٹ کی گانٹھ باہر نکال دی جاتی ہے

علاج دیگر طریقے

بی.پی.ایچ . کے علاج میں کم مشہور دیگر طریقے مندرجہ ذیل ہیں

  • خوردبین کی مدد سے پروسٹیٹ پر چیرا لگاکر پیشاب کی نالی کی رکاوٹ کم کرنا
  • لیجر سے علاج
  • تھرمل ابلے شن سے علاج
  • پیشاب کے راستے میں مخصوص نالی کے ذریعہ علاج

Last Modified : 4/8/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate