অসমীয়া   বাংলা   बोड़ो   डोगरी   ગુજરાતી   ಕನ್ನಡ   كأشُر   कोंकणी   संथाली   মনিপুরি   नेपाली   ଓରିୟା   ਪੰਜਾਬੀ   संस्कृत   தமிழ்  తెలుగు   ردو

کہاں اَور کَیسے نامزدگی کریں

نامزدگی عمل

  • آدھار نامزدگی مفت ہے۔
  • آپ اپنی پہچان اَور پتے کے ثبوت کے ساتھ ہندوستان میں کسی بھی مستند نامزدگی مرکز پر جا سکتے ہیں۔
  • یو. آئی. ڈی. اے. آئی.  پہچان ثبوت کے 18 اَور پتے کے 33 دستاویزوں کو ثبوت کے طور پر  منظور کرتا ہے۔ برائےمہربانی، قَومی سطح پر مقبول دستاویزوں کی فہرست کے لئے یہاں کلِک کریں اِلیکشن فوٹو آئی.ڈی. کارڈ / راشن کارڈ اَور ڈرائیونگ لائسنس پہچان اَور پتے کے کامن ثبوت ہیں۔
  • پَین کارڈ اَور سرکاری شناختی کارڈ جیسے صداقت نامہ، پہچان‌کے ثبوت قابل قبول ہیں جِن پر فوٹو لگا ہو۔
  • پتے کے ثبوت کے طور پر پانی۔بِجلی کا بِل / ٹیلی فون بِل جیسے دستاویز قابل قبول ہیں بشرطے  بِل تین مہینے سے پُرانا نہ ہو۔
  • اَگر آپ کے پاس مندرجہ بالا کامن ثبوت نہ ہو تو جریدی اہلکار / تحصیل دار کے ذریعے لیٹر۔ ہیڈ پر جاری صداقت نامہ، پہچان کا ثبوت مانا جا سکتا ہے بشرطہ اُس پر شخص کا فوٹو بھی لگا ہو۔
  • پتے کے ثبوت کے طور پر ایم. پی./ ایم.ایل.اے / جریدی اہلکار / تحصیل دار کے ذریعے لیٹر۔ ہیڈ پر یا گرام پنچائت مکھیا یا اُس کے مساوی اتھارٹی کے ذریعے (دیہی علاقے کے معاملے میں)جاری صداقت نامہ، کو پتے کا ثبوت مانا جا سکتا ہے بشرطہ اُس پر شخص کا فوٹو بھی لگا ہوا ہو۔
  • اَگر، پریوار میں کِسی ممبر کے پاس اپنا خود کا کوئی مقبول دستاویز نہیں ہے تو وہ بھی آدھار نامزدگی کروا سکتا ہے، اَگر اُس کا نام پریوار کے دیگر ممبر کے دستاویز میں درج ہے۔ ایسے معاملے میں، پریوار کے مکھیا کی نامزدگی سب سے پہلے ہونا چاہئے جِس کے پاس اپنی پہچان اَور پتے کے ثبوت کے دستاویز ہونے چاہئے۔ اُس کے بعد پریوار کا مکھیا اپنے پریوار کے ممبروں کے لئے تعارف کنندہ بن سکتا ہے جِس کے آدھار پر اُس کے پریوار کے ممبروں کی نامزدگی ہو سکتی ہے۔ یو. آئی. ڈی. اے. آئی، مکھیا کے ساتھ تعلق کے طور پر 8 دستاویز کو تسلیم دیتا ہے۔ قَومی سطح پر تسلیم شدہ دستاویزوں کے لئے برائےمہربانی یہاں کلِک کریں۔
  • جہاں کہیں باشندے کے پاس دستاویز نہ ہوں تو وہ نامزدگی مرکز پر میسّر تعارف کنندہ کی مدد لے سکتا ہے۔ تعارف کنندگان کو رجسٹرار مخصوص کرتا ہے۔ زیادہ معلومات کے لئے متعلقہ رجسٹرار کے دفتر سے رابطہ کریں۔
  • نامزدگی مرکز پر براہ فارم میں اپنی تفصیل بھریں۔ نامزدگی کے دوران آپ کا فوٹو، فنگر۔ پرنٹ اَور آنکھوں کی پتلیوں کے نشان بھی لئے جائیں‌گے۔ نامزدگی کے دوران آپ اپنی تفصیل، کمپیوٹر اسکرین پر دیکھ سکتے ہیں۔ اَگر ضروری ہو تو اُس میں اصلاح بھی کروا سکتے ہیں۔ آپ کو ایک رسید بھی دی جائے‌گی جِس پر عارضی نامزدگی نمبر اَور دیگر تفصیل دیا ہوا ہوتا ہے۔
  • آپ صرف ایک بار ہی نامزدگی کروا سکتے ہیں۔ دوبارہ نامزدگی کروانے کا مطلب ہے اپنا وقت برباد کرنا۔ آپ کو آدھار نمبر ایک بار ہی مِلے‌گا۔
  • آپ کے ذریعے دی گئی معلومات کی بنیاد پر آپ کی تفصیل کی مرکزی سطح پر جانچ کی جائے‌گی۔ اَگر آپ کی درخواست کامیاب ہو جاتی ہے تو آدھار نمبر تیار کیا جائے‌گا اَور اُس کو ڈاک کے ذریعے آپ کے پتے پر بھیج دیا جائے‌گا۔
  • سی. آئی. ڈی. آر. میں باشندے کا ڈاٹا پیکیٹ حاصل ہونے کے بعد 60۔90 دن کے اندر آدھار کارڈ بن جاتا ہے۔ اَگر نامزدگی این. پی.آر. کے تحت کروایا گیا ہے تو کچھ زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔

نامزدگی کے کرنے کے بعد

نامزدگی کے بعد، نامزدگی مرکز سُپروائیزر کے ذریعے کوالٹی چیک کیا جاتا ہے۔ اُس کے بعد اصلاح عمل کئے جاتے ہیں (جہاں کہیں ضرورت ہوتی ہے)اَور ڈاٹا پیکیٹ کو مستحکم کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد نامزدگی ایجنسی کے ذریعے ڈاٹا سنٹر کو بھیج دیا جاتا ہے۔ سی. آئی. ڈی. آر. میں ڈاٹا کی اسکرینگ اَور ویلی ڈیشن کی جاتی ہے۔ اِس عمل سے ڈاٹا کا آتھنٹیکشن متعین کیا جاتا ہے۔ اِس سے یہ بھی پتہ چل جاتا ہے کہ کوئی نامزدگی ڈپلی کیٹ تو نہیں ہے۔ عوام سے مَجمُوعہ کئے گئے ڈیموگرافِک اَور بایومیٹرِک ڈاٹا کی کوالٹی چیک کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، آپریٹر / سُپروائیزر / تعارف کنندہ / نامزدگی ایجنسی اَور رجسٹرار کے ذریعے ہرایک پیکیٹ کی معلومات کو ویلِڈیٹ کیا جاتا ہے۔ کواالِٹی چیک اَور دیگر ویلِڈیشن کے پاس ہونے پر پیکیٹس کو ڈی۔ ڈُپلیکیشن کے لئے بھیجا جاتا ہے اَور آدھار تیار ہو جاتا ہے۔
اَگر کوئی بھول ہوتی ہے تو پیکیٹ کو روک لیا جاتا ہے۔ مثال کے لئے، اَگر باشندے کی نامزدگی کرنے والے آپریٹر کی تفصیل ڈاٹابیس کے مُطابق نہ ہو یا فوٹو اَور عمر / جینڈر میں مِس میچ ہو (مثال کے طور پر 50 سال کی عمر کے باشندے کی فوٹو کی جگہ ایک بچّے کا فوٹو چھَپا ہو)تو ایسے معاملے میں آگے کی جانچ۔پڑتال کے لئے پیکیٹ کو روک لیا جاتا ہے۔ جہاں کہیں مُمکِن ہوتا ہے اصلاحی کاروائی کی جاتی ہے نہی تو باشندے کو خط کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے کہ اُس کی نامزدگی منسوخ ہو گیا ہے اَور باشندے کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ دوبارہ نامزدگی کروائیں۔ ہندوستانی ڈاک کو آدھار کارڈ کی پرِنٹِنگ اَور ڈلیوری کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بیک لاگ پر انحصار کرتے ہوئے اَور ڈلیوری کی لوکیشن کو دیکھتے ہوئے، ہندوستانی ڈاک، عام طور پر آدھار کارڈ کو پرنٹ کرنے اَور ڈِلیور کرنے کے لئے 3۔5 ہفتے کا وقت لیتا ہے۔
اَگر آدھار نامزدگی این. پی. آر. کے ذریعے ہوا ہے تو ویرِفکیشن آر. جی. آئی. کے ذریعے حمایت یافتہ ایل. آر. یو. آر (لوکل رجسٹرار آف یوجل ریسڈینٹس)عمل کے تحت ہوگا۔ آدھار نمبر، ایل. آر. یو. آر. عمل کے پُورا ہونے کے بعد ہی جاری کیا جائے‌گا۔ اِس عمل میں کچھ زیادہ وقت لگتا ہے۔ نامزدگی کے وقت باشندے کو نامزدگی مرکز پر ایک رسید دی جاتی ہے۔ اِس رسید سے باشندے کو رجسٹرار کی معلومات مِل سکتی ہے۔ اَگر نامزدگی آر. جی. آئی. کے ذریعے کیا گیا ہے تو آر. جی. آئی. آفس سے تفصیل حاصل کیا جا سکتا ہے۔

کہاں نامزدگی کریں

آدھار نامزدگی مرکز جہاں آپ نامزدگی کر سکتے ہیں۔ نامزدگی کے لئے اپنا مقام محفوظ کریں۔
مندرجہ ذیل:  ریاستوں / یونین ٹیریٹریس کے باشندہ برائےمہربانی نوٹ کر لیں کہ اِن ریاستوں میں نامزدگی کام رجسٹرار جنرل آف اِنڈِیا کے دفتر کے ذریعے اختتام پذیر کیا جا رہا ہے جو کہ قَومی آبادی رجِسٹرار (این. پی. آر.) تیار کر رہا ہے۔ اِس لئے اِن ریاستوں کے باشندوں کو الگ سے آدھار کے لئے نامزدگی کروانے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • ریاست : اروناچل پردیش / اسم / جمّو کشمیر / میگھالۓ / مِزورم /اُڈیسا / تمِل ناڈو اَور جنوبی بنگال۔
  • یونین ٹیریٹری : اَنڈمان نِکوبار جزائر / دادر اَور ناگَر حویلی اَور لکشدویپ
  • کَرناٹَک کے ضلع : اُڈِپی / گڈاگ / اُتّ۔ٰ کنّڑ / ہویری / داواگیرے / بنگلؤر دیہی چِکبالاپور اَور کوڈاگو

دیگر ریاست (یونین ٹیریٹری / ضلع)کے باشندہ، برائےمہربانی نوٹ کریں کہ اُن کو یو. آئی. ڈی. اے. آئی. کے تحت نامزدگی کروانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اَگر اُنہوں نے این. پی. آر. کے تحت اپنی نامزدگی پہلے ہی کروا لیا ہے۔

ماخذ : ہندوستانی مخصوص شناختی اتھارٹی، حکومتِ حند

Last Modified : 10/25/2019



© C–DAC.All content appearing on the vikaspedia portal is through collaborative effort of vikaspedia and its partners.We encourage you to use and share the content in a respectful and fair manner. Please leave all source links intact and adhere to applicable copyright and intellectual property guidelines and laws.
English to Hindi Transliterate