ہر شہری اور قوم کے بحیثیت مجموعی ارتقاء کا عمل بنیادی طورپر پرائمری تعلیم پر منحصر ہوتا ہے۔ ماضی قریب میں ہندوستان نے پرائمریری تعلیم کے فروغ، داخلہ جات، اسمیں قائم رہنے، ریگیورحاضری کی شرح اور آبادی کے دوتہائی حصہ تک خواندگی کی توسیع کے ذریعہ اہم ترقی کی ہے ہندوستان کا معیاری تعلیمی نظام ہمیشہ سے ہندوستان کی معاشی ترقی کا اہم شریک رہا ہے اسی کے ساتھ ساتھ ثونی تعلیم {الیمنٹری} ایجوکیشن} کا معیار بھی ہندوستان میں ایک قابل توجہ موضوع رہا ہے۔
14 سال کی عمر تک کے تمام بچوں کیلئے مفت اور لازمی تعلیم ہندوستان میں دستوری عہد ہے ہندوستان کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں حق تعلیم کا قانون(رائٹ ایجوکیشن ایکٹ) منظور کیا ہے جسکے تحت 6تا 14 سال کے بچوں کے لیے تعلیم ایک بنیادی حق قرار پایا ہے ملک ابھی بھی ثانوی تعلیم کی عالم گیریت (UEE)کا مقصد طلباء کا اسکولی سہولیات سے فائدہ اٹھانا ہے۔ اس خلاء کو پُر کرنے کیلئے حکومت نے 2001میں سروشکشا ابھیان لانچ کی تھی جو دنیا کا ایک سب سے بڑا پروگرام تھا۔
آج کے دور میں آئی سی ٹی تعلیمی نظام میں بالخصوص دیہی علاقہ میں ضرورت اور عدم ضرورت کے درمیان خلاء کو پُر کرنے میں پُل کے طور پر ہندوستان میں ثانوی تعلیم کی عالم گیریت کا نشانہ حاصل کرنے کیلئے ضروری میٹرئیل کے فراہمی کے ذریعہ طلباء اور مدرسین کو بااختیار بنانے طاقتور بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔.
بین الاقوامی قانون کے مطابق 18 سال سے کم عمر ہر انسان ایک بچہ ہے یہ عالمی طورپر منظور کردہ اصطلاح {معنی ہے} جواقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق پر کنونشن(UNCCC) سے آئی ہے اور زیادہ تر ممالک کی منظور کردہ اور مستعمل بین الاقوامی .
آرٹیکل 21 اے میں شامل مفت اور لازمی تعلیم 6تا 14 سال کی عمر کے ہر بچہ کا یہ آرٹیکل 21(اے) کی 86 ویں دستوری ترمیم ایکٹ میں بیان کیا گیا ہے۔
بچوں کی سائنس کا حصہ دوطرفہ ، آسان اور ویژول طریقہ سے بچوں کو تربیت فراہم کرتا ہے تاکہ سائنس، سائنسی امور سیکھنے میں آسانی ہو اور تخلیقی سونچ اور تعلیمی عمل میں متحرک شمولیت کیلئے انکی ہمت افزائی ہوسکے۔
متعدد عمر کے گروپس میں متعدد مضامین کے موضاعات کی جانچ تاکہ انکی مضمون سے متعلق معلومات کی جانچ ہو۔جیسے آئیٹم کا تجربہ جو بچوں کی ترقی اور جانچ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔.
ملٹپل انٹلیجنس افراد اور انکی مختلف قسم کی ذہانتوں سے متعلق ہارورڈگارڈنر کا نظریہ ہے (لاجیکل، ویژول، میوزیکل وغیرہ) ہر فرد میں سات ذہانتیں ہوتی ہیں ایک شخص میں دویااس سے زائد غالب ذہانتیں ہوتی ہیں یا پھر کچھ افراد میں تمام سات ذہانتوں کا توازن ہوتا ہے۔ہاوورڈگارڈنر نے ابتداً 7 ذہانتوں کی فہرست ترتیب دی اسکی فہرست عبوری تھی۔ پہلے دوبنیادی طورپر اسکول میں ہوتی ہیں اگلے 3 عام طورپر آرٹس سے جڑی ہوئی ہیں اور حتمی دو جنہیں ہاورڈ گارڈنر ذاتی ذہانتیں قرار دیتا ہے۔
مستقبل کی صحیح طریقہ پر تعمیر میں کیرئیر گائڈنس مددگار ہوتی ہے۔10 ویں ، بارہوں اور گریجویشن کے بعد تعلیم اور روزگار سے متعلق مواقع اور دیگر معلومات اس حصہ میں فراہم کی جارہی ہے۔.
اس حصہ میں آن لائن ریسورس کی معلومات ہوگی۔!
افراد اور انکی مختلف اقسام کی ذہانتوں( لوجیکل، ویژول میوذیکل وغیرہ)سے متعلق ہارودڑ گارڈ رنر کے نفسیاتی تھیوری، پلٹل انٹلی جنس کہلاتی ہے۔ ہرشخص میں 7 زہانتیں ہوتی ہیں۔ کسی شخص میں دو یا اس سے زائد زیادہ اتروار زہانتیں ہوتی ہیں یاپھر کسی شخص میں متوازن سات زہانتیں موجود ہوتی ہیں۔
مختلف اوپن سورس ٹکنالویس، فونٹ ٹکنا لوجیس سے متعلق بیدای پیدا کرنے اور کمپیوٹر کی بنیادی معلومات بنیادی ہارڈویئر، کورل ڈرا کا استعمال کرکے بنیادی ڈیزائنگ اور کمپیوٹر سے متعلق عام سوالات پورٹل کے اس حصہ میں منتخبہ علاقائی زبانوں میں فراہم کیئے جارہے ہیں۔.
اس حصہ میں ایس ایس اے کو کارآمد ویب سائٹس ، گورنمنٹ کے ذرائع، بنیادی تعلیم بچوں کے حقوق اور قومی اور بین الاقوامی ریسورس کی لنکس فراہم ہوئی۔.
انفارمیشن ٹکنالوجی کے اس دور میں آئی سی ٹی تعلیمی نظام میں امیر وغریب کے فرق بالخصوص دیہی علاقوں میں کوپامنے کا کام کررہی ہے ہندوستان میں المینٹری ایجوکیشن کی عالم گیریت (UEE) کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے بچوں اور اساتذہ کو وسیع تر مواقع فراہم کرکے باختیار بنانے کا ایک قدم پرائمری تعلیم کا عمود ہے۔
Last Modified : 12/4/2020