অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

گردے کی تبدیلی

گردے کی تبدیلی

  1. گردے تبدیلی سے قبل مفید باتیں
    1. گردے تبدیلی کیا ہے ؟
    2. گردے تبدیلی کی ضرورت کب نہیں ہوتی ہے ؟
    3. گردے تبدیلی کی ضرورت کب پڑتی ہے ؟
    4. گردے کی تبدیلی کیوں ضروری ہے؟
    5. گردے کی تبدیلی کے کیا کیا فاید ہیں ؟
    6. گردے کی تبدیلی کے کیا کیا نقشانات ہیں ؟
    7. کب گردے تبدیلی کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے ؟
    8. گردے تبدیلی کیلئے ڈونیشن کیوں پسند کی جاتی ہے ؟
  2. کون گردے دے سکتا ہے ؟
    1. گردے عطیہ کرنے والے کو گردے عطیہ کرنے کے بعد کیا تکلیف ہوتی ہے ؟
  3. گردے تبدیلی کے آپریشن سے قبل مریض کی جانج
    1. گردے تبدیلی
    2. گردے تبدیلی کیلئے آپریشن سے مطلق معلومات
  4. گردے تبدیلی کے بعد کچھ مفید معلومات
    1. ممکنہ خطرہ
    2. دوا کے ذریعہ علاج اور گردے ریکشن
    3. گردے ریکشن کیا ہے ؟
    4. گردے تبدیلی کے بعد گردے کی نامنظوری کے خطرے کو کم کرنے کیلئےکس قسم کی دوائیں استعمال کی جاسکتی ہیں
    5. گردے کی تبدیلی کے بعد امیونوسپرے سینٹ دوا کب تک لینے کی ضرورت پڑتی ہے؟
  5. گردے کی تبدیلی کے بعد کیا کوئی دوسری دوا لینے کی ضرورت پڑتی ہے ؟
  6. گردے کی تبدیلی کے بعد کی ضروری ہدایات
    1. نیا گردے کی دیکھ بھال کیلئے چند ضروری ہدایات
    2. گردے کی تبدیلی کے بعد انفیکشن سے بچنےکےلئیے چند ضروری ہدایات
  7. گردے تبدیلی کا مختصر استعمال
    1. گردے کا دستیاب نہ ہونا
    2. مہنگا علاج
  8. کیدیور گردے تبدیلی
    1. کیدیور گردے تبدیلی کیوں ضروری ہے ؟
    2. برین ڈیتھ یعنی دماغی موت کیا ہے؟
    3. کیا کوئی بھی موت کے بعد گردے عطیہ کرسکتا ہے ؟
    4. دماغی موت ہونے کے اہم اسباب کیا ہیں.؟
    5. برین ڈیتھ یعنی دماغی موت کی تشخیص کب کون اور کس طرح سے ہوتا ہے ؟
    6. کیدیور گردے عطیہ کرنے والے کو کونسی بیماریاں ہونے پر کیدیور گردے نہیں لی جاسکتی ہے ؟
    7. کیدور وہیب کن کن اجزا کو عطیہ کرکے دیگر مریضوں کو مدد کر سکتا ہے ؟
    8. کیدیور گردے تبدیلی کے عمل میں کس کس شخص کا کونتریبیوشن ہوتا ہے ؟
  9. کیدیور گردے تبدیلی کس طرح سے انجام دیا جاتا ہے؟
    1. کیدیور گردے تبدیلی کے سلسلے میں اہم معلومات نیچا دیا گیا ہیں
    2. کیدیور گردے کا عطیہ کرنے والے کو کیا فائدہ ہوتا ہے ؟
    3. اس طرح کوئی شخص اپنی موت کے بعد بغیر کچھ کھویے دوسرے مریض کو نیی زندگی بخش سکتا ہے اور اس سے بڑا فائدہ اور کیا ہوسکتا ہے ؟

گردے کی تبدیلی علم طب میں ایک زبردست ترقی کا نتیجہ ہے کرانک گردے کی ناکامی آخری حالت کے علاج کا سب سے بہتر متبادل ہے کامیاب گردے تبدیلی کے بعد مریض کی زندگی دوسرے طرح صحت اور تندرست ہوتا ہے

  1. گردے کی تبدیلی سے قبل کے کچھ مفید معلومات
  2. گردے کی تبدیلی کے آپریشن کے سلسلے میں معلومات
  3. تبدیلی گردے کے بعد مفید اور ضروری معلومات
  4. کڈورک گردے تبدیلی

گردے تبدیلی سے قبل مفید باتیں

گردے تبدیلی کیا ہے ؟

کرانک گردے فیلر کے مریض میں دیگر شخص زندہ یا مردہ کی ایک سہی سالم گردے کو آپریشن کا ذریعہ لگانے کو گردے تبدیلی کہا جاتا ہے

گردے تبدیلی کی ضرورت کب نہیں ہوتی ہے ؟

کسی بھی شخص کے دونوں گردے خراب ہونے پر بدن کے گردے سے متعلق تمام ضروری کام دوسرا گردے کی مدد سے انجام دیا جاسکتا ہےاکیوت گردے فیلر میں بہترین علاج سے گردے دوبارہ پہلی طرح کام کرنے لگتے ہیں ایسے مریضوں کو گردے تبدیلی کی ضرورت نہیں پڑتی ہے

گردے تبدیلی کی ضرورت کب پڑتی ہے ؟

کرانک گردے کی ناکامی کے مریضوں کے دونوں گردے جب زیادہ خراب ہوجاتے ہیں ٨٥ % فیصد سے زیادہ تب دوا کے باوجود مریض کی طبیعت بگڑنے لگتی ہے اور اسے باقاعدہ ڈائلیسز کی ضرورت پڑتی ہے رانک گردے فیلر کے اسیے مریضوں کیلئے علاج کا دوسرا موثر متبادل گردے کی تبدیلی ہے

گردے کی تبدیلی کیوں ضروری ہے؟

کرانک گردے فیلر کے مریضوں میں جب دونوں گردے پوری طرح خراب ہوجاتا ہے تب درست اور بہتر طبیعت قیائم رکھنے کیلئے ہفتے میں تین بار باضابطہ ڈائلیسز اور دوا کی ضرورت رہتی ہے اس قسم کے مریضوں کی اچھی طبیعت متعین دن اور وقت پر کیے جانے والے ڈائلیسز پر مبنی ہوتی ہے گردے کی تبدیلی کے بعد مریض کو ان سب سے چھٹکارا ملجاتا ہے کامیاب طریقے سے کیا گیا گردے کی تبدیلی بہتر طریقے سے زندگی گزارنے کیلئے واحد اور موثر طریقہ ہے

گردے کی تبدیلی کے کیا کیا فاید ہیں ؟

کامیاب گردے کا فائدہ

  • مریض عام لوگوں کی طرح گزار سکتا ہے اور اپنے روزمرہ کے میلولات کو بھی انجام دے سکتا ہے
  • ڈائلیسز کرانے کی پرشانی سے نجات مل جاتی ہے
  • کھانے میں زیادہ پرہیز نہیں کرنا پڑتا ہے
  • مریض ذہنی اور جسمانی اعتبار سے بلکل چست اور تندرست رہتا ہے
  • مرد کے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے اور انھیں ہمبستری کرنے میں کسی قسم کی پرشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے اسی طرح عورتیں بچے جنم دے سکتی ہیں
  • ابتدائی اور سال اول کے خرج کے بعد آگے خرج کم ہوجاتا ہے

گردے کی تبدیلی کے کیا کیا نقشانات ہیں ؟

گردے کی تبدیلی سے ہونے والے شدید نقشانات مندرجہ ذیل ہیں

  • بڑے آپریشن کی ضرورت پڑتی ہےلیکن یہ پوری طرح محفوظ ہے
  • ابتدا میں کامیابی ملنے کے باوجود کچھ مریضوں کو بعد میں دوبارہ خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے
  • گردے کی تبدیلی کے بعد مستقل دوا لینے کی ضرروت پڑتی ہے ابتدا میں دوا بہت مہنگی ہوتی ہے اگر دوا کا استعمال کچھ دن کیلئے چھوڑدیا جیے تو دوبارہ گردہ خراب ہوسکتا ہے
  • یہ علاج بہت مہنگا ہے آپریشن اور ہسپتال کا خرج گھر لوٹ جانے کے بعد بھی باقاعدہ دوا کا استعمال اور بار بار لیبارٹری سے جانج کرانا وغیرہ سے کافی خرج ہوجاتا ہے تقریبن تین سے چار لاکھ تک

کب گردے تبدیلی کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے ؟

مریضوں کی عمر کافی زیادہ ہونا ، مریض کا ایڈز اور کینسر جیسی مہلک بیماریوں سے دوچار ہونا اس طرح کی صورت حال میں گردے تبدیلی کی ضرورت ہونے کے باوجود ایسا کرنے کا مشورہ نہیں دیا جاتا ہے اپنے ملک میں بچوں میں بھی گردے تبدیلی بہت کم ہوتا ہے

گردے تبدیلی کیلئے ڈونیشن کیوں پسند کی جاتی ہے ؟

کرانک گردے فیلر کے مریضوں کو بھی کسی کا گردہ کام آجایے ایسا ممکن نہیں ہے سب سے پہلے مریض جسے گردے کی ضرورت ہے کے بلڈگروپ کو دھیان میں رکھتے ہوۓ ڈاکٹر یہ طے کرتا ہے کہ کون اسیےگردے ہبہ کرسکتا ہے

گردے لینا والے اور گردے دینے والے کا بلڈ گروپ کے ملنے کے علاوہ دونوں کے خون کے بلڈ گروپ اور لوازمیٹ کے مساوی ہونے کے ساتھ ا .ل .ہ. کی مقدار میں بھی یکسانیت ہونی چاہیے ایچ . ایل . اے کے یکسانیت تسوٹینگ نام کی جانج سے کی جاتی ہے

کون گردے دے سکتا ہے ؟

عموما اٹھارہ سے پچپن سال کی عمر کے لوگوں کا گردہ لیا جاٹ ہے مرد اورعورت دونوں ایک دوسرے کو گردہ دے سکتے ہیں شفیق بھائی بہین کےگردے عطیہ کرنے کو محترم سمجتا ہے لیکن یہ آسانی سے نہیں ملتے ہیں ماں باپ بہائی بہیں کو عام طور پر گردے دانے کیلئے پسند کیا جاتا ہے اگر ان گردے عطیہ کرنے والے سے گردہ نہ مل سکے تو دیگر خاندان کے افراد جیسے چچا چچی ماما مامی بھابھی وغیرہ سے گردے لے سکتے ہیں اگر یہ بھی نہ ہو تو میاں بیوی کی گردے کی جانج کرنی چاہیے ترقی یافتہ

ملکوں میں افراد خانہ کی گردے نہیں ملنے پر برین ڈیتھ ہوا شخص کی گردے کیدور گردے تبدیلی کی جاتی ہے

گردے عطیہ کرنے والے کو گردے عطیہ کرنے کے بعد کیا تکلیف ہوتی ہے ؟

گردے لینے سے پہلے گردے عطیہ کرنا والے کا اندرونی جسم کی تشخص کی جاتی ہے

پہلے یہ پتہ لگے جاتا ہے کہ گردے عطیہ کرنے والے کی دونوں گردے کام کر رہے ہیں یا نہیں اور اسے ایک گردہ دینے سے کوئی تکلیف تو نہیں ہوگی ایک گردے ہبہ کرنے بعد گردے عطیہ کرنے والی کو عام طور پر کوئی تکلف نہیں ہوتی ہے اور وہ پہلے طرح روزمرہ کے کام کو انجام دیتے ہوۓ خوشی سے اپنی زندگی گزار تا ہے آپریشن کے بعد مکمل طور پر آرام کرنے کے بعد جسمانی ورزش بھی کرسکتاہے اور اس کے ازداوجی زندگی میں بھی کوئی تلخی نہیں آتی ہے عطیہ کرنے والے کو ایک گردے دینے

کے بعد ایک ہی گردے دونوں گردوں کا بار سنھبل لیتی ہے

گردے تبدیلی کے آپریشن سے قبل مریض کی جانج

گردے تبدیلی

آپریشن سے پہلے گردے کے مریض کی طرح طرح کی جسمانی جانج لیبارٹری اور ردولوجِکل جانج کی جاتی ہے تشخیص کا مقصد صرف اتنا ہے کہ مریض آپریشن کے لئے مکمل طریقے سے تیار ہے کسی ایسی بیماری سے دوچار نہیں ہے جس کی وجہ سے آپریشن نہ ہوسکے

گردے تبدیلی کیلئے آپریشن سے مطلق معلومات

گردے تبدیلی کے آپریشن میں کیا کیا جاتا ہے ؟

  • بلڈ گروپ ملنے کے بعد ایج . ایل . اے کی یکشانیت کی مقدر اطمنان بخس ہے یا نہیں اس کے تحقق کرنے کے بعد گردے تبدیلی آپریشن کیا جاتا ہے
  • آپریشن سے قبل مریض کے اعزا اور اقربا اور عطیہ کرنے والے کے رستہ داروں کی اجازت لی جاتی ہے گردے
  • تبدیلی کا آپریشن ایک ٹیم کرتی ہے نیفرولوجسٹ یوروجست پیتھولوجست اور ماہرین کارندوں کی مدد اور مسلسل جدوجہد سے یہ آپریشن عمل میں لیا جاتا ہے
  • گردے عطیہ کرنے والا اور وہ جسے گردے عطیہ کیا جارہا ہے دونو کا آپریشن ایک ساتھ کیا جاتا ہے
  • گردے ہبہ کرنےوالے کی ایک گردے کو آپریشن کے ذریعہ نکلنے کے بعد اسے مقصوص قسم کے ٹھنڈے سیال
  • سے اسے پوری طرح صاف کیا جاتا ہے پھر اسے کرانک گردے فیلر کے مریض کا پیٹ کے اگلے حصّے میں دہانی جانب نیچے کے حصے میں پیوند کیا جاتا ہے
  • عام طور پر مریض کا خراب گردہ نہیں نکالا جاتا ہے لیکن اگر خراب ہوا گردہ بدن کو نقصان پہونچا رہا ہو تو ایسے مسکل کن حلالت میں گردہ کو نکلنا ضروری ہو جاتا ہے
  • یہ آپریشن عام طور تین سے چار گھینٹے تک جاری رہتا ہے
  • آپریشن مکمل ہونے بعد گردے پانے والے مریض کا آگے کے علاج کی تمام طرح کی ذمدارییں نیفرولوجسٹ برداشت کرتا ہے

گردے تبدیلی کے بعد کچھ مفید معلومات

ممکنہ خطرہ

گردے تبدیلی کے بعد شدید ممکنہ خطرے نیا گردے کو جسم کا قبل نہ ہونا انفیکشن ہونا آپریشن سے متیلق خطرے کا امکان ہونا اور دوا کا ریکشن ہونا

دوا کے ذریعہ علاج اور گردے ریکشن

گردے تبدیلی دارے آپریشن سے تھوڑا سا مقتلف ہے ؟

عام طور پر مریض کو دیگر آپریشن کرانے کے بعد صرف سات سے دس دنوں تک دواییں کھانی پڑتی ہے لیکن گردے تبدیلی کے آپریشن کے بعد گردے ریکشن کو روکنے کیلئے ہمشہ ہمیں دوا کھانے کی ضرورت پڑتی ہے

گردے ریکشن کیا ہے ؟

ہمیں معلوم ہیں کہ انفیکشن کے وقت بدن کے رگوں میں جسم کو نقصان دانے والی چیزیں تیار ہوتی ہیں جسے انٹی باڈیز کہ جاتا ہے اور یہ انٹی باڈیز جراثیم سے لڑکر اسے ہلاک کردیتے ہیں

اس قسم کی نیی پیوند کی گی گردے خارج میں ہونے کی وجہ سے مریض کے جسم میں بنے انٹی باڈیز اس گردے کو نقصان پہونچا سکتے ہیں اس نقصان کی کیفیت کے مطابق نیا گردہ خراب ہوسکتا ہے اسی ہی ظب کی زبان میں گردے کی نامنظوری کہا جاتا ہے

گردے تبدیلی کے بعد گردے کی نامنظوری کے خطرے کو کم کرنے کیلئےکس قسم کی دوائیں استعمال کی جاسکتی ہیں

  • جسم کی انٹی باڈیز کی وجہ سے نیی پیوند کی گی گردے کو نامنظوری کا خطرہ رہتا ہے
  • اگر دوا کے استعمال سے جسم کی قوت مدافیت کو کم کیا جاتا ہے تو ریشن کا خطرہ نہیں منڈلاتا ہے لیکن مریض کو مہلک انفیکشن کا خادثہ رہتا ہے جس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے
  • گردے کی تبدیلی کے بعد مقصوص قسم کی دوائیں کا استعمال ہوتا ہے جو گردے ریکشن کو روکنے کا کام کرتی ہیں اور مریض کی بیماری سے لڑنے کی قوت بنیے رکھتی ہے
  • اس قسم کی دوا کو امیونوسپرے سینٹ کہاجاتا ہے پڑیدنی سولون ایجا تھایوپرین سیکلوسپورین یا ایم ایم ایف تیکرولمس جیسی دوایوں کو اس کیلئے اہم سمجھی جاتی ہیں

گردے کی تبدیلی کے بعد امیونوسپرے سینٹ دوا کب تک لینے کی ضرورت پڑتی ہے؟

بہت ہی مہنگی یہ دوائیاں گردے تبدیلی کے بعد مریض کو ہمشہ اور پوری زندگی لینی پڑتی ہے ابتدا میں دوا کی مقدار اور خرج بھی زیادہ اتا ہے اور پھر وقت کے ساتھ ساتھ اس میں کمی آجاتی ہے

گردے کی تبدیلی کے بعد کیا کوئی دوسری دوا لینے کی ضرورت پڑتی ہے ؟

ہاں ضرورت کے مطابق گردے کی تبدیلی کے بعد مریضوں کے ذریعہ استعمال کی جانے والی دوائیوں میں ہائی بلڈ پریشر کی دوا کیلشیم وٹامنس وغیرہ لینے پڑتی ہے

دوسری کئی بیماریوں کیلئے اگر دوا کی ضرورت پڑے تو ڈاکٹر سے دوا لینے سے پہلے اسے یہ بتانا ضروری ہوتا ہے کہ مریض کی گردے تبدیل ہوا ہے اور حال میں وہ کون کونسی دوائیاں لے رہا ہے

گردے کی تبدیلی کے بعد کی ضروری ہدایات

نیا گردے کی دیکھ بھال کیلئے چند ضروری ہدایات

گردے کی تبدیلی کے بعد گردے پانے والے مریض کو دی جانے والی ہدایت مندرجہ ذیل ہیں

  • جیسا کہ ڈوکٹرنکا کہنا ہے کہ مستقل طور پر باضابط دوا کا استعمال کرنا نہایت ہی ضروری ہے اگر دوا کو مستقل نہیں لی گی تو نیا گردے کےخراب ہونے کا خطرہ رہتا ہے
  • ابتدا میں مریض کا بلڈ پریشر پیشاب کی مقدار اور جسم کے وژن کو ٹھیک سے ناپ کر ایک ڈیری میں لکھنا ضروری ہے
  • ڈاکٹر کے مشورہ کے مطابق بلکل صحیح طریقے سے لیباریٹری میں جاکر جانج کرانی چاہیے اور پھر نیفرولوجسٹ سے باضابطہ چککپ کرانا ضروری ہے
  • خون اور پیشاب کی جانج بھروسہ مند لیباریٹری میں ہی کرانی چاہیے رپورٹ میں اگر کوئی بڑی تبدیلی نظر آیے تو لیباریٹری بدلنا کے بجے نیفرولوجسٹ فورا مٹلح کرنا ضروری ہے
  • بخار آنا پیٹ میں درد ہونا پیشاب کم آنا اچانک جسم کے وژن میں فرق محسوس کرنا یا کوئی دوسری تکلیف ہورہی ہو تو نیفرولوجسٹ سے رجوع کرنا ضروری ہے

گردے کی تبدیلی کے بعد انفیکشن سے بچنےکےلئیے چند ضروری ہدایات

  • ابتدا میں انفیکشن سے بچنے کیلئے مانع جراثیم ماسک پہننا بہت ضروری ہے اور اسے روزبدلنا چاہیے
  • روز صاف پانی سے غسل کرنے کے بعد دھوپ میں سکھیں اور آئرن شدہ کپڑا پہنا چاہیے
  • گھر کو پوری طرح سے صاف ستھرا رکھنا چاہیے
  • بیمار شخص سے دور رہنا چاہیے بھیڑ بھاڑ والی جگہ اور ایسی جگہ جو آلودہ ہو وہاں جانے سے گرہیز کرنا چاہئیے
  • ہمیشہ ابلا ہوا پانی ٹھنڈا اور چھان کر پینا چاہیے
  • ہوٹل کے کھانے سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے
  • گھر میں تازہ پکا ہوا کھانا صاف برتن میں لیکر تناول فرمانا چاہیے
  • کھانے پینے سے متعلق تمام ضروری ہدایایت پر سختی سے عمل کرنا چاہیے

گردے تبدیلی کا مختصر استعمال

کرانک گردے فیلر کے تمام مریض کس وجہ سے گردے تبدیلی نہیں کرسکتے ہیں؟

گردے تبدیلی ایک عمدہ کارگر اور مفید علاج ہے پھر بھی بہت سے مریض اس علاج کا فائدہ نہیں اٹھا سکتے ہیں اس کے دو اسباب ہیں

گردے کا دستیاب نہ ہونا

گردے تبدیلی کے بیتاب مریضوں کو خاندان کے افراد سے مناسب گردے یا کیدیور گردے کا دستیاب نہ ہونا یہ گردے تبدیلی کے عدم دستیابی کا سب سے بڑا سبب ہے

مہنگا علاج

موجودہ زمانے میں گردے تبدیلی کل کرج جس میں آپریشن جانج دوا اور ہسپتال کا کرج شامل ہیں تقریبن دو سے پانچ لاکھ یا اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے ہسپتال میں گھر جانے کے بعد دوائیاں اور جانج کرانے کا کرج بھی کافی زیادہ اتا ہے

پہلے سال میں یہ کرج ہر مہینے دس سے پندرہ ہزار تک پہھج جاتا ہے

پہلے سال کے بعد اس کرج میں کمی انے لگتی ہے پجیر بھی دوائیں کا استعمال زندگی بھر کرنا ضروری ہوتا ہے اس طرح گردے تبدیلی کا آپریشن اور اس کے بعد دوائیوں کا کرج ہارٹ کی بیماری کیلئے کی جانے والی بیبیپسس سرجری سے بھی مہنگا ہے اتنا زیادہ خرج کی وجہ سے بہت سے مریض گردے تبدیلی نہیں کرسکتے ہیں

کیدیور گردے تبدیلی

کیدیور گردے تبدیلی کیا ہے ؟

برین ڈیتھ دماغ کا مرنا دماغی موت والے شخص کے بدن سے صحیح سالم گردے نکال کر گردے فیلر کے مریض کے بدن میں پیوند کیے جانے والے آپریشن کو کیدیور گردے تبدیلی کہتے ہیں

کیدیور گردے تبدیلی کیوں ضروری ہے ؟

کسی شخص کے دونوں گردے فیل ہوجانے پر علاج کے صرف دوہی راستے ہوتے ہیں ڈائلیسز کی یا گردے تبدیلی کی کامیاب گردے تبدیلی سے مریض کو کم پرہیز پابندی اور عام آدمی کی طرح زندگی گزارنے کی سہولیت ملجاتی ہے اس سے گردے فیلر کا مریضوں کو بہتر زندگی گزارنے کا موقع ملتا ہے اسی وجہ سے گردے تبدیلی ڈائلیسز سے زیادہ اچھے علاج کا متبادل ہے

گردے تبدیلی کرانے کیلئے بیتاب سبھی مریضوں کو اپنے خاندان سے گردے نہیں ملسکتے ہیں اسی وجہ سے ڈائلیسز کرانے والے مریضوں کی تعداد بہت بڑی ہے ایسے مریضوں کیلئے کیدیور گردے تبدیلی ہی واحد علاج امید ہے - موت کے بعد جسم کے ساتھ گردے بھی برباد ہوجاتا ہیں اگر اسی گردے کی مدد سے کسی کرانک گردے فیلر کے مریض کو نیی زندگی ملسکتی ہے تو اس سے بہتر اور کیا ہوسکتا ہے ؟

برین ڈیتھ یعنی دماغی موت کیا ہے؟

بیہوش شدہ مریض کے دماغ کو جو نقصان پہچا ہے اسے صحیح علاج سےدوبارہ درست کیا جاسکتا ہے اس طرح کی بیماریوں میں عام یا خاص علاج دل اور دماغ دونوں ہی کام کرتے ہیں اور دماغ کے دوسرے کام اپنے حال پر جاری رہتے ہیں اس قسمکے مریض بہتر علاج سے دوبارہ ہوش میں آجاتا ہے

جب برین ڈیتھ میں دماغ کو اس طرح کا شدید نقصان ہوتا ہے جسے ٹھیک نہیں کیا جاسکتا ہے اس قسم کے مریضوں میں وینٹیلیٹر کے بند کرنے کے ساتھ ہی سانس اور دل رک جاتا ہے اور مریض کی موت ہوجاتی ہے

کیا کوئی بھی موت کے بعد گردے عطیہ کرسکتا ہے ؟

نہیں : موت کے بعد گردے کا عطیہ نہیں کیا جاسکتا ہے قلب بند ہوتے ہی گردے میں خون جانا بند ہوجاتا ہے اس لئے گردے بھی کام کرنا بند کردیتے ہیں اس لئے عام طور پر موت کے بعد گردے کا استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے

دماغی موت ہونے کے اہم اسباب کیا ہیں.؟

  • عام طور پر مندرجہ ذیل اسباب سے برین ڈیتھ ہوتا ہے
  • حادثے میں سر پر شدید چوٹ کا پہونچنا
  • خون کادباؤ بڑھنے اور شریان پھٹ جانے سے برین ہیمبرچ کا ہونا
  • دماغ میں خون پہونچا نے والی نلی میں خون کا منجمد ہو جانا جس سے دماغ میں خون کا پہونچنا بند ہوجاتا ہے
  • دماغ میں کینسر ٹیومر ہونا جس سے شدید نقصان ہوتا ہے

برین ڈیتھ یعنی دماغی موت کی تشخیص کب کون اور کس طرح سے ہوتا ہے ؟

جب متعینہ وقت تک ماہر ڈاکٹر کے ذریعہ علاج کرنے کے باوجود مریض کا دماغ تھودا سا بھی حرکت میں نہ آیے اور مکمل طریقے پر بہوش مریض کا وانتیلیٹر کے ذریعہ علاج جاری رہے تو ایسی سورت میں مریض کی برین ڈیتھ کی جانج کی جاتی ہے

گردے تبدیلی کے ڈاکٹر کی ٹیم سے الگ ڈوکٹروں کی ٹیم کے ذریع دو الگ الگ وقت پر برین ڈیتھ کی تشخیص کی جاتی ہے ان ڈوکٹروں کی ٹیم میں مریض کا علاج کرنے والے فزیشین نیورو فزیشین نیوروسرجن وغیرہ ہوتے ہیں ضروری طبی جانج بہت سے لیباریٹری جانج کی رپورٹ دماغ کی خاص جانج ای ای جی اور دیگر ضروری تشخیص کی مدد سے مریض کے دماغ کی صحت کیلئے موقع کوتلاش کیا جاتا ہے تمام ضروری جانج کے بعد جب ڈاکٹر اس نتیجے پر پہہوج تے ہیں کہ مریض کا دماغ دوبارہ کبھی کام نہیں کر سکے گا تب برین ڈیتھ کی تحصخیس کرکے اس کا علان کردیا جاتا ہے

کیدیور گردے عطیہ کرنے والے کو کونسی بیماریاں ہونے پر کیدیور گردے نہیں لی جاسکتی ہے ؟

  • اگر متوقع گردے عطیے کرنے والے کے خون میں انفیکشن کا اثر ہو
  • کینسر کی بیماری ہو دماغ کے علاوہ
  • لمبے عرصے سے گردے کام نہیں کرہی ہو گردے میں کسی طرح کی شدید بیماری ہو .
  • خون کی رپورٹ میں اگر ایڈز اور پلیا کا پتہ لگنے کی تحقیق ہو مریض لمبے عرصے سے ضیابیطس یا بلڈ پریشر کا مریض ہو
  • عمر دس سال یا ستر سال سے زیادہ ہو
  • ان تمام صورتوں میں گردے نہیں لی جاسکتی ہے

کیدور وہیب کن کن اجزا کو عطیہ کرکے دیگر مریضوں کو مدد کر سکتا ہے ؟

  • کیدور وہیب کی دونوں گردے لی جاسکتی ہے جس سے گردے فیلر کے دو مریضوں کو نیی زندگی مل سکتی ہے
  • کیدور وہیب عطیے میں دوسرے اجزا جیسے کہ دل لیور پینکریاز آنکھیں وغیرہ بھی عطیہ کر سکتے ہیں

کیدیور گردے تبدیلی کے عمل میں کس کس شخص کا کونتریبیوشن ہوتا ہے ؟

  • مریضوں کا علاج کرنے والے فزیشین
  • کیدیور گردے تبدیلی کے سلسلے میں تبدیلی کو اوردیینٹر
  • دماغی موت کی تشخیص کرنے والے نیرولوجست گردے تبدیلی کرنے والے نیفرولوجسٹ اور یورولوجسٹ وغیرہ حصرت شامل ہیں

کیدیور گردے تبدیلی کس طرح سے انجام دیا جاتا ہے؟

کیدیور گردے تبدیلی کے سلسلے میں اہم معلومات نیچا دیا گیا ہیں

  • دماغی موت کا بہتر تشخیص ہنی چاہیے
  • گردے واهب کی لیباریٹری جانج اور اس کی گردے مکمل درست اور صحت مند ہے یا نہیں اس کی صحیح طریقے سے تحقیق کرلینی چاہیے
  • گردے عطیہ کرنے کیلئے واهب کے افراد عالیہ کی منظوری طالب کرنی چاہیے
  • گردے واهب کے جسم سے گردے سے گردے باہر نکلنے کیلئے آپریشن مکمل ہنے تک مریض کا وانتیلٹر اور
  • میالج الا کی مدد سے قلب اور سانس کا جاری رکھا جاتا ہے اور خون کے دباؤ کو مناسب مقدار میں رکھا جاتا ہے
  • گردے بدن سے باہر نکلنے کے بعد اسے خاص طرح کے ٹھنڈے سیال سے اندرسےصاف کی آجاتا ہے اور گردے کو برف میں مناسب طریقے سے رکھی جاتی اہے
  • گردے واهب کا بلڈ گروپ اور ٹسیوتیپنگ کی رپورٹ کو دھیان میں رکھتے ہوۓ یہ طے کرنا ضروری ہوتا ہے ہے کہ کس مریض کیلئے یہ کیدور گردے زیادہ مفید ہوگا
  • سبھی طرح کی جانج اور مناسب تیاری کے بعد گردے تبدیلی کا آپریشن جتنی جلدی ہو سکے وہ مریض کے حق میں بہتر ہوتا ہے
  • آپریشن کے ذریعہ نکالی گی گردے یا افراد عالیہ سے ملی گردے دونوں ہی صورتوں میں گردے سیٹ کرنے کا عمل ایک ہی طرح ہوتا ہے
  • ایک عطیہ کرنے والے کے جسم سے دو گردے ملتی ہے جس سے ایک ساتھ دو مریضوں کا کیدور گردے تبدیلی کیا جاتا ہے
  • تبدیلی سے قبل برف میں رکھا گردے کو برف کی ٹھنڈک اور خون نہ ملنےکی وجہ سے گردے کو خوراک اور آکسیجن بھی نہیں ملتی ہیں
  • اس طرح کا گردے کو نقصان پہچنے کی وجہ سے کیدور گردے تبدیلی ہونے کے بعد بہت سے مریضوں میں نیا
  • گردے کو محرک ہونے اور عمل کرنے میں تھوڈا وقت درکار ہوتا ہے اور ایسی صورت میں مریض کو ڈائلیسز کی ضرورت بھی پڑسکتی ہے

کیدیور گردے کا عطیہ کرنے والے کو کیا فائدہ ہوتا ہے ؟

کیدیور گردے کا عطیہ کرنے والے کو اور اس کے افراد علیہ کو کسی طرح کا روپیہ پیسہ نہیں ملتا ہے اسی طرح گردے لینے والے مریض کوکوئی قیمت نہیں ادا کرنی پڑتی ہے لیکن موت کے بعد گردے سکد جیے اس سے بہتر ہے کہ کسی ضرورت مند مریض کی زندگی کو بچایا جایا اور پھر اس سے ملنے والی خوشی سے کی گناہ زیادہ بہتر ہے

اس طرح کوئی شخص اپنی موت کے بعد بغیر کچھ کھویے دوسرے مریض کو نیی زندگی بخش سکتا ہے اور اس سے بڑا فائدہ اور کیا ہوسکتا ہے ؟

کیدویر گردے تبدیلی کی سہولیت کہاں کہاں دستیاب ہے ؟

اسٹیٹ اور مرکزی سرکار کے ذریعہ اجازت دیاگیے ہسپتالوں میں کیدویر گردے تبدیلی کی سہولیت ہوسکتی ہے ہندوستان میں کیی بڑے شہروں میں جیسے ممبئی چنیی احمدآباد بنگلور حیدرآباد جیسے شہروں میں یہ سہولیت دستیاب ہے

Last Modified : 4/8/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate