অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

اساسیاتِ توانائی

توانائی کے ذرائع:

کسی کام کو انجام دینے کی مادی صلاحیت توانائی کہلاتی ہے۔ توانائی کئی شکلوں میں موجود ہوتی ہے جسیے گرمی ،توانائی بالحرکت اور میکانیکی توانائی ،روشنی، بجلی، توانائی بالقوہ وغیرہ۔ توانائی کام کرنے کی صلاحیت کا نام ہے۔ توانائی کے ذرائع کو قابل تجدید توانائی اور ناقابل تجدید توانائی میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔

قابلِ تجدید توانائی

قابل تجدید توانائی قدرتی ذرائع سے حاصل کی جاتی ہے جو مستقلاً لبریز ہوتے ہیں جیسے شمسی، ہوائی، سمندری، ہائیڈروپاور (آبی برقی قوت)، بائیو ماس(حیاتی انبار)، زمینی حرارت کے ذرائع(جیوتھرمل) اور حیاتیاتی ایندھن و ہائیڈروجن۔

شمسی توانائی

سورج توانائی کا بنیادی ذریعہ (منبع) ہے۔ سورج کی روشنی توانائی کا صاف اور قابل تجدید ذریعہ ہے۔ یہ ایک محفوظ ذریعہ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ختم نہیں ہوتا بلکہ برقرار رکھا جاسکتا ہے کیونکہ تقریباً ہر روز سورج نکلتا ہے کوئلہ اور گیس قابل تجدیداور محفوظ ذرائع نہیں ہیں۔ ایک دفعہ یہ ختم ہوگئے تو وہ باقی نہیں بچتے ۔ زیادہ سے زیادہ افراد صاف وشفاف، قابل تجدید توانائی جیسے شمسی توانائی، ہوا، زمین کے اندر کی گرمی سے بننے والی بھاپ اور دیگر کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سبز قوت (گرین پاور) کہلاتی ہے۔ یہ دن میں ہمارے گھر روشن رکھتی ہے ہمارے کپڑے اور زرعی پیداوار سکھاتی ہے ہمیں گرم رکھتی ہے وغیرہ وغیرہ اسکی قابلیت پھر بھی بہت زیادہ ہے۔

فوائد

٭ یہ ایک دائمی، قدرتی اور مفت ذریعہ ہے۔

٭ یہ وافر مقدار میں موجود ہے۔

٭ یہ آلودگی سے پاک ہے

٭ اس سے کسی قسم کی گرین ہاوس گیس خارج نہیں ہوتی۔

٭ شمسی توانائی زیادہ تر سورج کی روشنی والے مقامات یعنی خود مکتفی سماجوں میں لا مرکزیت فراہم کرتی ہے۔

٭ شمسی توانائی کا ایک سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ سیاست اور قیمتوں کے اتارچڑھاﺅ جو رکازی ایندھن (کوئلہ اور تیل) کے مارکٹ کو طئے کرتی ہے سے بچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

٭ اسکے نتیجہ میں جنگلات اور ماحولیاتی نظاموں کی تباہی نہیں ہوتی ہے جوزیادہ تررکازی ایندھن کی سرگرمیوں کے دوران ہوتی ہے۔

نقصانات

٭ موسموں کے تغیرات پر موقوف ہے اسی لیئے یہ ہمیشہ استعمال میں نہیں رہ سکتی۔

٭ استعمال کے قابل بنانے کیلئے بہت زیادہ ابتدائی سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

٭ سولار سسٹم، رات میں بالراست کام نہیں کرتے لیکن بیٹری بنک جودن کے اوقات میں توانائی جمع کرتے ہیں رات کے وقت استعمال کیئے جاسکتے ہیں۔

٭ شمسی بجلی جمع کرنے کی تکنیک ابھی تک بہت زیادہ بہتر مقام تک نہیں پہنچی ہے۔

٭ سولارپیانل کافی وزنی ہوتے ہیں بالخصوص بہتر صلاحیت کے روایتی سلیکان کرسٹلائن ویفر سولارماڈیولس

شمسی توانائی کے پیداواری استعمال کی ٹکنالوجیاں

شمسی توانائی کا استعمال بجلی کی تیاری کیلئے کیا جاسکتا ہے ۔ سولار فوٹوولٹک (ایس پی وی) سیلس کے ذریعہ، شمسی شعاعیں بالراست ڈی سی الیکٹرسٹی (برق) میں تبدیل کی جاسکتی ہے۔ یہ تیار شدہ بجلی بالراست استعمال کی جاسکتی ہے یا پھر بیٹری میں محفوظ کی جاسکتی ہے۔ جمع شدہ برقی توانائی اسوقت استعمال کی جاسکتی ہے جب شمسی توانائی دستیاب نہیں ہوتی۔ آج کل ایس پی وی مکانات ،اسٹریٹ لائٹس لائٹس اور دیہاتوں میں پانی چڑھانے کیلئے کامیابی کے ساتھ استعمال ہورہے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں شمسی واٹرہیٹنگ بھی استعمال ہورہی ہے۔

ونڈانرجی (پونی توانائی)

زمین یا سمندرپر ہوا کی قدرتی حرکت ونڈ ہے۔ اس ہوا کے چھکڑ سے ونڈ ملس کی بلیڈیں گھومتی ہیں جس سے وہ شافٹ گھومتی ہے جس سے یہ جڑی ہوتی ہیں۔ شافٹ کی یہ حرکت پمپ یا جنریٹر کے ذریعہ بجلی پیدا کرتی ہے۔ یہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ہندوستان میں 49132 میگاواٹ بجلی پیداوار کی صلاحیت ہے۔ ہندوستان اب دنیا کا 5واں سب سے بڑا ونڈپاور صلاحیت کا ملک بن گیا ہے جہاں جنوری 2014تک 20298.83 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی ہے۔ 2013-14میں مجموعی ونڈ پاور کی صلاحیت میں 2126میگاواٹ کا اضافہ ہوا۔ 2012-13میں ملک میں 1700میگاواٹ کی تنصیبات تھیں۔ ہندوستانی ونڈفرمس کا 95فیصد حصہ نجی ایجنسیوں کی ملکیت ہے۔

فوائد

٭ یہ ایک ماحولیات دوست ذریعہ ہے

٭ یہ مفت اور کہیں بھی آسانی سے مہیا ہوتی ہے۔

نقصانات

٭ زیادہ سرمایہ کی ضرورت

٭ ہوا کی رفتار ہر وقت یکساں نہیں رہتی جس سے بجلی کی پیداوارپر اثر پڑتا ہے

بائیو ماس اور بائیو فیول

بائیو ماس (حیاتی انبار) کیا ہے؟

باتات شمسی توانائی کا استعمال کرکے بائیو ماس حیاتی انبار پیدا کرتے ہیں ۔ یہ بائیوماس مختلف عمل (سائکلس) سے گذرتے ہوئے مختلف قسم کی توانائی کے ذرائع پیدا کرتے ہیں ۔ مثال کے طورپر جانوروں کا چارہ جو فضلہ پیدا کرتا ہے، کھانا پکانے کیلئے زرعی فضلہ وغیرہ ۔ہندوستان میں فی الحال موجود بائیوماس کا تخمینہ 500 ملین میٹرک ٹن فی سال ہے اور تقریباً 120-150 ملین میٹرک ٹن فاضل زرعی و جنگلاتی فضلہ کی فراہمی کا اندازہ ہے ۔ اسمیں 18000میگاواٹ کی صلاحیت موجود ہے۔ اسکے علاوہ 5000میگاواٹ اضافی طورپر ملک میں موجود 550شکر فیکٹریوں کے بائیو گیس پر مشتمل کوجنریشن سے حاصل کی جاسکتی ہے۔

استعمال

بائیو ماس ”توانائی کا اہم ذریعہ ہے“۔ ہمارے ملک کے مجموعی ایندھن کا ایک تہائی اور دیہی گھرانوں کا 90 فیصد اس پر موقوف ہوسکتا ہے۔ گھریلو پکوان اور گرم کرنے کیلئے اسکا بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے زرعی فضلہ ، ، لکڑی کا کوئلہ، لکڑی اور سوکھا ہوا جانوروں کا فضلہ بائیو ماس کی اقسام ہیں۔

فوائد

٭ یہ مقامی طور پر اور وافرمقدار میں میسر ہوتا ہے۔٭ یہ زمینی ایندھن (پٹرول وغیرہ) کے مقابلہ صاف ایندھن ہے۔ ایک طرح سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا استعمال کرکے بائیو ماس ہمارے ماحول کو بھی صاف کرتا ہے۔

نقصانات

٭ ایندھن جمع کرنے کیلئے بہت زیادہ محنت

٭ بندکمرہ میں کھانا پکانے کے دوران اور ہوا کی آمد ورفت کا معقول نظم نہ ہونے سے ہوائی آلودگی پیدا ہوتی ہے جو صحت کیلئے بڑا خطرہ ہے۔

٭ بائیو ماس کے غیر محفوظ اور غیر قابل استعمال سے عام طور پر نباتی عمل کو نقصان پہنچتا ہے جس سے ماحولیاتی تنزلی پیدا ہوتی ہے۔

بائیو ایندھ

بائیو ایندھن غالب طورپر بائیو ماس خوارک کے ذخیرہ اور زرعی اور غذائی پیداوار کی صنعتی پروسیسنگ کے ضمنی پیداوار کے طورپر یا محاصلات اور دوبارہ پروسیسنگ کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی پیداوار ہے۔ جیسے کھانے میں استعمال ہونے والا تیل اور نباتی تیل۔ بائیو ایندھن میں پٹرولیم نہیں ہوتا، یہ کسی بھی مرحلہ پر پٹرولیم ایندھن کے ساتھ ملاکر، بائیو مرکب بناسکتا ہے یہ روایتی شفایابی مشینوں یا ڈیزل انجن میں بغیر کسی بڑی اصلاح (تبدیلی) کے استعمال ہوسکتا ہے۔ بائیو ایندھن استعمال میں آسان، غیر زہریلا اور سلفر اور دھوئیں سے پاک ہوتا ہے۔

پانی اور زمینی حرارتی توانائی (واٹر اینڈ جیوتھرمل)

پانی

بہتاہوا پانی اور سمندر کی لہریں توانائی کے ذرائع ہیں۔ جنوری 2012تک چھوٹے ہائیڈرپاور سے 14% بجلی حاصل ہورہی تھی۔ بڑے پروجیکٹس پر بھاری سرمایے لگائے گئے۔ پچھلے کچھ سالوں میں (منی اوراسمال ہائیڈرو پاورپلانٹس) ہائڈل انرجی کا استعمال دوردراز کے ان دیہاتوں تک توانائی بجلی کی فراہمی کا ذریعہ بنے جہاں بجلی موجود نہیں تھی۔ ملک میں چھوٹے ہائیڈروپاور سے 15000میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جنوری 2015تک چھوٹے ہائیڈروپروجیکٹس سے3میگاواٹ تک کی تنصیبی صلاحیت سے 3774.15 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔ ملک میں 320پانی کی چکیاں مائیکرو ہائیڈل نصب کیئے جاچکے ہیں۔

توانائی کے ذریعہ کے طور پر چھوٹے ہائیڈروپاور کے فوائد

٭ بھروسہ مند، ماحول دوست، تیار اور ثابت شدہ ٹیکنالوجی

٭ حساس پہاڑی ماحولیات کیلئے زیادہ سود مند

٭ جہاں کہیں کافی پانی کا بہاﺅ ، چھوٹے جھرنے، درمیانی اور چھوٹی ندیاں اور اسکے علاوہ وافر مقدار میں سورج کی روشنی، ہوائی توانائی، اور دیگر حیاتیاتی توانائی کے ذرائع ہوں وہاں سے یہ حاصل کی جاسکتی ہے۔

٭ بڑے تالاب بنانے یا جنگلات کو ختم کرنے، بازآبادکاری یاعلاقوں کی غرقابی کی ضرورت نہیں پڑتی

٭ اسکےسبب غیرآلودہ، فضلہ پیدا کرنے والی ، زہریلی گیسوں کا اخراج نہیں ہوتا۔ یہ انتہائی ماحولیات دوست ہے۔

٭ کم سرمایہ اور تیاری کا کم وقفہ

٭ کم سےکم ترسیلی نقصانات

٭ احتیاطی منصوبہ بندی اور آسان اور معیاری ڈیزائن کے ساتھ ایس ایچ پی انسٹالیشن، تھرمل، ڈیزل یا دیگر گیس پر مبنی بجلی پیداور کے مقابلہ میں کافی مقبول ہورہے ہیں۔

جیوتھرمل توانائی (زمینی حرارتی توانائی)

 

جیوتھرمل کا مطلب دراصل زمین کی تیار کردہ گرمی ہے۔ ماحول میں چلنے والی گرم لہریں، دراصل جیوتھرمل توانائی کے ذرائع کے وجود کی نشانیاں ہیں، حالانکہ ہندوستان میں 340گرم ہواﺅں کے علاقہ ہیں لیکن توانائی کے اس ذریعہ تک ابھی رسائی باقی ہے۔

ناقابل تجدیدتوانائی

کوئلہ،تیل، اور قدرتی گیس توانائی کے ناقابل تجدید ذرائع ہیں انہیں رکازی ایندھن بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ہزاروں سال قبل زندہ بناتات کی پیداوار ہے ۔ رکازی ایندھن آج توانائی کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ذرائع ہیں۔ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا کوئلہ پیدا کرنے والا ملک ہے جسکا تخمینہ 2,93,497 میٹرک ٹن لگایا گیا ہے(اپریل 2012تک) ۔ کوئلہ ملک کی توانائی کی 50فیصد ضرورت کی تکمیل کرتا ہے۔ ہندستان 210میٹرک ٹن خام مال فی سال استعمال کرتا ہے اور اسکا 70فی صد سے زائد حصہ درآمد کیا جاسکتا ہے۔ جلتے ہوئے رکازی ایندھن بڑے پیمانہ پر ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں۔

ماخذ۔ پورٹل کنٹینٹ ٹیم


Last Modified : 4/9/2020



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate