অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

کرانک گردے ڈیزیز اور اس کا علاج

کرانک گردے ڈیزیز اور اس کا علاج

کرانک گردے فیلر .3 ڈائیسز .2 گردے کی تبدیلی .1

  • کرانک گردے فیلر کے آغاز میں جب گردے زیادہ خراب نہیں ہوتا ہوں اس حالت میں تشخیص کے بعد دوا اور کھانے میں پرہیز کے ذریے علاج کیا جاسکتا ہے
  • دونوں گردے زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے جب گردے کی قوت عمل میں کافی حد تک کمی آگیی ہو تب ڈائیسزکرانے کی ضرورت ہوتی ہے اور ان میں سے کئی مریض تبدیلی گردے جیسا اہم علاج بھی کرتے ہیں

دوا اور پرہیز سے علاج

کرانک گردے فیلر کے مریضوں میں دوا اور پرہیز کے ذریع کوؤں اہم ہے .؟

گردے کے زیادہ خراب ہونے پر ضروری ڈائیسز اور تبدیلی گردہ کا خرج بہت زیادہ ہوتا ہے اور ہر جگہ یہ سہولت دستیاب بھی نہیں ہے ساتھ ہی مریض کو صحت کا معملا کی کوئی گرنتیی نہیں ملتی ہے . کرانک گردے فیلر کے ابتدا مینےلاج اور پرہیز سے ہی کم دام پر آسانی سے ہر جگہ ہوسکتا ہے تو کویں نہ ہم دوا اور پرہیز سے ہی گردے کو خراب ہونا سے بچییں

کیا گردے فیلر کے بہت سے مریض دواؤں اور پرہیز کے ذریع علاج کا فائدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہتیں ہیں .؟

کرانک گردے فیلر میں ابتدا سے ہی مناصف اور درست علاج گردے کوخراب ہونے سے بچاتا ہے . لیکن اس بیماری کی علامت ابتدا میں کم نظر اتی ہے مگر یہ کہ اپنےروزانہ کے میلومت کو اشانی سے انجام دےسکتا ہے - اس لیے ڈوکٹروں سے معلومات اور ہدایتیں لینےکے باوجود بھی بیماری کی سدت اور وقت پر کے گیے علاج سے ہنے والے فائدے کچھ مریض اور اس کے خاندان کو سمجھ میں نہیں اتا ہے -

بہت سےمریض علاج سے مطلق معلومات حاصل کرنے میں لاپرواہی برتتے ہیں - نامناسف ناقاش اور ادھورے علاج کی وجہ سے گردے بہت تیزی سےخراب ہوسکتی ہے اور تشخیص کے بعد کم وقت میں ہی طبیعت زیادہ خراب ہوانے کی وجہ سے ڈائیسز اور تبدیلی گردے جیسے مہنگے علاج کی ضرورت پڑسکتی ہے . علاج میں لاپرواہی کی وجہ سے بہت سے مریضوں کو جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے

دوا اور پرہیز کے ذریے علاج کرانے کا کیا مقصد ہے.؟

کرانک گردے فیلر میں دوا اور پرہیز کے ذریے علاج کا مقصد مندرجہ ذیل ہے

  1. بیماری کی وجہ سے مریض کو ہونے والی تکلیفوں سے نجات دلانا
  2. گردے کی بچی ہوئی قوت عمل کو برقرار رکھتے ہوۓ گردے کو زیادہ خراب ہونےسے بچانا اور مزید گردے خراب ہونے کا امکان کو کم کرنا
  3. مناصف علاج سے طبیعت کو میتدل رکھنا اور ڈائیسز اور گردے کی تبدیلی کی نوبت نہ آنے کی ھتی الا مکان کوسش کرنا
  4. کرانک گردے فیلر کا علاج دوا پرہیز کے ذریع کس طرح کیا جاتا ہے ؟

    کرانک گردے فیلر کا دوا کے ذریع کیے جانے والے اہم علاج مندرجہ ذیل ہیں

    کرانک گردے فیلر کے اسباب کا علاج

    • شوگر اور بلڈ پریشر کاعلاج
    • پیشاب میں انفیکشن کاعلاج
    • پتھری کے لیے ضروری آپریشن یا خوردبین کا ذریع علاج

    گردے کی قوت عمل کو برقرار رکھنے کے لیےعلاج

    • ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا
    • بدن میں پانی کی مقدار کو معتدل بناۓ رکھنا
    • بدن میں بڑھی ہوئی اکدوسیز کی مقدار کے علاج کے لیے سوڈیم بیوکربونیدت اور سدیمنٹ کا استعمال کرنا جو ایک طرح کی القلی / شورا

    کرانک گردے فیلر کی وجہ سے اسکارہ شدہ علامیتوں کا علاج

    • ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا
    • سوجن کم کرنے کے لیے پیشاب بڑھانے دینا
    • الٹی جی متلانا تیزاب یتی وغیرہ کا مخصوص دوا کے ذریعے علاج
    • ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے کیکشیم اور ضروری وٹامن ڈی الفاڈی روکلڑول کے ذریعے علاج کرنا
    • خون میں آیے پھیھکپن ( آینمیا ) کے لیے فولاد کی دواییں اور مقصوص دوا یری تھرپتیں کا انجکشن دیکر علاج کرنا

    گردے کے ہر ہونے والے نقصان کو روکنا

    گردے کو نقصان پہنہچانے والی دوائیاں - جیسے کئی اینٹی بائیوٹسکس درد والی دوائیاں آیورویدک وغیرہ

    • کا استعمال نہیں کرنا جاہیے گردے کو نقصان پہنہچانے والی مقتالف بیماریاں . دست الٹی ملیریا سپتی سیمیا وغیرہ کا فوری علاج کرانا
    • گردے کو بہریرست نقصان پہنہچانے والی بیماریاں جیسے پتھری مثانے میں انفیکشن وغیرہ کا وقت پر
    • مناسف علاج کرانا
    • سگریٹ نوشی اور نشہ خوری سے مکمل پرہیز کرنا

    کرانک گردے فیلر ہونے پر مستقبل میں ہونے والے علاج کی تیارریں

    • تشخیص کے بعد بیائیں ہاتھ کی نسیں کو نقصان سے بچانےکےلیےنسوں میں سے جانج کے لیے خون نہیں لینا چاہیے . کوئی انجکشن نہیں لینا چاہیے . حتی کہ گلوکوز کی بوتل بھی نہیں لگانی چاہیے
    • گردے خراب ہونے پر بیاں ہاتھ کی رگ کو جوڈ کر آرٹیرووینس فیسٹیولا بنانا چاہیے ، جو لمبے عرصے تک ہیموڈائلیسز کرنے کے لیے ضروری ہے
    • ہپوٹائٹس بی ویکسن کے انجکشن کا کورس اگر جلدی لیا جایے تو دالیسز اور گردے کی تبدیلی کے وقت ہپوٹائٹس بی زھریلی پیلیا کے ہونے والے خطرے سے بچایا جاسکتاہے
    • نمک (سوڈیم ) ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے اور سوجن کم کرنے کے لیے نمک کم کھانا چاہیے . ایسے مریضوں کے کھانے میں ہر دن نمک کی مقدار ٣ گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے زیادہ نمک والے اشیا خوردنی جیسے پاپڈ ، اچار . آمچور وغیرہ نہیں کھانا چاہیے
    • پانی کی مقدار پیشاب کم آنا سے بدن میں سوجن نیزسانس لینےمیں تکلیف ہوسکتی ہے ، جب بدن میں سوجن
    • ہوتو کم مقدار میں پانی اور مشروبات لینا چاہیے جس سے سوجن کا بڑھنا روکا جاسکتا ہے زیادہ سوجن کو روکنے کے کے ٢٤ گھنٹے میں ہونے والے پیشاب کی مقدار میں پانی اور مشروبات لینے کا مشورہ دیا جاتاہے پوتا شیم : گردے فیلر کے مریضوں کو زیادہ پوتا شیم والی غذا جیسے کہ پھل . سوکھا میوہ اور ناریل پانی
    • وغیرہ کم یا نہ لینے کی صالح دی جاتی آہی پوتا شیم کی بڑھتی مقدار دل بہت خطرناک اور مہلک اثر ڈال سکتی ہے پروٹین : گردے فیلرکےمریضوں کو زیادہ پروٹین والی غذا نہ لینے کی صالح دی جاتی ہے ساگ سبزی کھانے
    • والے مریضوں میں بڑی تبدیلی لانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے مندرجہ ذیل اقسم کی پروٹین والی غذاجیسے ڈال کم مقدار میں لینے کی صالح دی جا تی ہے
    • کیلری : بدن میں کیلری کی زیادجسم ہ مقدار جسم کے لیے ضروری غذا کاخیر ضروری خرج روکنے کے لیے ضروری ہے
    • فاسفورس : فاسفورس والی غذا گردے فیلر والے مریض کو کم مقدار میں لینا چاہیے گردے فیلر کے مریضوں کے اکل و شرب سے متعلق تمام ہدایات صفہ نمبر ٢٧ پر تفصیل سے ذکر کردی گی ہے

    کرانک گردے فیلر کا دوا کے ذریع علاج کرنا میں سب سے اہم علاج کونسا ہے ؟

    اس بیماری کے علاج میں ہائی بلڈ پریشر کو ہمشہ کنٹرول میں رکھنا سب سے اہم ماناجاتا ہے - گردے فیلر کے اکثر مریضوں کے خون کے دباؤ میں شدت انے سے نقصان زدہ کمزور گردے کے لیے اور زیادہ بے چینی کی بات ہے

    خون کا دباؤ کم کرنے کے لیے کونسی دوا زیاد مفید اور کارگر ہے ؟

    ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں کرنےکے لیے دواؤں کے ذریع بہترین علاج گردے کی بیماری کے ماہر ڈاکٹر نفرولوجست یا فزیشن کرتے ہیں - اور وہی دواؤں کی ٹسخشیس بھی کرتے ہیں خون کے دباؤ کو گھٹانے کے لیے کیلشیم چینل بلونکرس ، بیتابلونکرس .ڈائیو رے ٹکس ، جیسی دواؤں کا استعمال کیا جاتا ہے

    گردے فیلر کی ابتدائی حالت میں اے سی ای اور اے آر بی قسم کی دواؤں کو خاص کر پسند کیا جاتا ہے یہ دواییں ہائی بلد پریشر کو کم کرنےکےساتھ ساتھ نقصان زدہ گردے کے زیادہ خراب ہونے کے عمل کو سست کرنے کا بہتر اور مفید کم کرتی ہے

    کرانک گردے فیلر کے مریضوں میں خون کا دباؤ ہمشہ کتنا ہونا چاہیے ؟

    گردے کو زیادہ خراب ہونے سے بچانے کے لیے خون کا دباؤ ہمشہ کے لیے ٨٤/١٤٠ سے کم ہونا بہت ضروری ہے

    خون کا دباؤ کنٹرول میں ہے یہ کیسے پتہ چلے گا ؟ اس کے لیے کونسا طریقہ عمدہ ہے ؟

    نوٹ : نیچے والے خانے میں تصویر کو سیٹ کرنا ہے

    ضروری حالات میں ڈاکٹر کے پاسس جاکر بلڈ پریشر نپوانے سے یہ پتہ لگایاجاسکتا ہے کہ خون کا دباؤ قابو ہے یا نہیں گردے کی حفاظت کے لیے بلڈ پریشر کا ہمشہ قابو میں رکھنا ضروری ہوتا ہے - جس طرح ذیابیطس کے مریض خود ہی گلیکومیٹر سے خون میں شوگر کی مقدار کا پتہ لگتے ہے - اسی طرح اگر خاندان کے افراد میں سے کوئی سخص بلودپرسسرے کو ناپنا جان جاییں تو یہ سب سے بہتر حل ہے جو بلیڈ پریشر ماپ کر اس کو ڈیری میں لکھ کر دھیان میں لانے سے ڈاکٹر دوا میں موثر تبدیلی کرسکتا ہے

    گردے فیلر کے استعمال میں انے والی ڈرائیور ے ٹکس دواییں کیا ہے ؟

    گردے فیلر میں پیشاب کم انے سے سوجن اور سانس لینے میں تکلیف ہوسکتی ہے - ڈرائیور ے ٹکس کے نام پہچانے جانے والی دواییں پیشاب کی مقدار بڑھاکر سوجن اور سانس لینے کی تکلیف میں راحت دتی ہیں یہ دھیان میں رکھنا ضروری ہے کہ یہ دواییں پیشاب بڑھنے میں مفید نہیں ہیں گردے کی قوت عمل کو بڑھنے میں یہ کوئی مدد نہیں کرتی ہیں

    گردے فیلر میں خون پھیکاپان آنے کا علاج کیا ہے ؟

    اس کے لیے ضروری فولاد اور وٹامن والی دوائیں دی جاتی ہیں - جب گردے زیادہ خراب ہوجاتا ہے تب یہ دوائیں دینے کے بعد بھی ہیموگلوبین میں کمی دیکھنے کو ملتی ہے ایسے مریضوں میں مقصوس دوا آیریتھروپیتھن کے انجکشن دیے جاتے ہیں . اس انجکشن کے اثر سے ہیموگلوبین کی مقدار بڑھتی ہے - مگر اس دوا کی مہنگی ہونے کی وجہ

    سے سبھی مریض اس کا خرج برداست نہیں کرسکتا ہے اس جیسےمریضوں کیلئے بلڈ ڈونیشن کو استعمال میں لانے سے کم خرج پڑتا ہے مگر اس علاج میں خطرے کا امکان زیادہ رہتا ہے

    خون میں آیے پھیکھۓ پن کا علاج کیوں ضروری ہے ؟

    خون میں موجود ہیموگلوبین پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر پورے جسم میں پہونچانے کا اہم کم انجام دیتا ہے خون میں پھیکاپن کا آنا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ خون میں ہیموگلوبین کم ہے . جس کی وجہ سےمریض کو کمزوری کا احساس ہوتا ہے اور جلدی تھک جاتا ہے تھوڑے کام کے بعد ہی سانس پھلنے لگتی ہے اور بعد میں مقتلف قسم کی

    پرشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے اس لیے گردے فیلر کے مریضوں کی تندرستی کیلئے خون کے پھیکاپن کا علاج نہایت ہی ضروری ہے خون کی کمی کا برااثر دل کی طاقت پر پرڈتا ہے جسے برقرار رکھنے کیلئے ہیموگلوبین کی شدید ضرورت پردتی ہے

    نیفرولوجسٹ کے ذریع مریض کی وقت پر جانج اور دیکھ بھال

    • گردے کو ہونے والے نقصان سے بچانے کیلئے مریض کی باضابطہ طور پر نیفرولوجسٹ سے مل کر صالح لینا اور جانج کرنا بے حد ضروری ہے
    • نیفرولوجسٹ مریض کی تکلیف اور گردے کی قوت عمل کو دھیان میں رکھتے ہوۓ ضروری علاج پر اپنی توجہ مرکوز کرتا ہے

Last Modified : 4/10/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate